Inquilab Logo Happiest Places to Work

قریش برادری کی ہڑتال سےسبزیوں کی قیمتیں بھی آسمان پر

Updated: August 10, 2025, 12:13 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

گوشت کےساتھ سبزیوں کے مہنگا ہونےسے پسماندہ اور متوسط طبقے کےصارف ضروری اشیاء کی خریداری میں کٹوتی کرنےپر مجبور، متعددسبزیوں کے علاوہ ٹماٹر کی قیمت ۸۰؍سے ۱۰۰؍روپےکلوتک پہنچ گئی، مئی میںبے موسم بارش سے بھی ٹماٹر کی پیداوار متاثر، اگست کے آخر تک قیمتوں میں اضافہ جاری رہنے کا امکان

Ordinary citizens are now having to constantly open their pockets for vegetables.
عام شہریو ں کو سبزیوںکیلئے اب مسلسل جیبیں ڈھیلی کرنی پڑ رہی ہیں۔(تصویر،انقلاب)

 بڑے کاگوشت مہنگا ہونےکےساتھ سبزیوں کی آسمان چھوتی قیمتوں سے عام صارف بری طرح پریشان ہے۔اس کا گھریلو بجٹ پربرا اثرپڑاہےجس کی وجہ سے شہری اپنی ضروریات میں کٹوتی کرنےپر مجبور ہیں ساتھ ہی غیر ضروری اشیاء خریدنے سے گریز کررہےہیں۔بڑے کاگوشت اگر ۵۰۰؍روپے کلوتک پہنچ گیاہے تو روزمرہ استعمال کی جانےوالی عام سبزیاں بھی ۸۰تا۱۰۰؍ روپے کلو فروخت ہورہی ہیں ۔ لہسن، ادرک اور مرچی بالترتیب ۵۰؍، ۴۰؍ اور ۳۰؍روپےپائو فروخت ہورہی ہے۔ان سبزیوں سے قطع نگاہ ٹماٹر سب سے زیادہ مہنگا  ۸۰۔۱۰۰؍ روپے کلو ہوگیاہے۔
 مدنپورہ ،محمدعمررجب روڈپر واقع محمدی پیلس کی عائشہ انصاری کےمطابق ’’ قریش برادری کے احتجاج سے ان دنوں بازار میں بڑے کے گوشت کی قلت سے ،اس کا دام تیزی سےبڑھ رہاہے ، کچھ دنوں پہلے تک جو گوشت ۳؍ سے ساڑھے ۳؍سو روپے کلو تھا ،وہ ساڑھے ۴۰۰؍ سے ۵۰۰؍روپے کلو ہوگیاہےجس کی وجہ سے پسماندہ اور متوسط طبقے کیلئے بڑے کا گوشت بھی گراں ہوگیاہے ۔ دوسری جانب سبزیوں کی قیمت میں متواتر ہونےوالے اضافے سے بھی عام صارف پریشان ہے۔ ایک ہفتہ قبل ، ٹماٹر ۸۰؍روپےکلو، لہسن ۶۰؍روپے پائو، پیاز ۴۰؍روپے کلو، آلو ۴۰؍روپے کلو،ادرک ۴۰؍اور مرچی ۳۰؍ پائو خرید کر لائی تھی ۔ خورونوش کی بڑھتی متواتر قیمتوں سے گھریلو بجٹ بگڑ رہاہے ۔ مہنگائی کی وجہ سے ضروری اشیاء ہی خرید کر کھانے پینے کا انتظام کررہی ہوں۔‘‘
 ڈونگری ،کھڑک ،ٹنڈیل اسٹریٹ کی سعید شکیل قریشی کے بقول’’ جس طرح سے بڑے کےگوشت اور سبزیوںکی قیمتیں بڑھ رہی ہیں ، اسے دیکھتےہوئے بازار خریدنے سے قبل سوچنا پڑ رہا ہے ۔ ۱۵؍سے ۲۰؍دنوںمیں وٹانے کا بھائو دگناہوگیاہے ،جو وٹانا ۵۰؍روپے کلو تھا وہ ۱۰۰؍کلو مل رہاہے ۔ اسی طرح دیگر سبزیاں، مثلاً بھنڈی، گوبھی، پروراور بندگوبھی وغیرہ ۸۰؍سے ۹۰؍روپے کلو فروخت ہورہی ہیں ۔ ادرک،لہسن اورمرچی کابھائوبھی متواتر بڑھ رہاہے ،صرف آلواور پیاز ۴۰؍روپے کلو ہے۔ ان دنوں سب سےزیادہ مہنگاٹماٹر ہے۔ ۸۰؍ روپے کلو ٹماٹر مل رہاہے ، اس کی وجہ سے میں نے ٹماٹر کااستعمال کم کردیاہے۔ایک تو سبزیوں کا بھائو مہنگا ہوگیاہے، اُوپر سے دکانداروں کا رویہ بھی جارحانہ ہے ،ان سے بھائو کم کرنےکیلئے کہو تو وہ کہتےہیں ،لینا ہے تو لو ورنہ جائو، جس کی وجہ سے مجبوراً مجھے کہنا پڑتاہےکہ غریب صارف کہاں جائے گا؟گوشت کابھی بھائو بھی بہت بڑھ گیا ہے، جو گوشت تین ساڑھے ۳؍سو روپے کلوتھا وہ ۵۰۰؍روپے کلو ہے۔گوشت کی سپلائی کم ہونے اور قیمت کے بڑھنے سے خریداروں کے علاوہ گوشت کادھندہ کرنےوالے متعدد دکانداروںنے ہمارے علاقےمیں اپنا کاروبار بندکردیاہے،وہ بھی پریشان ہیں۔ ‘‘
  ایک سوال کےجواب میںانہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’میرے خاوند روزانہ بازار کیلئے ۲۰۰؍ روپے دے کر جاتے ہیں، پہلے بازار میں سے ۲۰۔۲۵؍روپے بچ جاتے تھے لیکن جب سے سبزیاں مہنگی ہوئی ہیں ،وہ بھی نہیں بچ رہاہے ۔ مجبوراً میں نے سامان کی خریداری میں کٹوتی شروع کردی ہے۔‘‘
 ملاڈ( مشرق) ، سنجے نگر میں رہنےوالی شہناز چوہان نے بتایاکہ ’’ میں ایک اُردو اسکول میںپیون کے طورپر ملازمت کرتی ہوں، محدود آمدنی میں ضروریات پوری کرنا ایک مسئلہ ہے ، ایسی صورت میں بے جا بڑھتی مہنگائی سے گھر کابجٹ بگڑگیاہے۔ ویسے تو ساری سبزیاں ان دنوں مہنگی ہیں ،لیکن اچانک ٹماٹر کی قیمت ۸۰؍روپے فی کلوہونے سے پریشانی میں مزید اضافہ ہواہے۔ سمجھ میں نہیں آتاہےکہ ضروریات کیسے پوری کی جائے۔‘‘ 
  ٹماٹر کی پیداوار میں۳۰؍فیصد کمی آئی ہے
 ممبئی میں موسم گرما اور  اپریل اور مئی کے مہینوں میں ہونے والی بارش سے ٹماٹر کی کاشت کو نقصان پہنچایا ہے۔ کرناٹک، آندھرا پردیش اور تلنگانہ سے آنے والا ٹماٹرکم ہواہے،جس کے نتیجے میں ملک بھر میں ٹماٹر کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ دہلی اور ممبئی سمیت بڑے شہروں میں ٹماٹر کی قیمت ۸۰؍ سے ۱۰۰؍روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے ۔ اگست کے آخر تک ٹماٹر کے دام بڑھے رہنے کاامکان ہے۔اس وقت مارکیٹ میں موجود ٹماٹر اپریل کے آخر اور مئی کے پہلے ہفتے کے درمیان لگائی گئی فصلوں کے ہیں۔ ۱۲؍ مئی سے ریاست بھر میںہونےوالی زبردست بارش سے ٹماٹر کی فصل کو نقصان پہنچا  ہے۔ اس لئے ٹماٹر کی پیداوار میں ۳۰؍فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK