• Tue, 28 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکی صدر ٹرمپ جاپان پہنچے،اگلا پڑاؤ جنوبی کوریا ہوگا

Updated: October 28, 2025, 10:08 AM IST | Agency

ایشیا کے دورے پر امریکی صدرٹرمپ تجارت اور سیکوریٹی معاملات پر کئی اہم معاہدے کریں گے،جس میں امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی مذاکرات پر کاروباری دنیا کی نظریں ہیں، یہ مذاکرات حتمی مرحلے میں ہے اور معاہدہ کے فریم ورک پر اتفاق ہوگیا ہے.

Japanese Emperor Naruhito can be seen welcoming President Trump. Photo: INN
جاپانی شہنشاہ ناروہیتو، صدر ٹرمپ کا استقبال کرتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پیر کو جاپان پہنچ گئے ہیں، جہاں نئی وزیرِاعظم سانائے تاکائچی سے وہ ملاقات کریں گے۔ جاپانی وزیراعظم کو توقع ہے کہ جاپان اور امریکہ کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم کر کے تجارتی کشیدگی کو کم کیا جا سکے گا۔ خیال رہے کہ ٹرمپ کا ایشیائی دورہ، جو ہفتے کے اختتام پر شروع ہوا تھا، کاروباری تعلقات پر مرکوز ہے۔ جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو  پہنچنے پر اپنے خصوصی طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے پیش گوئی کی کہ ’’امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ میرے  واشنگٹن واپس پہنچنے سے پہلے طے پا جائے گا۔‘‘
تاہم سب سے پہلے جاپان کی پہلی خاتون وزیرِاعظم تاکائچی کے ساتھ ملاقات ان کے لیے ایک ابتدائی سفارتی امتحان ہوگی۔ تاکائچی نے صرف گزشتہ ہفتے ہی عہدہ سنبھالا ہے اور ایک کمزور اتحادی حکومت ان کی پشت پر ہے۔ ٹوکیو کے سفر کے دوران، ٹرمپ ایئر فورس ون میں صحافیوں کے گوشے میں واپس آئے، ان کے ساتھ  وزیرِ خارجہ مارکو روبیو، وزیرِ خزانہ اسکاٹ بیسنٹ  اورامریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر بھی موجود تھے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اپنے دورے کے دوران ’امریکہ اور جاپان کے درمیان عظیم دوستی‘ کے بارے میں بات کریں گے۔
سی بی ایس کی رپورٹ کے مطابق  پیر کو ٹرمپ کے شیڈول میں صرف ایک باضابطہ ملاقات  رہی، جس میں انہوں نے جاپان کے شاہی محل کا دورہ کیا اور جاپان کے شہنشاہ ناروہیتو  سے ملاقات کی۔ شہنشاہ نے مسکراتے ہوئے ٹرمپ کی گاڑی کا استقبال کیا۔ دونوں لیڈران نے مصافحہ کیا، رسمی بات چیت کے بعد تصویریں کھنچوائیں، اور پھر تقریباً آدھے گھنٹے کی بات چیت کیلئے محل کے اندر چلے گئے، جسے وائٹ ہاؤس نے ’تعارفی ملاقات‘ قرار دیا۔
معلوم ہوکہ اتوار کو ٹرمپ نے ملائیشیا میں دن گزارا، جہاں انہوں نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے ایک علاقائی اجلاس(آسیان) میں شرکت کی اور ملائیشیا، تھائی لینڈ، کمبوڈیا اور ویتنام کے ساتھ ابتدائی تجارتی معاہدوں پر دستخط کیے۔
ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے پا جائے گا۔دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے حکام نے اتوار کو اعلان کیا کہ ٹرمپ اور چینی صدرشی جن پنگ کے درمیان اس ہفتے ہونے والی اہم ملاقات میں ابتدائی اتفاقِ رائے کو حتمی شکل دی جائے گی۔ٹرمپ نے کہا، “میں صدر شی جن پنگ کا بہت احترام کرتا ہوں۔ میرا خیال ہے کہ ہم کسی معاہدے کے ساتھ واپس آئیں گے۔‘‘ اسکاٹ بیسنٹ نے بھی اتوار کو پروگرام’فیس دی نیشن‘ میں کہا کہ ’’ٹک ٹاک کے معاہدے جس کا اعلان پچھلے مہینے کیا گیا تھا کو جمعرات کے روز ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات میں حتمی شکل دی جائے گی۔ جاپان کے بعد ٹرمپ اپنا ایشیائی دورہ جنوبی کوریا میں ختم کریں گے، جہاں ان کی شی جن پنگ سے ملاقات بحرالکاہل کے ملکوں کے اقتصادی تعاون کے فورم(اے پی ای سی) کے اجلاس کے موقع پر متوقع ہے۔ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اگر موقع ملا تو وہ اپنے ایشیائی دورے کو بڑھا سکتے ہیں اور شمالی کوریا کےسربراہ کم جونگ اُنسے ملاقات کے لئے تیار ہیں۔ چونکہ جنوبی کوریا ان کے دورے کا آخری پڑاؤ ہے، ٹرمپ نے کہا،’’اگر وہ (کم) ملاقات چاہتے ہیں تو میں جنوبی کوریا میں ہوں  یہ کرنا بہت آسان ہے۔‘‘تاہم اب تک ٹرمپ کی جانب سے کم کو بھیجے گئے رابطے کے اشاروں کا کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK