اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی حکومت نے ریاست کے تاریخی ورثے کو نئی زندگی دینے کیلئے ۱۱؍ قدیم قلعوں اور عمارتوں کو سیاحتی مقامات کے طور پر ترقی دینے کی پہل شروع کی ہے۔
EPAPER
Updated: July 13, 2025, 8:03 PM IST | Lukhnow
اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی حکومت نے ریاست کے تاریخی ورثے کو نئی زندگی دینے کیلئے ۱۱؍ قدیم قلعوں اور عمارتوں کو سیاحتی مقامات کے طور پر ترقی دینے کی پہل شروع کی ہے۔
اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی حکومت نے ریاست کے تاریخی ورثے کو نئی زندگی دینے کیلئے ۱۱؍ قدیم قلعوں اور عمارتوں کو سیاحتی مقامات کے طور پر ترقی دینے کی پہل شروع کی ہے۔ یہ اطلاع اتوار کو ایک سرکاری بیان میں دی گئی۔ بیان کے مطابق، سیاحت محکمہ نے اس مقصد کیلئے مختلف ایجنسیوں سے درخواست برائے تجاویز (RFP) طلب کی ہے۔ یہ منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) ماڈل کے تحت نافذ کیا جائے گا۔ بیان میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر شروع کی جا رہی اس پہل سے نہ صرف ان وراثتی قلعوں اور عمارتوں کی تاریخ کو محفوظ کیا جا سکے گا، بلکہ مقامی سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا اور ہزاروں افراد کو براہ راست و بالواسطہ روزگار بھی ملے گا۔
یہ بھی پڑھئے: کانوڑروٹ پر یوگی سرکار کے فرمان کو چیلنج
بیان کے مطابق، جن ۱۱؍وراثتی مقامات کو اس منصوبے میں شامل کیا گیا ہے، ان میں لالت پور کا تالبہٹ قلعہ ، باندا کا رن گڑھ اور بھورا گڑھ قلعہ ، گونڈا کی وزیرگنج بارہ دری ، لکھنؤ کا عالم باغ بھون، گلستانِ ارم اور درشن ولاس ، کانپور کی ٹکیت رائے بارہ دری ، محوہ کا مستانی محل اور سیناپتی محل ۔جھانسی کا تحرولی قلعہ اور متھرا کا سیتا رام محل (کوٹوان قلعہ) شامل ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تمام مقامات اپنی منفرد طرزِ تعمیر اور تاریخی کہانیوں کیلئے مشہور ہیں۔ ان کا مرمت و بحالی کر کے انہیں ہوٹل، ثقافتی مرکز یا عجائب گھر میں تبدیل کیا جائے گا، تاکہ سیاح یہاں قیام کر سکیں اور تاریخ کو قریب سے محسوس کر سکیں۔ بیان کے مطابق، بندیل کھنڈ جیسے علاقوں میں یہ اسکیم خاص طور پر فائدہ مند ہوگی، جہاں سیاحت کے فروغ سے مقامی معیشت کو تقویت ملے گی۔