Inquilab Logo Happiest Places to Work

گیان واپی مسجد معاملہ: وارانسی ضلعی کورٹ کی انجمن انتظامیہ کی درخواست منسوخ

Updated: September 29, 2023, 4:48 PM IST | New Delhi

ضلعی حکومت کے وکیل راجیش مشرا نے بتایا کہ سماعت کے دوران ضلعی کورٹ نے مسجد کمیٹی سےکہا کہ مسجد کے اے ایس آئی سروے کو پہلے ہی سپریم کورٹ اور الہ آباد ہائی کورٹ نے منظوری دے دی ہے اس لئے اس معاملے میں کورٹ کوئی بھی حکم جاری نہیں کر سکتا۔ خیال رہے کہ انجمن انتظامیہ نے کورٹ میں درخواست داخل کی تھی جس میں مطالبہ کیا تھا کہ مسجد کے اے ایس آئی سروے کو روکا جائے کیونکہ یہ سروے بتائے گئےاصولوں کے خلاف کیا جا رہا ہے۔

ASI survey of Gyan Vapi Masjid is in progress. Photo: INN
گیان واپی مسجد کا اے ایس آئی سروے جاری ہے۔ تصویر: آئی این این

وارانسی کورٹ نے گیان واپی مسجد کمیٹی کی جانب سے داخل کی گئی درخواست کو منسوخ کر دیا ہے جس میں اس نے مسجد کا اے ایس آئی سروے روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔اس حوالےسے ضلعی حکومت کے وکیل راجیش مشرا نے کہا کہ انجمن انتظامیہ نے کورٹ میں جو درخواست داخل کی تھی اس پر ضلعی کورٹ کے جج اے کے وشویس نے کہا کہ گیان واپی مسجد کے اےایس آئی سروے کو الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نےپہلے ہی منظوری دے دی ۔ اسی لئے اس کورٹ سے اس معاملے میں کوئی بھی حکم پاس نہیں کیا جا سکتا ہے۔
خیال رہے کہ ۳؍ اگست کو الہ آباد ہائی کورٹ نےگیان واپی مسجد کے اےایس آئی سروے کو منظوری دی تھی ۔ یہ سروے اس لئے کیا جا رہا ہے کہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ یہ مسجد کسی ہندو ٹیمپل پر بنی تھی یا نہیں۔ اے ایس آئی کو سروے مکمل کرنے کیلئے مزید ۴؍ ہفتوں کی مہلت دی گئی ہے۔ 
اس حوالے سے وکیل مشرا نے مزید کہا کہ انجمن انتظامیہ کمیٹی نے ضلعی کورٹ کے سامنے یہ دعویٰ کیا تھا کہ مسجد کا اے ایس آئی سروے بتائے گئے احکامات کے خلاف کیا جا رہا ہے اور اسے روکا جائے۔ مسجد کمیٹی نے یہ اعتراض بھی کیا تھا کہ فریقین کو کوئی بھی نوٹس نہیں دیا گیا تھا اور نہ ہی کوئی فیس لی گئی تھی جس پر ضلعی جج نے کہا کہ مدعیان پر نئی شرائط نافذ نہیں کی جا سکتی۔ اے ایس آئی کوئی نجی ادارہ نہیں ہے بلکہ ایک حکومتی ادارہ ہےاور حکومت کا کام کر رہا ہے۔ یہ غیر درست ہے کہ کسی کو بھی سروے کا خرچ بھرنے پر مجبور کیا جائے۔
مشرا نے مزید کہا کہ عدالت نے ہندو فریقین کی بھی درخواست سنی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مسجد کے وضو خانہ کا بھی سروے کیا جائے۔ کورٹ نے اس معاملے کی سماعت کو ۵؍ اکتوبر تک ملتوی کر دیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK