Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ نے ہندوستان پر ٹیرف دگنا کردیا

Updated: August 07, 2025, 7:15 AM IST | Washington

روس سے ایندھن خریدنے کی ’’سزا‘‘، ٹرمپ نے ہندوستانی اشیاء پر ۲۵؍ فیصد درآمدی ٹیکس کے ساتھ ہی ۲۵؍ فیصد جرمانہ کا بھی اعلان کیا

Trump is trying to put pressure on New Delhi by adopting a continuous anti-India stance. (File photo)
ٹرمپ مسلسل ہندوستان مخالف رویہ اختیار کرتے ہوئے نئی دہلی پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ( فائل فوٹو)

ہندوستان اور امریکہ  کے تعلقات میں تیزی سے گراوٹ آرہی ہے۔ وزیراعظم مودی جس ڈونالڈ ٹرمپ کو ’’مائی فرینڈ‘‘ کہتے نہیں تھکتے تھے،اسی امریکی صدر  نے ایک بار پھر حکومت ہند کو جھٹکا دیتے ہوئے  ۲۵؍ فیصد ٹیرف کے ساتھ ہی منگل کی صبح (ہندوستانی وقت کے مطابق  بدھ کی شام کو) ۲۵؍ فیصد اضافی ٹیرف کا اعلان کردیا۔ ٹرمپ کے مطابق امریکہ میں  ہندوستانی اشیاء پر  یہ اضافی ٹیرف اس لئے لگے گا  کیوں کہ نئی دہلی پابندیوں  کے باوجود روس سے ایندھن خریدر رہاہے۔
روس سے ایندھن خریدنے کی سزا
 صاف لفظوں میں کہیں تو امریکہ درآمد کی جانےوالی ہندوستانی اشیاء پر ۲۵؍ فیصد درآمدی ٹیکس کے ساتھ  ۲۵؍ فیصد جرمانہ عائد کیا جائےگا جو امریکہ   روس سے ایندھن خریدنے کی ’’سزا‘‘   کے  طور پر وصول کرےگا۔   ٹرمپ نے کہا ہے کہ ’’ہندوستان روس سے مسلسل تیل خرید رہا ہے جس کی وجہ سے  بطور جرمانہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔‘‘ ٹرمپ کا یہ ایگزیکٹو آرڈر۲۱؍ دن کے بعد یعنی۲۷؍ اگست ۲۰۲۵ء سے نافذ العمل ہو گا۔  اس کے ساتھ ہی امریکہ نے ہندوستان  پر کل ۵۰؍ فیصد ٹیرف لگا دیا ہے۔ ٹرمپ کے دستخط کردہ حکم نامے کے مطابق وہ سامان  جو۲۷؍ اگست۲۰۲۵ء سے پہلے روانہ ہوئے اور۱۷؍ ستمبر۲۰۲۵ء سے پہلے امریکہ پہنچ گئے، انہیں ٹیرف سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔ ٹرمپ کے حکم نامے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ یہ ٹیرف دیگر تمام ڈیوٹیز اور ٹیکسوں کے علاوہ ہوگا، تاہم کچھ خاص معاملات میں چھوٹ دینے کا بھی کہا گیا ہے۔ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی ملک روس سے براہ راست تیل خریدتا ہے تو اس کے خلاف بھی ایسی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ٹرمپ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ان اشیا پر چھوٹ جاری رہے گی جن کو کچھ خاص وجوہات کی بنا پر پہلے ہی چھوٹ مل رہی تھی۔
  امریکہ کافیصلہ غیر منصفانہ: ہندوستان
  وزارت خارجہ نے ہندوستانی مصنوعات پر درآمدی محصولات میں اضافے کے امریکہ کے فیصلے کو ایک بار پھر’’غیر منصفانہ اور غیر دانشمندانہ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔  وزارت خارجہ کے ترجمان  نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ نے حالیہ دنوں میں روس سے تیل کی درآمد کے معاملے پر ہندوستان کو نشانہ بنایا ہے۔ حکومت ان امور پر پہلے ہی اپنا موقف واضح کر چکی ہےکہ ہندوستان کی درآمدات کا فیصلہ  ملک   کے مفاد کو ذہن میں رکھ کر کیا جاتاہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK