اپوزیشن کی جانب سے ضلع پریشد اسکولوں میں اساتذہ کے فقدان پر سخت باز پرس، تبادلوںپر بھی سوال اٹھایا گیا، حکومت کی جانب سے فوری اقدامات کی یقین دہانی
EPAPER
Updated: December 13, 2025, 8:41 AM IST | Iqbal Ansari | Nagpur
اپوزیشن کی جانب سے ضلع پریشد اسکولوں میں اساتذہ کے فقدان پر سخت باز پرس، تبادلوںپر بھی سوال اٹھایا گیا، حکومت کی جانب سے فوری اقدامات کی یقین دہانی
مہاراشٹر اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوران جمعہ کو ضلع پریشد میں اساتذہ کے خالی اسامیوں کی تعداد پر تکرار ہو گئی۔ وجے وڈیٹیوار کا دعویٰ تھا کہ ریاست میں ضلع پریشد اسکولوں میں کل ۳۷؍ ہزار اساتذہ کی اسامیاں خالی ہیں جبکہ وزیر مملکت برائے تعلیم جے کمار گور ےنے ان کی تعداد ۱۵؍ ہزار بتائی ۔ و ڈیٹیوار نےیہ بھی کہا کہ اساتذہ کی کمی کے سبب ضلع پریشد اسکولوں میں طلبہ کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے،جسے حکومت نے جلد از جلد پُر کرنے کا یقین دلایا۔وجے وڈیٹیوار نےاساتذہ کی تفصیل درج کرنے والی سرکاری ویب سائٹ ’پوتر پورٹل‘ کو ’اپورتر پورٹل‘ قرار دیا کیونکہ یہ اکثر بند رہتا ہے اور اس پورٹل کے باوجود اساتذہ کی خالی اسامیوں کو پر نہیں کیا جارہا ہے۔
اسمبلی میں وقفہ ٔ سوالات میں ریاست میں ضلع پریشد اسکولوں کےاساتذہ کے تبادلوں سے متعلق سوال اٹھایا گیا تھا۔ اس پر بولتے ہوئے وجے ودیٹیوار نے حکومت پر تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ’’ ایک طرف اساتذہ کی اسامیاںخالی ہیں تو دوسری طرف ریاست میں ضلع پریشد کے ۵۵؍ ہزار اسکولوں کے بند ہونے کی خبر ہے۔ تعلیم اتنا اہم موضوع ہونے کے باوجود حکومت اسے نظر انداز کر رہی ہے۔ چندرپور ضلع میں اساتذہ کی اسامیاں خالی ہیں۔ ۷؍کلاسیں اور صرف ۳؍ اساتذہ، طلبہ کیا تعلیم حاصل کریں گے؟ وجے وڈیٹیوار نے مطالبہ کیا کہ حکومت ریاست میں خالی اسامیوں کو محدود مدت میں پُر کرے تاکہ دیہی علاقوں کے طلبہ معیاری تعلیم حاصل کر سکیں۔ انہوںنے یہ بھی پوچھا کہ ریاست میں ضلع پریشد کی اسکولو ںمیں کل کتنے اساتذہ کی اسامیاں خالی ہیں؟ ضلع کے اعتبار سے اس کی تفصیل ایوان کو بتائی جائے اور یہ بھی بتایاجائے کہ انہیں کب پُر کیا جائے گا ؟
وجے وڈیٹیوار کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت جے کمار گور ےنے بتایاکہ ’’ضلع پریشد اسکولو ں میں معیاری تعلیم دی جائے اس کیلئے حکومت مسلسل کوشش کر رہی ہے اور سیمی انگلش ماڈل اسکول بھی شروع کئے جارہے ہیں۔‘‘ انہوںنے بتایاکہ یہ سچ ہے کہ ریاست میں اساتذہ کی کئی اسامیاں خالی ہیں۔ان کی تعداد ۳۷؍ ہزار نہیں بلکہ ۱۵؍ ہزار ۱۵۸؍ ہیں۔مہاراشٹر میں ضلع پریشد کے کل ایک لاکھ ۹۰؍ہزار ۹۰۳؍ اساتذہ کے عہدے ہیں ان میں سے ایک لاکھ ۷۶؍ ہزار ۶۱۴؍ پر اساتذہ ہیں جبکہ ۱۵؍ ہزار ۱۵۸؍ عہدے خالی اور انہیں پُر کرنے کی کارروائی جاری ہے۔
وزیر کے ذریعے ایوان میں دی گئی اطلاع پر اعتراض کرتے ہوئے وجے وڈیٹیوا ر نے کہاکہ ’’مجھے جو جواب موصول ہوا تھا اس میں یہ بتایا گیا تھا کہ ۳۷؍ ہزار اساتذہ کی اسامیاں خالی ہیں۔جس ضلع سے مَیں تعلق رکھتا ہوں اس ضلع میں ۲۳۷؍ اسکولوں میں اساتذہ کی کمی ہے ۔۵؍ کی جگہ کہیں ۳؍ اور کہیں ۲؍ ہی ٹیچرس ہیں۔ وزیر مملکت نے ایک بار پھر خالی اساتذہ کے اسامیوں کی تعداد دہرائی اور یہ بھی بتایا کہ وجے وڈیٹیوار کے چندر پور ضلع میں ۴۷۲؍ اساتذہ کی اسامیاں خالی ہیں۔ وزیر جے کمار گورے نے کہا کہ اساتذہ کے معاملے میں ہر مرتبہ مورچے کے بعد نیا جی آر نکالا جاتا ہےاسلئے اتنے جی آر ہو گئے ہیںکہ کافی پریشانی ہوتی ہے اسلئے ریاست میں اساتذہ کی بھرتی کیلئے ایک نیا نظام متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔
اس ضمن میں کانگریس رکن اسمبلی نانا پٹولے نے بھی اساتذہ کے پوتر پورٹل بند ہونے کی شکایت کی اور کہاکہ اکثر اوقات تو یہ بند ہی رہتا ہے۔ اراکین نے یہ بھی درخواست کی کسی ریزرویشن کے سب اگر اساتذہ کی بھرتی رک رہی ہے تو اس کے اگلے کیٹیگری کے امیدوار سے خالی اسامی پُر کرنا چاہئے۔
اساتذہ کے تبادلے اپریل کے بجائے مئی میں کئے جائیں
اساتذہ کے تبادلوں کے تعلق سے رکن اسمبلی نمیتا منڈا( بی جے پی) نے شکایت کی کہ تعلیمی سال جون سے شروع ہوتا ہے اور اسکے بعد (اگلے سال) اپریل میں اساتذہ کا ٹرانسفر کیاجاتا ہے جسکےبعد تعلیمی سال کے درمیان ہی انہیں دوسری اسکول میں جانا پڑا ہے جس سے طلبہ کی پڑھائی بھی متاثر ہوتی ہے اور اساتذہ کو بھی پریشانی ہوتی ہے ، اسلئے میرے مطالبہ ہےکہ اساتذہ کا معمول کا ٹرانسفر اپریل کے بجائے مئی میں ہونا چاہئے تاکہ وہ نئے سال کے شروع میں اس اسکول میں رپورٹ کر سکے جہاں ان کا تبادلہ کیا گیا ہے۔اس بحث میں سمیت وانکھیڈے نے شکایت کی کہ اکثر دیہی علاقوں میں اساتذہ جانا نہیں چاہتے، وہ شہر کے آس پاس کے علاقوں میں ٹرانسفر چاہتے ہیں، اس سے دیہی علاقوں کے اسکولوں کی پڑھائی متاثر ہوتی ہے۔ رکن اسمبلی پروین سوامی نے زیادہ اساتذہ کو منتقل کر کے کم اساتذہ کو دینے کی شکایت کی۔ اس پر وزیر مملکت نے کہا کہ تبادلہ آن لائن ہوتا ہے لیکن اگر کہیں اس طرح ہوا ہے تو اس کی جانچ کی جائے گی۔