Inquilab Logo

ریاست میں ایک بھی فرضی انکاؤنٹر نہیں ہوا، یوپی سرکارکا اسمبلی میں دعویٰ

Updated: February 26, 2020, 11:14 AM IST | Agency | Lucknow

اپوزیشن لیڈر رام گووند چودھری نےالزام لگایا کہ بی جے پی حکومت نے لوگوں کو قتل کرنے کی پولیس کوکھلی چھوٹ دے رکھی ہے ۔ اترپردیش اسمبلی میں منگل کو  بی جے پی حکومت کی جانب سے ریاست میں جولائی۲۰۱۷ء اورستمبر۲۰۱۸ء کے درمیان ایک بھی فرضی انکاونٹر نہ ہونے کا دعویٰ کیا گیا۔ جس پر سماج وادی پارٹی  کے اراکین اسمبلی سے واک آوٹ کر گئے۔اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رام گووند چودھری نے ریاست میں انکاؤنٹر کے نام پر پولیس کی جانب سےبے قصور افراد کو قتل کئے جانے  کے  متعدد  واقعات پیش کرتے ہوئے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت نے لوگوں کو قتل کرنے کے لئے پولیس کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔انہوں نے فرضی انکاؤنٹرس میں مارے گئے متاثرین کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔

علامتی تصویر۔ تصویر : آئی این این
علامتی تصویر۔ تصویر : آئی این این

 لکھنؤ: اترپردیش اسمبلی میں منگل کو  بی جے پی حکومت کی جانب سے ریاست میں جولائی۲۰۱۷ء اورستمبر۲۰۱۸ء کے درمیان ایک بھی فرضی انکاونٹر نہ ہونے کادعویٰ کیاگیا۔ جس پر سماج وادی پارٹی  کے اراکین  اسمبلی سے واک آوٹ کر گئے۔اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رام گووند چودھری نے ریاست میں انکاؤنٹر کے نام پر پولیس کی جانب سےبے قصور افراد کو قتل کئے جانے  کے  متعدد  واقعات پیش کرتے ہوئے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت نے لوگوں کو قتل کرنے کے لئے پولیس کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔انہوں نے فرضی انکاؤنٹرس میں مارے گئے متاثرین کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ پارلیمانی امور کے ریاستی وزیر سریش کمار کھنہ نے بی ایس پی رکن اسمبلی شیام سندر شرما  کے سوال کا جواب دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ  ریاست میں فرضی انکاؤنٹر کا کوئی بھی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ’صرف لکھنؤ میں پولیس کی جانب سے ایک شخص کے قتل کا معاملہ پیش آیا ہے جس میں دو پولیس اہلکاروں کو جیل بھیج دیا گیا اوران کو ملازمت سے برخاست کردیا گیا۔
سریش کمار کھنہ نے کہا کہ  ریاست میں کئے گئے تمام انکاؤنٹرز ان مجرموں کومٹانے کیلئے تھے جوسماج کیلئے خطرہ تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ ۵؍پولیس اہلکار بشمول سب انسپکٹر  مجرموں کے ساتھ انکاؤنٹر میں ہلاک ہوئے ہیں۔اس درمیان جواب سے عدم مطمئن سماج وادی پارٹی کے اراکین اسمبلی نے واک آوٹ کیا۔ سماج وادی پارٹی رکن اسمبلی اجول رمن سنگھ کے  ریاست میں خواتین کے خلاف بڑھتے کرائم کے سوال کے جواب میں سریش کمار کھنہ نے کہا کہ  جہیز،آبروریزی اور چھیڑ چھاڑ کے واقعات میں۵؍ سے۷؍ فیصد کمی درج کی گئی ہےلیکن اپوزیشن اراکین نے نیشنل کرائم بیورو کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ خواتین کے خلاف مجرمانہ واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔اپوزیشن لیڈر رام گووند چودھری  نے حکومت کے اس دعوے کو من گھڑت قرار دیا۔
اجول رمن سنگھ نے مزید کہا کہ سماج وادی پارٹی کی سابقہ حکومت میں خواتین کے خلاف جرائم  اس سے کہیں کم تھے جنتے آج بتائے جا رہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ یوپی میں یومیہ بنیاد پر جہیز کے۳۲؍ واقعات پیش آتے ہیں علاوہ ازیں ریپ  کے۵۲؍اور چھیڑ چھاڑ کے ۱۶۱؍ واقعات روزانہ پیش آتے ہیں۔خواتین کے خلاف جرائم کا یہ گراف سماج وادی حکومت میں کہیں کم تھا۔ حکمراں جماعت کے اراکین نے یہ اعدادوشمارخارج کر دئیے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK