Inquilab Logo

رفح پر زمینی حملہ کی تیاریاں  مکمل، ۲؍ ریزرو بٹالین غزہ پہنچ گئیں

Updated: April 25, 2024, 11:33 AM IST | Tel Aviv

لاکھوں جانیں داؤ پر، بیت الاہیا پر اب تک کا سب سے شدید حملہ، قابض فوجوں  نے اسے ’’خطرناک جنگی زون‘‘ قراردیا، شہریوں  کو فوری طور پر علاقہ خالی کردینے کی ہدایت۔

Rafah is now preparing for a ground attack to evacuate civilians from there. Photo: INN.
رفح پر اب زمینی حملے کی تیاری کرکے شہریوں کو وہاں سے بھی نکالنے کی تیاری ہے۔ تصویر: آئی این این۔

رفح  کو حماس کی ’’آخری پناہ گاہ‘‘قراردے کر اس پر زمینی حملے کی تیاری اسرائیلی فوج نے بدھ کو مکمل کرلی۔ جس وقت یہ خبر لکھی جارہی ہے، اسرائیلی فوج کی دو ریزرو بٹالین کو غزہ منتقل کردیاگیاہے اور حملے کیلئے حکومت کی اجازت کا انتظار کیا جارہاہے۔ دوسری جانب بیت الاہیا علاقے پر منگل کو اسرائیلی فوجوں   نے اب تک کا سب سے شدید حملہ کیا ہےا ور اسے ’’خطرناک جنگی زون‘‘ قراردیتے ہوئے شہریوں  کو علاقہ خالی کردینے کی ہدایت دی ہے۔ 
لاکھوں جانیں داؤ پر، پھر نقل مکانی کا خطرہ
اسرائیلی کارروائیوں  کی وجہ سے بیت الاہیا اور رفح  میں  موجود لاکھوں  فلسطینی شہریوں  کی جان داؤ پر ہے۔ ۳۴؍ ہزار سے زائد فلسطینیوں  کو شہید کرنے اور پورے غزہ پر پہلے فضائی اور پھر زمینی حملے کرکے وہاں  کے مکینوں  کو کھدیڑتے ہوئے رفح تک لے آنے کےبعد اسرائیل نے رفح پر حملے کی تیاریاں  مکمل کرلی ہیں ۔ یروشلم پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق’’اسرائیلی فوج نے رفح پر جسے وہ غزہ میں  حماس کی آخری پناہ گاہ سمجھتی ہے، زمینی حملے کی تمام تیاریاں  مکمل کرلی ہیں ۔ اسے صرف حکومت کی جانب سے ہری جھنڈی کا انتظار ہے جس کے ملتے ہی حملہ شروع کردیا جائےگا۔ ‘‘ اس کی تصدیق بدھ کو اسرائیل کے محکمہ دفاع کے ایک اہلکار نے خبر رساں  ایجنسی ’’رائٹرز‘‘ سے گفتگو میں بھی کی۔ 
عوام کی منتقلی کی تیاری
اہم بات یہ ہے کہ پورے غزہ کی آبادی رفح  میں  سمٹ آئی ہے۔ یہاں  ۲۰؍ لاکھ سے زائد افراد پناہ لئے ہوئے ہیں ۔ یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق رفح پر زمینی حملے کے منصوبے میں  پہلے یہاں سے شہریوں  کی منتقلی شامل ہے۔ اسرائیلی فوجیں آئندہ ۴؍ سے ۵؍ ہفتوں  میں  یہ یہاں   کی آبادی کوآس پاس بسائی گئی خیموں کی بستی میں   منتقل کرنے کی تیاری کررہی ہیں ۔ ۳۴؍ ہزار سے زائد عام فلسطینیوں  کو موت کے گھاٹ اتار دینے والی اسرائیلی حکومت پوری دنیا کو یہ تاثر دینے کیلئے کہ اسرائیل عام شہریوں کی ہلاکت نہیں  چاہتا، غزہ میں  ایک ایک علاقے پر حملے سے قبل شہریوں کو اسے خالی کردینے کی وارننگ دےگا۔ اہم بات یہ ہے کہ امریکہ بھی کہہ چکا ہے کہ رفح کی آبادی کو منتقل کرنے کا کوئی متبادل موجود نہیں ہے، یہاں  زمینی حملے کی صورت میں  غیر معمولی انسانی ہلاکتوں  کا اندیشہ ہے۔ 
بیت الاہیا خالی کرنے کا حکم
اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے منگل کو بتایا کہ اسرائیل نے شمالی غزہ میں بیت الاہیا کے علاقے کو’’خطرناک جنگی زون‘‘ قرار دیتے ہوئے نئے سرے سے انخلاء کا حکم دیا ہے۔ یہ بات ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب مقامی افراد نے الزام لگایا ہے کہ منگل کو اسرائیل نے غزہ کی میں اپنے حملوں کو تیز کر دیئے ہیں ۔ منگل کو اِدھر کچھ ہفتوں   کی سب سے شدید بمباری کرکے اسرائیل نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی ہے۔ بمباری سے قبل ہی تل ابیب نے یہاں سے اسرائیلی فوج کو ہٹا لیا تھا۔ 
فضائی حملوں  کے ساتھ ٹینکوں کا استعمال
وسطی اور جنوبی غزہ میں فضائی حملوں کے ساتھ ٹینکوں کی گولہ باری کی بھی اطلاعات ہیں ۔ مقامی افراد کے مطابق مسلسل گولہ باری ہو رہی ہے۔ اسے رفح پر فوج کشی کے آغاز کے طور پر بھی دیکھا جارہاہے۔ اس بیچ حماس کے ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ فوج کے ٹینک منگل کی رات غزہ کے شمالی کنارے پر بیت حانون کے مشرق میں ایک بار پھر گھس آئے لیکن شہر میں زیادہ دیر رک نہیں سکے۔ انہوں  نے فائرنگ میں اسکولوں کو نشانہ بنایا جہاں بے گھر افراد پناہ لئے ہوئے ہیں ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK