Inquilab Logo

لاک اپ میں مظاہرین کی بے تحاشہ پٹائی کے ویڈیوپر تنقیدیں

Updated: June 13, 2022, 10:40 AM IST | Agency | Lucknow

یوپی پولیس کی خلافِ قانون اور غیر انسانی حرکت کو رکن اسمبلی نے ’’فسادیوں کو جوابی تحفہ‘‘ کے عنوان سے شیئر کیا

In the video, police officers brutally beat the youth.Picture:INN
ویڈیو میں پولیس اہلکار نوجوانوں کو بے تحاشہ پیٹتے ہوئے۔ ۔ تصویر: آئی این این

 اتر پردیش میں مسلم مظاہرین  کے ساتھ پولیس  کے ظالمانہ رویے کو بے نقاب کرنے والا ایک ویڈیو خود بی جےپی کے ایک رکن اسمبلی نے شیئر کیا ہے۔ ایم ایل اے سلبھ منی ترپاٹھی نے حالانکہ یہ ویڈیو پولیس کی پزیرائی کرتے ہوئے ’’بلوائیوں کو  ریٹرن گفٹ‘‘ کے عنوان سے شیئر کیا ہے مگر پولیس کی اس خلاف قانون اور غیر انسانی حرکت پر شدید تنقیدین  ہو رہی ہیں ۔ ٹویٹر پر ترپاٹھی کے ذریعہ ویڈیو شیئر کئے جانے کے بعد کئی صارفین نے  نہ صرف پولیس کے ظالمانہ رویے پر سوال اٹھائے ہیں بلکہ متعدد نے قومی اور بین الاقوامی حقوق انسانی تنظیموں  اور اداروں تک کو ٹیگ کرکے اس سلسلے میں کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔  سلبھ منی ترپاٹھی سابق صحافی  اور یوگی کے میڈیا مشیر رہ چکے ہیں۔ انہوں نے حالانکہ یہ واضح نہیں کیا کہ ویڈیو کہاں کا اور کب کا ہے مگر   بتایا جارہاہے کہ یہ ویڈیو جمعہ کو نپور شرما کے خلاف احتجاج کے بعد  سہارنپور کا ہے ۔ ویڈیو میں  دو پولیس اہلکاروں کو  لاک اپ میں موجود ۹؍ نوجوانوں  کو  لاٹھیوں سے بری طرح پیٹتے ہوئے دیکھا جاسکتاہے۔ اس سلسلے میں جب یوپی پولیس کےاے ڈی جی  پرشانت کمار سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ’’ہم ایسی حرکتوں کی حوصلہ افزائی نہیں  کرتے ، جانچ ہورہی ہے،اگر معاملہ صحیح ہوا تو خاطی پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ہم ویڈیو کا جائزہ لے رہے ہیں، یہ بہت ہی سنگین معامل ہے۔ ہمیں اپنی ذمہ داری کا احساس ہے۔‘‘ بہرحال یوپی پولیس کے حالیہ طرز عمل کی وجہ سے وہ بری طرح تنقیدوں کی زد پر آگئی ہے۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعلیٰ  اکھلیش یادو نے  اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ایسے پولیس اسٹیشنوں پر سوال اٹھنے چاہئیں، حراستی موت کے معاملے میں یو پی سر فہرست ہے، حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں  اور دلتوں  پر مظالم کے معاملے میں بھی یہ پورے ملک میں  سب سے آگے ہے۔‘‘ جویریہ صدیق نامی صحافی نے جب ٹویٹ کی  نشاندہی کرتے ہوئے  اسے نامناسب  قرار دیا تو جواب میں بی جےپی کے رکن اسمبلی نےا نہیں مخصوص انداز میں ’’کبھی یوپی آنے‘‘کا مشورہ دیا۔  ویڈیو پر تنقید کرنے والے دیگر صحافیوں پر بھی  ترپاٹھی نے برہمی کااظہار کیا اور الزام لگایا کہ جب  ’’فسادی‘‘ پولیس پر پتھراؤ کررہے تھے تب انہیں  لطف آرہاتھا لیکن اب جبکہ فسادی زد پر ہیں تو مسلمانوں سے ، جمہوریت سے اور آئین  سے ان کا پیار امڈ ہے۔   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK