اٹلانٹا میں افریقی نژاد ملزم کا پیچھا کرتے ہوئے پولیس اہلکار نے گولی ماری جو جان لیوا ثابت ہوئی، احتجاج میں شدت، پولیس سربراہ کو استعفیٰ دینا پڑا
EPAPER
Updated: June 15, 2020, 9:44 AM IST | Agency | Washington
اٹلانٹا میں افریقی نژاد ملزم کا پیچھا کرتے ہوئے پولیس اہلکار نے گولی ماری جو جان لیوا ثابت ہوئی، احتجاج میں شدت، پولیس سربراہ کو استعفیٰ دینا پڑا
امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد شروع ہونے والے ملک گیر مظاہروں کا سلسلہ ابھی تھم بھی نہیں پایاتھا کہ جمعہ کو پھر پولیس اہلکار کے ہاتھوں ایک افریقی نژاد شہری کی موت ہوگئی۔ اٹلانٹا میں پیش آنے والی اس واردات کے بعد ایک بار پھر مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جبکہ اپنے ماتحت کی غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے اٹلانٹا پولیس کی سربراہ کو عہدہ سے مستعفی ہونا پڑ گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق امريکی رياست جارجيا کے دارالحکومت اٹلاٹنا ميں ايک افريقی نژاد امريکی شہری رےشارڈ بروکس کی ہلاکت کا واقعہ جمعہ ۱۲؍ جون کی رات اس وقت پيش آيا، جب وينڈیز نامی فاسٹ فوڈ ريستوراں کی جانب سے پوليس کو یہ شکايت کی گئی کہ ايک شخص اپنی گاڑی ميں سو گيا ہے، جس کی وجہ سے ڈرائيو تھرُو ميں گاڑياں پھنس کر رہ گئی ہيں۔ موقع پر پہنچنے والے پوليس اہلکاروں کے مطابق۲۷؍ سالہ رےشارڈ بروکس کا’فيلڈ سوبرائٹی ٹيسٹ‘ کيا گيا، جس ميں وہ ناکام رہا۔ پولیس اہلکار يہ ٹیسٹ اس وقت کرتے ہيں، جب انہيں يہ شبہ ہو کہ کوئی مشتبہ شخص شراب يا کسی اور نشہ آور مادے کے زير اثر ہے اور اس لئے ڈرائيونگ کرنے کے قابل نہيں رہا۔ اس ٹيسٹ ميں ناکامی کے بعد جب پوليس اہلکاروں نے رے شارڈ بروکس کو حراست ميں لينے کی کوشش کی، تو اس نے مزاحمت کی اور پولیس کے چنگل سے بھاگ نکلنے ميں کامياب رہا۔