گمبھیرا پل حادثہ پرکانگریس رکن اسمبلی جگنیش میوانی کا شدید رد عمل ، کہا’’عوام مرتے رہیں اورمعاوضہ کے نام پر ۴؍ لاکھ روپےکا اعلان کردیاجائے۔‘‘
EPAPER
Updated: July 11, 2025, 1:06 PM IST | Agency | New Delhi
گمبھیرا پل حادثہ پرکانگریس رکن اسمبلی جگنیش میوانی کا شدید رد عمل ، کہا’’عوام مرتے رہیں اورمعاوضہ کے نام پر ۴؍ لاکھ روپےکا اعلان کردیاجائے۔‘‘
گجرات کے بڑودہ ضلع میں مہی ساگرندی پر بنے بریج کے خطرناک حادثہ پر جس میں۱۶؍ افراد کی موت ہوگئی، مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکانگریس کے رکن اسمبلی جگنیش میوانی نےکہا کہ گجرات میںلوگ جانیں گنوارہے ہیں اور وزیراعظم مودی بیرون ملک اپنا ڈنکا بجا رہے ہیں ۔ انہوں نے گجرات میں ہونے والے متعدد حادثات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بی جےپی حکومت یہ طےکرچکی ہےکہ اس طرح کے حادثات میں عوام مرتے رہیںاورمعاوضہ کے نام پر۴؍ لاکھ روپےکا اعلان کر دیاجائے ،یعنی عوام کی زندگی کی قیمت اب صرف ۴؍ لاکھ روپے رہ گئی ہے۔
نئی دہلی میں کانگریس کے نئے اے آئی سی سی ہیڈکوارٹر پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں گجرات کے وڈگام سے رکن اسمبلی جگنیش میوانی اور کانگریس سیوا دل کے قومی صدر لال جی دیسائی نے گجرات میں پے در پے ہونے والے حادثات پر بی جے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔جگنیش میوانی نے کہا کہ گجرات میں بی جے پی حکومت اور اس کے بدعنوان افسران کی ملی بھگت سے متعدد خوفناک حادثے رونما ہو چکے ہیں۔ بدھ کو ہوئے بڑودہ پل حادثے پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مقامی لوگ کافی وقت سے گمبھيرا پل کے خستہ حال ہونے پر سوال اٹھا رہے تھے۔ ریاستی اسمبلی میں کانگریس کے لیڈر امیت چاڑا نے بھی اس پل کی مرمت کا مطالبہ کیا تھا لیکن حکومت نے کوئی توجہ نہیں دی۔ اب تک ۱۶؍ افراد اس حادثے میں جاں بحق ہو چکے ہیں اور۷؍ لاپتہ ہیں۔
انہوں نے حادثہ کا منظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ پل گرنے کے بعد تقریباً۵۵؍ منٹ تک ایک خاتون اپنے خاندان کو بچانے کے لیے چیختی چلاتی رہی لیکن انتظامیہ کہیں نظر نہیں آیا۔ آخرکار مقامی ماہی گیروں نے انہیں بچایا۔ جگنیش نے یاد دلایا کہ موربی پل حادثے میں بھی حکومت کی لاپروائی کے سبب ۱۳۵؍ افراد جان گنوا بیٹھے تھے۔ اسی طرح راج کوٹ کے گیمنگ زون، بڑودہ میں کشتی الٹنے اور ڈیسا کی فیکٹری میں آگ جیسے حادثات میں متعدد جانیں گئی ہیں۔
انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا ’’بی جے پی حکومت جیسے طے کر چکی ہے کہ عوام حادثے میں مریں اور بدلے میں صرف۴؍ لاکھ روپے کا معاوضہ پائیں۔ یعنی ریاست میں عام آدمی کی جان کی قیمت محض چار لاکھ رہ گئی ہے۔‘‘
مرکزی حکومت پر بھی حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’نریندر مودی ملک سے باہر اپنا ڈنکا بجا رہے ہیں اور یہاں گجرات میں معصوم لوگ مر رہے ہیں۔ وہ کمپنیاں جنہیں پہلے بلیک لسٹ کیا گیا تھا، اگر وہ بی جے پی کو چندہ دیں تو دوبارہ ان کو پروجیکٹ دے دیے جاتے ہیں، چاہے ان کی وجہ سے ہی حادثے کیوں نہ ہوئے ہوں۔‘‘
جگنیش نے کہا ’’ پچھلے ۴؍ برس میں گجرات میں کم از کم ۱۶؍ بار پل گرے ہیں لیکن آج تک کسی بڑے افسر یا سیاستدا ں کو سزا نہیں ملی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انہی بدعنوان پولیس افسران کو تفتیش سونپی جاتی ہے جو خود جرائم سے کمائی کرتے ہیں یا بی جے پی کو الیکشن جتانے میں مددکرتے ہیں۔ صرف میڈیا یا اپوزیشن کے دباؤ پر چند `چھوٹی مچھلیوں کو پکڑ کر خانہ پری کی جاتی ہے، لیکن `بڑے مگرمچھ بچ نکلتے ہیں۔‘‘
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر حکومت ایماندار افسران کی ایک تفتیشی ٹیم تشکیل نہیں دیتی تو وہ سڑکوں پر اتر کر وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ سے استعفیٰ مانگیں گے ۔ اس دوران لال جی دیسائی نے بھی ریاست میں حکومت کی ناکامیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ گجرات میں ہر ضلع اور تحصیل میں پل گر رہے ہیں، سڑکیں، ڈیم، نہریں اور عمارتیں مسلسل ٹوٹ رہی ہیں اور ہر حادثے کے بعد صرف وعدے کیے جاتے ہیں کہ مجرموں کو نہیں چھوڑا جائے گا لیکن کبھی گرفتاری ہی نہیں ہوتی۔