مائیکروسافٹ ”ازور“، اسرائیلی فوجی انٹیلی جنس کے ذریعے چلائے جارہے فلسطینیوں کی نگرانی کے نظام کی ریڑھ کی ہڈی بن گیا ہے۔ اس پر اب تک تقریباً ۱۱۵۰۰ ٹی بی کا ڈیٹا ذخیرہ کیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: August 07, 2025, 7:02 PM IST | Tel Aviv
مائیکروسافٹ ”ازور“، اسرائیلی فوجی انٹیلی جنس کے ذریعے چلائے جارہے فلسطینیوں کی نگرانی کے نظام کی ریڑھ کی ہڈی بن گیا ہے۔ اس پر اب تک تقریباً ۱۱۵۰۰ ٹی بی کا ڈیٹا ذخیرہ کیا گیا ہے۔
ایک حالیہ تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیل کی فوجی انٹیلی جنس ایجنسی، جسے یونٹ ۸۲۰۰ بھی کہا جاتا ہے، غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی فون کالز کو بڑے پیمانے پر ذخیرہ کرنے اور ان کا تجزیہ کرنے کیلئے مائیکروسافٹ کی کلاؤڈ سروس ”ازور“ Microsoft Azure کا استعمال کر رہی ہے۔ دی گارڈین، ۹۷۲+ میگزین اور لوکل کال کے مطابق، فلسطینیوں کی نگرانی کا یہ نظام ۲۰۲۲ء سے فعال ہے اور مبینہ طور پر فی گھنٹہ دس لاکھ کالز کو پروسیس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ نظام، صوتی مواصلات کی بنیاد پر چند منٹوں میں اہم اور خفیہ معلومات اسرائیل کو فراہم کرتا ہے جس کا استعمال اسرائیلی افواج اپنی فوجی کارروائیوں اور فضائی حملوں کیلئے کررہی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: نیتن یاہو کا غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ، فوج متفق نہیں
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ۲۰۲۱ء میں مائیکروسافٹ کے سی ای او ستیہ ناڈیلا اور یونٹ ۸۲۰۰ کے کمانڈر یوسی ساریئل کے درمیان ہونے والی ایک ملاقات کے بعد اس نظام کو قائم کیا گیا تھا۔ ”ازور“ کی بڑے پیمانے پر ڈیٹا اسٹوریج کی صلاحیت کو ایک ایسے نظام کی تعمیر کیلئے استعمال کیا گیا جو روزانہ لاکھوں فون کالز کی ریکارڈنگز کو ذخیرہ کرنے کے قابل ہے۔ رپورٹ میں اسے ”دخل اندازی کرنے والا ایک وسیع نظام“ کہا گیا ہے۔
مائیکروسافٹ کے لیک ہونے والے دستاویزات اور ٹیک کمپنی اور اسرائیلی فوجی انٹیلی جنس کے ۱۱ ذرائع کے انٹرویوز میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح ”ازور“ اس نگرانی کے نظام کی ریڑھ کی ہڈی بن گیا ہے۔ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ کلاؤڈ پلیٹ فارم پر اب تک تقریباً ۱۱ ہزار ۵۰۰ ٹیرا بائٹس (ٹی بی) کا ڈیٹا ذخیرہ کیا گیا ہے جو تقریباً ۲۰ کروڑ گھنٹوں کی کال ریکارڈنگز کے برابر ہے۔
یونٹ ۸۲۰۰ کے ۳ ذرائع کے مطابق، اس نظام نے غزہ اور مغربی کنارے دونوں میں اسرائیلی فضائی حملوں کی منصوبہ بندی اور زمینی کارروائیوں میں براہ راست حصہ لیا ہے۔ فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کیلئے مبینہ طور پر ”ازور“ کے ذریعے جمع کی گئی معلومات کو اے آئی سے چلنے والے ہدف سازی کے نظام کے ساتھ جوڑا جاتا ہے جو ساریئل کی کمان میں بھی تیار کئے گئے تھے۔ یہ جدید ٹولز حالیہ فوجی مہمات کے دوران نمایاں طور پر استعمال کئے گئے تھے جن کے بارے میں انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ انہوں نے شہری بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے اور غزہ میں انسانی بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ رپورٹ کے منظرعام پر آنے کے بعد مائیکروسافٹ نے ان تحقیقات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔