Inquilab Logo Happiest Places to Work

چالیس گائوں میں ہرن کا شکار کرکے نامعلوم ملزمین فرار، گاڑی ضبط

Updated: May 02, 2025, 11:14 PM IST | Jalgaon

پولیس نے فلمی انداز میں ملزمین کی گاڑی کا پیچھا کیا مگر وہ گاڑی چھوڑ کر فرار ہو گئے، ذبح کی ہوئیں ۵؍ ہرنیں ضبط

Forest department officers with seized dead deer
محکمہ جنگلات کے افسران ضبط شدہ مردہ ہرنوں کے ساتھ

 ضلع جلگائوں کے چالیس گائوں علاقے میں محکمۂ جنگلات  نے نامعلوم افرادکے خلاف معاملہ درج کیا ہے جو   ہر ن کا شکار کر کے لے جا رہے تھے۔ پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی مگر وہ رکے نہیں ۔ پولیس نے ان کا فلمی انداز میں پیچھا کیا لیکن  وہ ایک جگہ گاڑی چھوڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس نے ان کی گاڑی ضبط کر لی ہے اور ذبح کئے ہوئے ہرنوںکو  اپنے قبضے میں لیا ہے۔ 
  چالیس گائوں محکمہ جنگلات کے  دفتر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق آر ایف ا و شیتل نگرالے کو خفیہ طور پر اطلاع  ملی کہ ہرنوں کا شکار کرکے  ایک انووا کار میں لے جایا رہا ہے ۔ محکمہ جنگلات کی ٹیم نے چالیس گائوں ۔دھولیہ ہائی وے پرقصبہ بلا کھیڑ کے پاس جال بچھایا۔ صبح ۵؍ بجے نشاندہی کی ہوئی انوواکار جب وہاںسے گزری تو اُسے رُکنے کا اشارہ کیا مگر کار نہیں رُکی اور تیز رفتاری سے دھولیہ کی سمت جانے لگی۔ راستےمیں ٹیم نے انوو اکار کے ڈرائیور کو کئی مرتبہ رُکنے کا اشارہ کیا مگر وہ نہیں رُکا اور دھولیہ شہر میں  واقع ممبئی آگرہ۔ ہائی وے سے متصل بستی میں داخل ہوگیا۔ کچھ دور انہوں نے  انوواکار کو چھوڑ دیا اور خود فرار ہو گئے۔پولیس نے انوواکار نمبر ایم ایچ ۴۱؍سی ۹۶۹۱کی تلاشی لی تو اُس میں سے ۵؍ ہرن ذبحہ کی ہوئی حالت میں ملیں۔ اطلاع کے مطابق محکمہ جنگلات کی ٹیم نے دھولیہ پولیس کی مدد لے کر انوواکار کو اپنی تحویل میں لیا اور چالیس گائوں لے آئی۔ آر ایف او شیتل نگرالے نے بتایا کہ ان کی ٹیم فرار  ملزمین کی تلاش میں سرگرم ہے جلد ہی وہ حراست میں ہوں گے۔ اطلاع کے مطابق چالیس گائوں کے اطراف میں گوتالہ اور پانٹہ دیوی کے جنگلات ہیں۔ یہاں غیر قانونی طریقہ سے جنگلی جانوروںاور پرندوں کا شکار کیا جاتا ہے۔

jalgaon Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK