وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے منگل کو فاسفیٹ اور پوٹاسک (پی اینڈ کے) کھادوں پر ربیع( آر اے بی آئی )سیزن ۲۶۔۲۰۲۵ءکے لیے غذائیت پر مبنی سبسیڈی (این بی ایس) کی شرحوں کو طے کرنے کے لیے کھادوں کے محکمے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔
EPAPER
Updated: October 28, 2025, 7:20 PM IST | New Delhi
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے منگل کو فاسفیٹ اور پوٹاسک (پی اینڈ کے) کھادوں پر ربیع( آر اے بی آئی )سیزن ۲۶۔۲۰۲۵ءکے لیے غذائیت پر مبنی سبسیڈی (این بی ایس) کی شرحوں کو طے کرنے کے لیے کھادوں کے محکمے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے منگل کو فاسفیٹ اور پوٹاسک (پی اینڈ کے) کھادوں پر ربیع( آر اے بی آئی )سیزن ۲۶۔۲۰۲۵ءکے لیے غذائیت پر مبنی سبسیڈی (این بی ایس) کی شرحوں کو طے کرنے کے لیے کھادوں کے محکمے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ ربیع ۲۶۔۲۰۲۵ء کے موسم کے لیے تخمینہ بجٹ کی ضرورت تقریباً۲۹ء۳۷۹۵۲؍کروڑ روپے ہوگی، جو خریف ۲۰۲۵ء کے بجٹ کے مقابلے میں تقریباً ۷۳۶؍ کروڑ روپے زیادہ ہے۔
دی امونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی) اور این پی کے ایس (نائٹروجن ، فاسفورس ، پوٹاش ، سلفر) گریڈ سمیت پی اینڈ کے کھادوں پر سبسیڈی ربیع کے لیے منظور شدہ شرحوں کی بنیاد پر فراہم کی جائے گی تاکہ کسانوں کو سستی قیمتوں پر ان کھادوں کی ہموار دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے ۔ کسانوں کو رعایتی ، سستی اور مناسب قیمتوں پر کھادوں کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا ۔ کھادوں اور ان پٹ کی بین الاقوامی قیمتوں کے حالیہ رجحانات کو مدنظر رکھتے ہوئے پی اینڈ کے کھادوں پر سبسیڈی کو معقول بنانا۔
حکومت کھاد مینوفیکچررز/درآمد کنندگان کے ذریعے کسانوں کو رعایتی قیمتوں پر ڈی اے پی سمیت پی اینڈ کے کھادوں کے۲۸؍ گریڈ دستیاب کرا رہی ہے ۔ پی اینڈ کے کھادوں پر سبسڈی این بی ایس اسکیم کے تحت یکم اپریل ۲۰۱۰ءسے نافذ ہے۔ اپنے کسان دوستانہ نقطہ نظر کے مطابق حکومت کسانوں کو سستی قیمتوں پر پی اینڈ کے کھادوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے ۔ یوریا ، ڈی اے پی ، ایم او پی اور سلفر جیسی کھادوں اور ان پٹ کی بین الاقوامی قیمتوں میں حالیہ رجحانات کے پیش نظر ، حکومت نے ربیع۲۶۔۲۰۲۵ء کے لیے این بی ایس کی شرحوں کو ڈی اے پی اور این پی کے ایس گریڈ سمیت فاسفیٹک اور پوٹاسک (پی اینڈ کے) کھادوں پر یکم اکتوبر۲۰۲۵ء سے ۳۱؍مارچ۲۰۲۶ء تک نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ کھاد کمپنیوں کو منظور شدہ اور نوٹیفائیڈ نرخوں کے مطابق سبسیڈی فراہم کی جائے گی تاکہ کسانوں کو سستی قیمتوں پر کھاد دستیاب کرائی جا سکے ۔