Inquilab Logo

یوپی : گونڈہ میں مسلم فقیروں کو پیٹا گیا، ا ٹھک بیٹھک کروائی گئی

Updated: June 10, 2022, 11:18 AM IST | Agency | Gonda

گونڈہ کے ایک گاؤں میں کچھ مقامی لوگوں نےبھیک مانگنے والے تین مسلم فقیروں کو گالیاں دیں اور انہیں جئے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا ، آدھار کارڈطلب کیا لیکن نام اور پتہ درست نہ ہونے پر چھڑی سے اٹھک بیٹھک کروائی ،دوبارہ نہ دکھائی دینے کی دھمکی دے کر گاؤں سے باہر نکال دیا ، ۲؍ملزم گرفتار

 Scene of abuse of Muslim poor, miscreants calling them `jihadis` and `terrorists`.Picture:INN
مسلم فقیروں سے بدسلوکی کا منظر ،شرپسندوں نے انہیں’جہادی‘ اور’دہشت گرد‘بھی کہا ۔ تصویر: آئی این این

پی کے گونڈا ضلع کے ایک گاؤں کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں کچھ مقامی لوگ بھیک مانگنے والے تین مسلم فقیروں کو گالیاں دیتے اور پریشان کرتے  ہوئےنظر آ رہے ہیں۔گاؤں کے کچھ شرپسندوں نے فقیروںکوروک کر ان سے اٹھک بیٹھک کروائی اوران کے ساتھ مار پیٹ بھی کی اور پھر گاؤں کے باہر کھدیڑ دیا۔  آئی اے این ایس کی خبر کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ۲؍ ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔گونڈا علاقہ کے گاؤں دیگور میں موبائل فون سے بنائے گئے ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لڑکے بھیک مانگنے والے تین افراد کا تعاقب کر رہے ہیں، انہیں مذہبی شناخت  سے متعلق گالیاں دے رہے ہیں اور نازیبا تبصرے کر رہے ہیں۔ویڈیو میں ایک شخص کو کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے ’’وہ سادھوؤں کے کپڑے پہنتے ہیں لیکن اس پیسے سے بریانی کھائیں گے۔‘‘ دریں اثناء ایک لاٹھی  بردار نوجوان نے ان لوگوں کو گھیر لیا اور ان سے شناختی کارڈ کا مطالبہ کرنے لگا۔ یہ سن کر کہ ان کے پاس شناختی کارڈ نہیں ہے، وہ انہیں ’جہادی‘ اور’ دہشت گرد‘ قرار دیتا ہے۔ ایک شخص مداخلت کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن اسے یہ شرپسند دھکا دے دیتے ہیں۔پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس افسران کو معاملہ سے آگاہ کرا دیا گیا ہے اور ویڈیو میں نظر آ رہے ملزموں کی شناخت کرنے کے لئے کارروائی کی جا رہی ہے۔
 بعد میں پولیس نے اس معاملہ میں ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے اور دو ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
آدھار کارڈ طلب کیا
 یہ معاملہ گونڈہ کے کھرگ پور ڈنگور گاؤں کا ہے جہاں دو نوجوان اور ایک معمر شخص بھیک مانگنے کے لیے گھوم رہے تھے۔ ایک نوجوان  نے پہلے انہیں روکا اور ان کا نام اور پتہ پوچھا ۔ نام اور پتہ درست نہ ہونے پر  اس نے آدھار کارڈ مانگا لیکن فقیر کے کارڈ نہ دکھانے پر اسے غصہ آگیا اورچھڑی لے کر ان سے ا ٹھک بیٹھک کروائی۔نوجوان نے ان سے جئے شری رام کا نعرہ بھی لگوایا۔ اس نے دوبارہ گاؤں میں نہ گھومنے کی دھمکی بھی دی۔ گاؤں کے دوسرے لوگ بھی نوجوانوں کی حمایت کرتے نظر آئے۔ اس واقعہ کا ویڈیو گاؤں کے کسی شخص نے بنا یا اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیا۔
پولیس نے دو افراد کو گرفتار کر لیا
 گاؤں میں پہنچے مسلمان فقیروں کے ساتھ  زیادتی کی گئی اور کئی لوگ ان کے ساتھ بدسلوکی میں  شریک رہے۔ بہت سے لوگوں کی آوازیں صاف سنی جا سکتی ہیں۔ یہی نہیں فقیروں کو گاؤں سے نکال دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں ایس او کبیر تیواری نے بتایا کہ فی الحال اس معاملے میں دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
 ایسے معاملے یوپی میں پہلے بھی سامنے آ چکے ہیں
 ۱۰؍ ا گست ۲۰۲۱ء کو کانپور کے برّا نامی  علاقے میں ایک مسلمان ای رکشہ ڈرائیور کو جئے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیاگیا تھا ۔ الزام لگایا گیا کہ متاثرہ نوجوان کو چار موٹر سائیکل سواروں نے روکا اور اس کے ٹوپی پہننے کے خلاف احتجاج کیا۔ اس معاملے میں بجرنگ دل کا نام بھی آیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی متاثرہ کے اہل خانہ نے جبراً تبدیلی مذہب کا بھی الزام لگایا تھا۔ واقعہ کے بعد علاقے میں تقریباً ایک ماہ تک کشیدگی کا ماحول رہا۔ ۱۲؍ جولائی ۲۰۲۱ء کو اناؤ میں مدرسے کے بچوں  سے جئے شری رام کے نعرے لگوانے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ یہاں مدرسے کے بچے دوپہر کو نماز پڑھنے کے بعد کرکٹ کھیلنے  گئے تھے۔ اس دوران چار لوگوں نے ان کی پٹائی کی اور جے شری رام کہنے کے لیے دباؤ ڈالا۔ بچوں کے کپڑے پھاڑ دیئے گئے اور ان کی سائیکلیں بھی توڑ پھوڑ دی گئیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK