• Sun, 26 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فلسطینیوں کو بے سروسامانی کے عالم میں سخت سردی کا سامنا: انروا

Updated: October 26, 2025, 7:04 PM IST | New York

اقوام متحدہ کا ،ادارہ امداد برائے فلسطینی پناہ گزین(انروا) نے انتباہ دیا ہے کہ فلسطینیوں کو بے سروسامانی میں سخت سردی کا سامناہے، پناہ گاہوں کے لیے تعمیراتی مواد ،اردن اور مصر کے یو این آر ڈبلیو ای گوداموں میں پڑا ہوا ہے، جبکہ اسرائیل امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹ بن رہا ہے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

فلسطینی پناہ گزینوںکے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نے سنیچر کوخبردار کیا کہ غزہ میں موسم سرما کے قریب آنے کے ساتھ ہی بحران میں شدت آ رہی ہے، جہاں اسرائیل پناہ گاہوں اور دیگر امدادی سامان کی ترسیل  میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔امریکی سوشل میڈیا ایکس پر جاری ایک بیان میں، یو این آر ڈبلیو اے نے کہا کہ بے گھر ہونے والے خاندانوں کے لیے مختص پناہ گاہوں اور سردی سے بچاؤ کا سامان ،اردن اور مصر کے یو این آر ڈبلیو اے کے گوداموں میں بھرا ہوا ہے، جس کی فراہمی  روک دی گئی ہے۔
ایجنسی نے کہا، کہ ’’جیسے جیسے غزہ میں سردیوں کا موسم قریب آ رہا ہے، لوگوں کو پناہ گاہوں اور گرم اشیاء کی اشد ضرورت محسوس ہو رہی ہے،اور فوری طور پر رسائی بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔دریں اثناء جمعرات کو، اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے نے ایک سینئر سرکاری اہلکار کے حوالے سے کہا کہ اسرائیل کا ارادہ یو این آر ڈبلیو اے کو غزہ میں دوبارہ کام پر واپس آنے کی اجازت دینے کا نہیں ہے، چاہے بین الاقوامی عدالت کا فیصلہ ہی کیوں نہ ہو۔‘‘ واضح رہے کہ یہ تبصرہ اس کے ایک دن بعد سامنے آیا جب بین الاقوامی عدالت انصاف نے کہا تھا کہ غزہ کے فلسطینیوں کو انسانی امدادکافی مقدار میں نہیں مل رہی ہے اور فیصلہ دیا تھا کہ اسرائیل کو امداد کی ترسیل کی اجازت دینی ہوگی اور اس میں آسانی پیدا کرنی ہوگی نیز بطور جنگ کے ہتھیار بھوک کا استعمال بند کرنا ہوگا۔
بعد ازاں یہ رائے عدالت کی جانب سے غیر پابند قانونی مشاورت کے طور پر جاری کی گئی تھی، جس میں۲۰۲۴ء میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی درخواست پر غزہ اور مقبوضہ ویسٹ بینک میں اسرائیل کی ذمہ داریوں کا خاکہ پیش کیا گیا تھا۔حماس کے ساتھ اس مہینے کی شروع میں ہونے والی تازہ ترین جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود، غزہ میں سامان کی ترسیل پر اسرائیل کی پابندی جاری ہے۔یہ معاہدہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے۲۰؍ نکاتی امن منصوبے پر مبنی ہے۔ اس کے پہلے مرحلے میں فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی شامل تھی۔ اس منصوبے میں حماس کے بغیر غزہ کی تعمیر نو اور ایک نئی حکمرانی کے نظام کے قیام کا بھی تصور پیش کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK