’کرونک وینس اِن سفیشنسی‘ کی تشخیص۔ وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری نے اسے ’عام اور غیرسنگین حالت‘ قرار دیا۔
EPAPER
Updated: July 19, 2025, 11:37 AM IST | Agency | Washington
’کرونک وینس اِن سفیشنسی‘ کی تشخیص۔ وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری نے اسے ’عام اور غیرسنگین حالت‘ قرار دیا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہاتھ پر خراشیں اور سوجے ہوئے پیر کی تصاویر سامنے آئی ہیں۔ تاہم وہائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ ٹرمپ کو طبی معائنے کے بعد ٹانگوں کی سوجن کی شکایت پر معائنے کے بعد ایک دائمی لیکن غیر سنگین رگوں کی بیماری کی تشخیص ہوئی ہے۔ غیرملکی خبر رساں ایجنسیوںکی خبروں کے مطابق وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیوٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ صدارتی معالج نے تشخیص کی ہے کہ۷۹؍ سالہ ٹرمپ کو ’کرونک وینس اِن سفیشنسی‘ ہے، یہ ایک ایسی حالت ہے جس میں ٹانگوں کی رگیں خون کو مؤثر طریقے سے دل تک واپس پہنچانے میں ناکام رہتی ہیں۔ انہوں نے اسے ایک ’عام اور غیر سنگین حالت‘ قرار دیا۔
صدر کے ہاتھ پر نظر آنے والے نیل سے متعلق قیاس آرائیوں کے جواب میں کیرولین لیوٹ نے کہا کہ یہ سافٹ ٹشوز کی سوزش سے مطابقت رکھتا ہے جو ہاتھ ملانے کی عادت اور دل کی صحت کیلئے روزانہ لی جانے والی اسپرین کے استعمال کی وجہ سے ہوا۔انہوں نےمزید بتایا کہ صدر ٹرمپ نے ایک مکمل طبی معائنہ کروایا، جس میں خون کی نالیوں کا تفصیلی تجزیہ شامل تھا، دونوں ٹانگوں کا وینس ڈوپلر الٹراساؤنڈ کیا گیا جس میں مذکورہ حالت کی تصدیق ہوئی۔
کیرولین لیوٹ کے مطابق ’اہم بات یہ ہے کہ رگوں میں خون جمنے یا شریانوں کی بیماری کے کوئی آثار نہیں پائے گئے، تمام ٹیسٹ نتائج نارمل رینج میں تھے اور دل کی ساخت و کارکردگی بھی معمول کے مطابق ہے، ان میں ہارٹ فیل ہونے، گردوں کی خرابی یا کسی پیچیدہ بیماری کی علامات نہیں پائی گئیں۔ یاد رہےکہ ٹرمپ رواں برس جنوری میں دوسری مدتِ صدارت کے آغاز کے ساتھ امریکی تاریخ کے سب سے عمر رسیدہ صدر بنے جب انہوں نے۸۱؍ سالہ ڈیموکریٹ جو بائیڈن کی جگہ لی۔