Inquilab Logo

اردو بڑی سخت جاں زبان ہے، یہ عوام کی زبان ہے، یہ مٹنے والی نہیں

Updated: February 27, 2023, 12:03 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

بھنڈی بازار اُردو فیسٹیول میں معروف شاعر جاوید اختر کا اظہار خیال،اردو کے سیکولر کردار کو سمجھنے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا ’’میں اس کے مستقبل سے مایوس نہیں ہوں ‘‘

Sohail Akhtar Warsi, Advocate Zubair Azmi and Javed Akhtar can be seen in the Urdu festival. (Photo, Inquilab)
اردوفیسٹیول میںسہیل اختر وارثی ، ایڈوکیٹ زبیر اعظمی اور جاوید اختردیکھے جاسکتے ہیں۔(تصویر،انقلاب)

 ؍۲روزہ بھنڈی بازار اُردو فیسٹیول کا امام باڑہ اسکول ، بھنڈی بازار میں سنیچر کو شاندار افتتاح عمل میں آیا۔ معروف شاعر و ادیب  جاوید اختراور سابق ڈائریکٹر آف آپریشنس آف دی پرائم منسٹر آفس آف انڈیا اور کالم  نویس سدھیندر کلکرنی کے ہاتھوں شمع روشن کرکے تقریب کا آغاز کیاگیا۔ تقریب میں ادبی، سماجی اور سیاسی شخصیات کے علاوہ مختلف شعبہ حیات کےمعززین موجودتھے۔ 
  جاوید اختر نے اُردو زبان وادب کےموضوع پر سیر حاصل گفتگوکرتےہوئے کہاکہ ’’اُ ردو زبان سمٹ رہی ہے ۔ آج ہمارے پاس اُردو الفاظ کا ذخیرہ ایک چوتھائی بھی نہیں رہ گیاہے۔ محاورے اور کہاوتیں جو اُردو زبان کی خوبصو رتی ہوا کرتے تھے، ان کا استعمال کم  ہوگیاہے۔ گھروںمیں اُردو ادب پر لوگ گفتگو نہیں کرتےہیں۔ اُردو کی کتابیں گھرو ں سے غائب ہوگئی ہیں۔ والدین بچوںکو اعلیٰ تعلیم تو دینا چاہتے ہیں مگر ادب سے بچوںکو دور کردیا ہے۔ جس سے اُردو زبان کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ اس کے باوجود میں اُردو زبان  کےمستقبل سے مایوس نہیں ہوں۔ ایسی صورت میں بھی ہمارے  علاوہ کچھ برادران وطن بھی اُردو سیکھ رہے ہیںجو ہمارے باعث فخر ہے۔ ‘‘  انہوںنے یہ بھی کہاکہ ’’ زبان کے بارےمیں لوگوںکے طرح طرح کے خیالات ہیں۔ اُردو زبان کے ساتھ گزشتہ ۷۰۔۸۰؍سال میں جوکچھ ہواہے وہ بدقسمتی کی بات ہے۔ اُردو زبان کو نقصان پہنچانے میں بیرونی نہیں بلکہ اندرونی لوگوںکا ہاتھ ہے۔ زبانیں مذہب کی نہیں علاقوںکی ہوتی ہیں۔ فرانس کی زبان انگریزی ہے جبکہ وہاں متعدد قومیں آباد ہیں۔ اسی طرح جرمن کی  جرمنی اور روس کی روسی زبان ہے۔ پنجاب کی پنجابی اور بنگال کی بنگالی زبان ہے۔ علاقوںکی اپنی زبانیں ہوتی ہیں۔ کیا اُردو تمل ناڈو اورکیرالا کے مسلمانوںکی زبان ہے؟ نہیں ۔ہمیں اُردو کے سیکولر کردار کو سمجھنے کی ضرور ت ہے۔‘‘
 جاوید اختر کے بقول’’ انگریزوںنے اپنے وجود کیلئے ہندی کےہندوئوں کی اور اُردو کے مسلمانوںکی زبان ہونےکا پروپیگنڈہ پھیلایا تھا۔ کیا تمل ناڈو کےہندوئوں کی زبان ہندی ہے؟ نہیں۔پہلے تو یہ خیال دلوں سے نکال دینا چاہئے کہ اُردو مسلمانوںکی زبان ہے۔ اردو شمالی ہندوستان کے رہنےوالوںکی زبان تھی۔ یہ بڑی سخت جاں زبان ہے۔ یہ عوام کی زبان ہے۔ اس کے ساتھ بڑا ظلم ہواہے ۔ اس زبان کے الفاظ کے بغیر کام نہیں چلنے والا۔ اس لئےیہ  زبان مٹتی نہیں ہے۔‘‘انہوں نے بچوںکو اُردو پڑھانےکی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ میں خود گناہ گار ہوں ۔ میرے بچوںنے اُردونہیں پڑھی ہے۔ایسانہیں  ہےکہ میں نے بچوں کو اُردو پڑھانےکی کوشش نہیں کی تھی مگر چندوجوہات کی بنا پر یہ ممکن نہیں ہوسکا۔ حالانکہ دونوں بچے بھی اُردو پڑھنا چاہتے ہیں۔ایک بار پھر انہیں اُردو پڑھانےکی کوشش کروں گا لیکن میں اپنی نالائقی کو تسلیم کرتاہوںکہ میں بچوںکو اُردونہیں پڑھاسکا۔ ‘‘  
  سدھیندر کلکرنی نے اپنے خیالات کا   اظہار کرتے ہو ئے کہا ’’جاوید اختر  کاحالیہ پاکستانی دورہ  خاص اہمیت کا حامل ہے۔ وہ پاکستان فتح کرکےآئےہیں۔ انہو ں نے پاکستان کی سر زمین پر جاکر پاکستانیوں کےسامنے پاکستان کے بارےمیں جو کہاہے وہ ہمت کی بات ہے۔ لیکن وہ بات انہوں نے پاکستان کی ہمدردی اور بھلائی کیلئے کہی ہے۔ کچھ لوگ یہاں ہیں جن کے دلوںمیں پاکستان کےبارےمیں سدبھائونا نہیں دُر بھائونا ہے۔ ‘‘ انہوںنے یہ بھی کہاکہ ’’ پاکستان مذہبی انتہاپسندی اور دہشت گردی کو فروغ دے کر خود ان کا شکار بن رہاہے۔ وہ اپنے ملک کوکہاں لے جارہےہیں، انہیں خبر نہیں ہے۔ملک کی تقسیم سے سب سے بڑا نقصان ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کےمسلمانوںکا ہواہے۔ ہمیں ان ملکوںکے مسلمانوںکی فلاح وبہبو د کیلئے متحد ہوکر کام کرنےکی ضرورت ہے تاکہ یہاں کے لوگ امن وسکون سے رہ سکیں۔‘‘
  تقریب کےدوسرےسیشن میں جاوید اختر کے دادا مضطر خیرآبادی کی تصنیف ’خرمن‘ پر تعارف کلام کے عنوان سے پروگرام منعقد کیاگیاجس میں جاویداختر کےہمراہ  عبید اعظم اعظمی اور سہیل اختر وارثی نے بھی حصہ لیا۔بھنڈی بازار اردو فیسٹیول کا انعقاد اردو مرکز کے زیراہتمام کیا گیا ۔ اردو مرکز کےڈائریکٹر زبیراعظمی نے رسم شکریہ ادا کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK