ہندوستانی مصنوعات پر ۲۵؍فیصد اضافی امریکی درآمداتی محصول اور ۲۷؍ اگست سے روسی تیل کی درآمد پر جرمانے کے طور پر مزید ۲۵؍ فیصد محصول لگانے کے فیصلے کا ہندوستان کے سستے مکانات کی طلب پر بھی برا اثر پڑے گا۔
EPAPER
Updated: August 13, 2025, 11:47 AM IST | Agency | Kolkata
ہندوستانی مصنوعات پر ۲۵؍فیصد اضافی امریکی درآمداتی محصول اور ۲۷؍ اگست سے روسی تیل کی درآمد پر جرمانے کے طور پر مزید ۲۵؍ فیصد محصول لگانے کے فیصلے کا ہندوستان کے سستے مکانات کی طلب پر بھی برا اثر پڑے گا۔
ہندوستانی مصنوعات پر ۲۵؍فیصد اضافی امریکی درآمداتی محصول اور ۲۷؍ اگست سے روسی تیل کی درآمد پر جرمانے کے طور پر مزید ۲۵؍ فیصد محصول لگانے کے فیصلے کا ہندوستان کے سستے مکانات کی طلب پر بھی برا اثر پڑے گا۔ اس سلسلے میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق اگر دونوں ممالک درآمداتی محصول کے مسئلے پر بات چیت کے ذریعے نرمی اختیار نہیں کرتے تو ملک کے سستے مکانات کے شعبے پر منفی اثر پڑے گا۔ای ناراک گروپ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر پرشانت ٹھاکر نے کہا کہ ۴۵؍ لاکھ روپے یا اس سے کم قیمت والے گھروں کا زمرہ پہلے ہی کووڈ وبا سے متاثر ہو چکا ہے اور اب بھی مضبوط بنیاد تلاش کر رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ‘اضافی’ درآمداتی محصولات اس شعبے کی باقی بچی امید بھی ختم کر دیں گے۔ملک میں سستے مکانات کی طلب بنیادی طور پر ایم ایس ایم ای اور ایس ایم ای اداروں میں کام کرنے والے لوگوں پر منحصر ہے۔ امریکہ میں درآمداتی محصولات بڑھنے کا براہ راست اثر ان شعبوں کی کمپنیوں اور بالآخر ان میں کام کرنے والے ملازمین پر پڑے گا۔
ای ناراک کے اعداد و شمار کے مطابق۲۰۲۵ء کی پہلی ششماہی تک کفایتی رہائش کی فروخت کا حصہ گھٹ کر صرف ۱۸؍ فیصد رہ گیا ہے، یعنی سات بڑے شہروں میں فروخت ہونے والی کل۱ء۹۰؍ لاکھ یونٹ میں سے تقریباً ۳۴؍ ہزار۵۶۵؍ کفایتی مکانات تھے۔ کفایتی رہائش کا شعبہ تقریباً۱۷ء۷۶؍ فیصد لوگوں کی ضروریات پوری کرتا ہے۔ نئے منصوبوں میں اس کا حصہ۲۰۱۹ء کے ۴۰؍فیصد سے گھٹ کر ۲۰۲۵ء کی پہلی ششماہی میں صرف ۱۲؍ فیصد رہ گیا ہے۔ ایسے میں مزید ٹیریف سے یہ حصہ اور بھی کم ہوسکتا ہے۔