پنٹاگن نے اپنی۲۰۲۶ء کی بجٹ تجاویز میں ۱۳۰؍ملین ڈالر کی رقم’’انسداد داعش تربیت و امدادی فنڈ‘‘ (CTEF) کے تحت شام میں مسلح گروپوں کی حمایت کیلئے مختص کی ہےجن میں وائے پی جی (YPG) کی قیادت میں قائم کردہ سیریئن ڈیموکریٹک فورسیز (SDF) بھی شامل ہیں۔
EPAPER
Updated: July 07, 2025, 4:18 PM IST | Washington
پنٹاگن نے اپنی۲۰۲۶ء کی بجٹ تجاویز میں ۱۳۰؍ملین ڈالر کی رقم’’انسداد داعش تربیت و امدادی فنڈ‘‘ (CTEF) کے تحت شام میں مسلح گروپوں کی حمایت کیلئے مختص کی ہےجن میں وائے پی جی (YPG) کی قیادت میں قائم کردہ سیریئن ڈیموکریٹک فورسیز (SDF) بھی شامل ہیں۔
پنٹاگن نے اپنی۲۰۲۶ء کی بجٹ تجاویز میں ۱۳۰؍ملین ڈالر کی رقم’’انسداد داعش تربیت و امدادی فنڈ‘‘ (CTEF) کے تحت شام میں مسلح گروپوں کی حمایت کیلئے مختص کی ہےجن میں وائے پی جی (YPG) کی قیادت میں قائم کردہ سیریئن ڈیموکریٹک فورسیز (SDF) بھی شامل ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے بجٹ کی توجیہات پر مشتمل ایک دستاویز کے مطابق یہ فنڈ امریکی حمایت یافتہ ایس ڈی ایف اور جنوب مشرقی شام میں موجود’’سیریئن فری آرمی‘‘ کے جنگجوؤں کی تربیت، اسلحہ، اور ماہانہ مشاہروں پر خرچ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ عراق اور لبنان میں امریکی منظور شدہ اتحادی فورسز کو بھی اس فنڈ سے امداد فراہم کی جائے گی۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس رقم سے ہلکے ہتھیار، طبی سامان اور تنصیبات کی مرمت بھی کی جائے گی۔ اس میں داعش کی ممکنہ بحالی کو امریکہ، عراق، شام، لبنان اور عالمی برادری کیلئے ایک سنگین خطرہ قرار دیا گیا ہے۔
PKK/YPG کو سب سے زیادہ حصہ
پنٹاگن کی۲۰۲۶ء کی بجٹ دستاویز کے مطابق شام کیلئے مختص۱۳۰؍ ملین ڈالر میں سے صرف۴۲ء۷؍ ملین ڈالر ’’سیریئن فری آرمی‘‘ کو دیئے جائیں گے تاکہ وہ بادیہ کے صحرا میں داعش کی باقیات کے خلاف اپنی کارروائیوں کا دائرہ وسیع کر سکے۔ تاہم، فنڈ کا سب سے بڑا حصہ ایس ڈی ایف کو دیا جائے گا۔ یہ نئی امداد ان رقوم کے علاوہ ہے جو امریکہ نے گزشتہ دو سالوں میں انہی گروپوں کو داعش کے خلاف جنگ کے نام پر دی ہیں :۲۰۲۴ء میں :۱۵۶؍ ملین ڈالر، ۲۰۲۵ء میں :۹ء۱۴۷؍ملین ڈالر
ترکی طویل عرصے سے اس امریکی مؤقف کو مسترد کرتا آیا ہے کہ داعش کے خلاف جنگ کے بہانے PKK/YPG جیسے دہشت گرد گروہوں کو اسلحہ فراہم کیا جا رہا ہے، جنہیں ترکی کے ساتھ امریکہ اور یورپی یونین بھی دہشت گرد تنظیم قرار دے چکے ہیں۔ پی کے کے نے اپنی چالیس سالہ دہشت گردانہ مہم میں ۴۰؍ ہزار سے زائد افراد (جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں ) کو ہلاک کیا ہے۔ ترکی کا مؤقف ہے کہ PKK/YPG کو کسی بھی نام کے تحت مسلح کرنا، دراصل دہشت گردی کی براہ راست حمایت کے مترادف ہے۔