ایوان کے اسپیکر مائیک جانسن نے ڈیموکریٹس کو ”کانگریس میں سب سے زیادہ خود غرض سیاسی اسٹنٹ“ قرار دیتے ہوئے ان کی سخت مذمت کی اور انہیں بل کو فوری طور پر پاس کرنے پر زور دیا۔
EPAPER
Updated: October 21, 2025, 8:05 PM IST | Washington
ایوان کے اسپیکر مائیک جانسن نے ڈیموکریٹس کو ”کانگریس میں سب سے زیادہ خود غرض سیاسی اسٹنٹ“ قرار دیتے ہوئے ان کی سخت مذمت کی اور انہیں بل کو فوری طور پر پاس کرنے پر زور دیا۔
امریکہ میں یکم اکتوبر سے جاری شٹ ڈاؤن کے جلد ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ وفاقی حکومت کے کام کاج کو دوبارہ شروع کرنے کیلئے پیش کیا گیا عارضی فنڈنگ بل سینیٹ کی منظوری حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ گزشتہ ۲۰ دنوں میں حکومت کو فنڈ کرنے کی گیارہ کوششیں سینیٹ میں ناکام ہوچکی ہیں۔ پیر کو ۴۳ سینیٹرز نے اس بل کی حمایت کی جبکہ ۵۰ سینیٹرز نے ایوان سے منظور شدہ اس بل کو آگے بڑھانے کی تحریک کو مسترد کر دیا۔ ریپبلکن سینیٹر رینڈ پال نے بل کے خلاف ووٹ دیا، جبکہ ڈیموکریٹ کیتھرین کورٹیز میسٹو اور آزاد رکن اینگس کنگ نے ریپبلکنز کے ساتھ مل کر بل کی حمایت کی۔ اگر یہ بل منظوری کیلئے درکار ۶۰ ووٹ حاصل کرلیتا تو صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکی انتظامیہ کو ۲۱ نومبر تک فنڈ مل سکتا تھا۔
سینٹ میں اقلیتی لیڈر چک شومر نے ریپبلکنز اور وہائٹ ہاؤس پر شٹ ڈاؤن کو طول دینے کا الزام لگایا اور ان پر لاکھوں لوگوں کے صحت کی دیکھ بھال کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے دوران ”مذاکرات سے انکار“ کرنے کا الزام لگایا۔ شومر نے کہا کہ ”ہم صدر ٹرمپ کے لگائے شٹ ڈاؤن کے ایک اور ہفتے میں داخل ہو رہے ہیں۔ ریپبلکنز خوش ہیں کہ وہ دو کروڑ امریکیوں کے ہیلتھ کیئر پریمیم کو بڑھنے دے رہے ہیں۔“
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ملک بھر میں ’’نو کنگ‘‘ مظاہرے، ہزاروں افراد کی شرکت
سینٹ میں اکثریتی لیڈر جان تھون نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹس کو حفظانِ صحت کی سبسڈی پر مذاکرات دوبارہ شروع کرنے سے پہلے حکومت کے کام کاج دوبارہ شروع کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ”ہم اس وقت تک مذاکرات نہیں کریں گے جب تک ڈیموکریٹس فنڈنگ کو یرغمال بنانا بند نہیں کرتے۔“
اس سے قبل، ایوان کے اسپیکر مائیک جانسن نے ڈیموکریٹس کو ”کانگریس میں سب سے زیادہ خود غرض سیاسی اسٹنٹ“ قرار دیتے ہوئے ان کی سخت مذمت کی اور انہیں بل کو فوری طور پر پاس کرنے پر زور دیا۔ دوسری طرف، ڈیموکریٹس کا اصرار ہے کہ یہ قانون سازی ”واضح“ نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بل حفظانِ صحت کی اہم سبسڈی کو بحال نہیں کرتا جس سے انشورنس کی آسمان چھوٹے اخراجات میں کمی آسکتی ہے۔