• Wed, 22 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ میں جنگ بندی برقرار رکھی جائے: اقوام متحدہ

Updated: October 21, 2025, 10:18 PM IST | Gaza

اقوام متحدہ نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ جنگ بندی کے ثالثوں کو کوشش کو سراہا ساتھ ہی حالیہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کے باوجود امن معاہدے کو برقرار رکھنے پر زور دیا۔

A scene of the destruction in Gaza. Photo: X
غزہ کی تباہی کا ایک منظر۔ تصویر: ایکس

اقوام متحدہ نے میڈیا بریفنگ میں غزہ میں جنگ بندی کو جاری رکھنے پر زور دیا، ادارے کے ترجمان اسٹیفن ڈوجیرک نے صحافیوں کو بتایا کہ غزہ کی تعمیر نو  کا کام بڑے پیمانے پر جاری ہے، ساتھ ہی اعتراف کیا کہ غزہ میں حالات انتہائی نازک ہیں، تام امن معاہدہ کو جاری رکھنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ہلاک شدہ یرغمالوں کی لاش لوٹانے کے مطالبے کو دہرایا۔ ساتھ ہی غزہ کے ایک اسکول پر اسرائیلی حملے کی بھی تصدیق کی جس میں ۴؍ افراد شہید ہو گئے تھے، یہ اسکول پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہو رہا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے مغربی کنارے کی۷۰؍ ہزار مربع میٹر زمین قبضہ میں لے لی: رپورٹ

بعد ازاں غزہ میں بنیادی نظام تباہ ہونے کے سبب کوڑے کی نکاسی کا انتظام بری طرح متاثر ہوا ہے، جس سے صحت اور ماحول کے لیے خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے۔مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں، ملبہ صاف کرنا آسان کام نہیں جس کی مقدار تقریباً ۵؍ کروڑ۵۰؍ لاکھ سے۶؍ کروڑ ٹن کے درمیان ہے۔ اس کام کا آغاز غزہ شہر کے علاقے الجلا اسٹریٹ سے ہوا ہے جہاں بھاری مشینری کے ذریعے وہ راستے کھولے جا رہے ہیں جو کئی ماہ سے بند تھے۔ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امدادی امور ٹام فلیچر نے غزہ کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے امدادی کارکنوں سے ملاقات کی اور اقوام متحدہ کے تعاون سے جاری منصوبوں کا جائزہ لیا جن میں بچوں کی غذائیت کا مرکز، ایک اسپتال اور سڑک کی صفائی کا منصوبہ شامل تھا۔
انروا نے عارضی تعلیمی مراکز میں توسیع کی ہے جبکہ امدادی تنظیموں نے دیر البلح اور خان یونس میں خوراک کی تقسیم کا کام دوبارہ شروع کر دیا ہے۔اسٹیفن ڈوجیرک نے بتایا کہ اتوار کو پہلی مرتبہ اسرائیلی حکام نے اقوام متحدہ کو کسوفیم کے سرحدی راستے پر نگران تعینات کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ خوش آئند پیش رفت ہے جس سے اس امدادی راستے پر بہتر نگرانی اور شفافیت یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں تباہی ایٹم بم سے ہونے والی تباہی سے کم نہیں، جیرڈ کشنر کا بیان

دریں اثناء امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر نے بتایا ہے کہ مغربی کنارے میں۷؍ سے۱۳؍ اکتوبر کے درمیان غیر قانونی یہودی آبادکاروں کے۷۱؍ حملے درج کیے گئے۔ یہ کارروائیاں ایسے موقع پر ہوئی ہیں جب علاقے میں زیتون کی فصل کاٹی جا رہی ہے۔  ان حملوں میں ۲۷؍فلسطینی دیہات میں زیتون چننے والے مزدوروں کو نشانہ بنایا گیا، ان کی فصلوں اور زرعی آلات کو چوری کیا گیا اور زیتون کے درختوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ ایسے واقعات میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔ٹام فلیچر نے اتوار کو فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں نے مغربی کنارے کی صورتحال کے علاوہ غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی ضروریات، جنگ بندی برقرار رکھنے کی اہمیت اور دیرپا امن کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK