Inquilab Logo

یوپی میں نئی آبادی پالیسی کا اعلان، شرح پیدائش میں غیر معمولی کمی کا ہدف

Updated: July 12, 2021, 11:13 AM IST | Agency/Hussain Ibrahim | Lucknow

یوگی نے بڑھتی ہوئی آبادی کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ بتایا، ۲۰۳۰ء تک کیلئے مجوزہ پالیسی میں زچہ اور بچہ کی اموات پر بھی قابو پانے کا عزم

Picture.Picture:INN
علامتی تصویر۔تصویر :آئی این این

یوپی  میں وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اتوار کو عالمی یوم آبادی  کے موقع پر ’یوپی آبادی پالیسی ۳۰-۲۰۲۱ء‘کا اس ہدف کے ساتھ اجراء کر دیا کہ ۲۰۳۰ء تک ریاست میں شرح پیدائش گھٹا کر ۱ء۹؍ تک لائی جائے گی۔ اس کا کیا مفہوم  ہےاس کو تجزیہ کار بہتر طورپرسمجھاسکیں گے۔  یوگی نے اعلان کیا ہے کہ سماج کے مختلف طبقات کا خیال کرتے ہوئے حکومت آبادی پالیسی نافذ کرے گی۔  ان کے مطابق  نئی پالیسی کا تعلق صرف آبادی کے توازن کو قائم  رکھنا ہی نہیں ہے بلکہ ہر شہری کی زندگی کو خوشحال اور بہتر بنانے کے راستے تک پہنچنا بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’بڑھتی  ہوئی  آبادی ترقی کی راہ  میں رکاوٹ بن رہی ہے ۔ ہمیں  شرح پیدائش پر قابو کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہر ذات ، مذہب اور طبقہ کو آبادی پر قابو پانے پر توجہ دینی ہوگی۔‘‘ وزیراعلیٰ  نے دعویٰ کیا کہ بڑھتی آبادی غریبی کا سبب بھی ہے ،دو بچوں کے درمیان وقفہ  بہت ضروری ہے ،اگر دو بچوں کے درمیان بہتر وقفہ نہیں ہوتا تو ان کی کفالت پر بھی اثر پڑے گا۔  ریاست کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری برائے طب و صحت امیت موہن پرساد نے بتایا کہ یہ پالیسی   ۲۰۳۰ء تک نافذ  رہےگی ۔  اس کا ہدف شرح پیدائش کو ۲۰۲۶ءتک ۲ء۱؍ اور ۲۰۳۰ءتک ۱ء۹؍ کرنا ہے۔
  وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ  جو خود شادی شدہ نہیں ہیں کے ذریعہ آبادی پالیسی کے اجراء اور شادی شدہ افراد کو دو بچوں  میں  وقفہ کا مشورہ دینے پر ایک طرف جہاں سوشل میڈیا پر  طنز کیا جارہاہے وہیں اپوزیشن نے یوگی حکومت کی نیت پر بھی سوال کھڑے کئے ہیں۔ ناقدین کا الزام ہے کہ ایسے وقت میں جبکہ چند مہینوں بعدریاستی اسمبلی کے انتخابات ہونے ہیں، نئی پالیسی کے اجراء کا مقصد اسے انتخابی موضوع  بنا کرووٹوں کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا ہے۔ اس موقع پر ریاست کے وزیر صحت جے پرتاپ سنگھ نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے سبب ماحولیات پر بھی اثر پڑتا ہے، وسائل پر زور پڑتا ہے ۔ ہمارا ہدف ہے کہ ۲۰۵۲ءتک یوپی میں آبادی کا توازن برقرار کردیا جائے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK