امریکہ میں جاری شٹ ڈاؤن کے دوران ایس این اے پی کا فائدہ بندہونے سے ، خوراک کی تقسیم کے مراکز پر لمبی قطاریں لگ گئیں، ایس این اے پی جو ملک کے تقریباً۴۲؍ ملین افراد کو سہارا دیتی ہے، نے بہت سے لوگوں کی مالی کمزوریوں کو اجاگر کر دیا ہے۔
EPAPER
Updated: November 02, 2025, 9:02 PM IST | Washington
امریکہ میں جاری شٹ ڈاؤن کے دوران ایس این اے پی کا فائدہ بندہونے سے ، خوراک کی تقسیم کے مراکز پر لمبی قطاریں لگ گئیں، ایس این اے پی جو ملک کے تقریباً۴۲؍ ملین افراد کو سہارا دیتی ہے، نے بہت سے لوگوں کی مالی کمزوریوں کو اجاگر کر دیا ہے۔
امریکہ میں جاری شٹ ڈاؤن کے باعث ایس این اے پی کی ادائیگیاں اچانک معطل ہونے پر ملک بھر میںخوراک کی تقسیم کے مراکز پر لمبی قطاریں لگ گئیں۔کیونکہ وفاقی سپلیمنٹل نیوٹریشن اسسٹنس پروگرام (SNAP) کے تحت ہونے والی ماہانہ ادائیگیاں شٹ ڈاؤن کی وجہ سے اچانک بند کر دی گئی تھیں۔نیویارک کے بورو برونکس میں، ورلڈ آف لائف کرسچن فیلوشپ انٹرنیشنل خوراک مرکز پر معمول سے تقریباً۲۰۰؍ زیادہ لوگ آئے، جہاں وہ پھل، سبزیاں، روٹی، دودھ، جوس، خشک سامان اور تیار سینڈوچ حاصل کرنے کے لیے پہنچے تھے۔ایک رضاکار مریم مارٹن، جو خود بھی اسنیپ کی ادائیگیوں کے ساتھ امدادی خوراک پر انحصار کرتی ہیں، کا کہنا تھا، ’’اگر یہ مرکز نہ ہوتے، تو مجھے نہیں پتہ کہ ہم گزارہ کیسے کرتے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: امریکی شٹ ڈاؤن کو ایک ماہ مکمل: اسپیکر نے ٹرمپ کی تجویز کی مخالفت کی
دریں اثناء دو وفاقی ججوں کے حکومت کو ادائیگیاں جاری رکھنے کا حکم دینے تک محکمہ زراعت نے اس پروگرام کی ادائیگیاں روک دیںتھیں۔ تاہم، یہ واضح نہیں کہ فیصلے کے بعداسنیپ کے ڈیبٹ کارڈز میں رقم کب تک ڈالی جائے گی، جس سے وصول کنندگان میں خوف و تشویش پیدا ہو گئی ہے۔اسنیپ تاخیر، جو ملک کے تقریباً۴۲؍ ملین افراد کو سہارا دیتی ہے، نے بہت سے لوگوں کی مالی کمزوریوں کو اجاگر کر دیا ہے۔ برونکس فوڈ پینٹری کے ڈائرکٹر نے کہا کہ ’’اب زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد مدد کے لیے آ رہے ہیں۔‘‘جارجیا اور کنیکٹیکٹ سمیت دیگر ریاستوں میں بھی خوراک کی تقسیم کی تقریب میں معمول سے زیادہ لوگوں کی آمد دیکھی گئی۔ ایک سوپ کچن کی ڈائریکٹر جِل کاربن نے کہا کہ’’ مدد مانگنے والے شرمندگی محسوس کرتے ہیں، اس لیے ہماری کوشش ہے کہ ہم ان کا خیرمقدم کریں اور انہیں سہارا دیں۔‘‘