امباداس دانوے کی پوسٹ سے سیاسی حلقوں میں کھلبلی، ویڈیو میں شیوسینا (شندے) کے مہندر دلوی نوٹوں کے ساتھ نظر آ رہے ہیں، ہرطرف تنقیدیں ، انکوائری کا مطالبہ
EPAPER
Updated: December 10, 2025, 8:38 AM IST | Nagpur
امباداس دانوے کی پوسٹ سے سیاسی حلقوں میں کھلبلی، ویڈیو میں شیوسینا (شندے) کے مہندر دلوی نوٹوں کے ساتھ نظر آ رہے ہیں، ہرطرف تنقیدیں ، انکوائری کا مطالبہ
ناگپور میں مہاراشٹر اسمبلی کا سرمائی اجلاس جاری ہے، اس دوران شیو سینا ( ادھو) کے سینئر لیڈر امباداس دانوے نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کر کے تہلکہ مچا دیاہے۔ ویڈیو میں ایک شخص نوٹوں کے بنڈل کے ساتھ نظر آ رہا ہے۔ دانوے کا دعویٰ ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص مہایوتی کا ایک رکن اسمبلی ہے۔ انہوں نے حکومت سے جواب طلب کیا ہے کہ یہ رکن اسمبلی پیسوں کے ساتھ کیا کر رہا ہے؟ ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی چاروں طرف سے مہایوتی پر تنقیدیں ہو رہی ہیں۔
امبا داس دانوے نے سوشل میڈیا پر ۳؍ ویڈیو پوسٹ کئے ہیں جن میں سے ۲؍ میں نوٹوں کی گڈیاں نظر آ رہی ہیں جبکہ تیسرے ویڈیو میں واضح طور پر ایک شخص ان گڈیوں کے سامنے بیٹھا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ یہ شخص کوئی اور نہیں کوکن سے شیوسینا (شندے) کے رکن اسمبلی مہندر دلوی ہیں۔ حالانکہ امباداس دانوے نے کسی کا نام نہیں لکھا ہے۔ دانوے نے ویڈیو کے ساتھ لکھا ہے ’’ مطابق حکومت کے پاس کسانوں کے قرض معاف کرنے کیلئے پیسہ نہیں ہےمگر باقی سب اوکے ہے۔‘‘ انہوں نے آگے لکھا ہے ’’وزیر اعلیٰ فرنویس اور شندے جی عوام کو بتائیں کہ یہ رکن اسمبلی کون ہے اور یہ پیسوں کی گڈیوںکے ساتھ کیا کر رہا ہے؟‘‘ امبا داس دانوے نے اس ویڈیو کو وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس اور نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے علاوہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نیزبی جے پی کو بھی ٹیگ کیا ہے۔
ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی سیاسی حلقوں میں تہلکہ مچ گیا اور ہر طرف سے مہندر دلوی پر تنقیدیں ہونے لگیں۔ شیوسینا(ادھو) کے نوجوان رکن اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے نے اس معاملے کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ کانگریس کے گروپ لیڈر وجے وڈیٹیوار نے کہا ہے کہ یہ ویڈیو بر سراقتدار پارٹیوں کی جانب سے ریاست کو لوٹنے کا ایک تازہ ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کو ششی کانت شندے ( این سی پی) کے حوالے کریں گے تاکہ وہ اسے اسمبلی کے ایوان بالا میں اٹھائیں۔ حالانکہ شیوسینا (شندے) کے سینئر لیڈر اور ریاستی وزیر سنجے شرساٹ نے اس معاملے میں مہندر دلوی کا دفاع کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امبا داس دانوے نے ایک مسخ شدہ ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا ہے۔ یہ ایک مقبول عوامی نمائندے کا سیاسی کریئر تباہ کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔‘‘
الزام ثابت ہوا تو استعفیٰ دیدوں گا
ادھر خود مہندر دلوی نے بھی اس ویڈیو کو جعلی قرار دیا ہے اور امبا داس دانوے کا الزام درست ثابت ہونے پر اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیدینے کا دعویٰ کیا۔ انہوں نے کہا ’’ امبا داس دانوےکو پورا ویڈیو دکھانا چاہئے جس میں اس شخص کا چہرہ واضح طور پر نظر آ رہا ہو۔ میں اس ویڈیو کے بارے میں کچھ نہیں جانتا۔ انہیں پختہ ثبوتوں کے ساتھ یہ ثابت کرنے دیجئے کہ یہ ویڈیو میرا ہی ہے۔ ‘‘ دلوی نے امبا داس دانوے پر یہ کہتے ہوئے بلیک میلنگ کا الزام لگایا کہ ’’ اگر یہ ثابت ہو گیا کہ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص میں ہوں تو میں اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیدوں گا۔ بلیک میلنگ دانوے کا پیشہ ہے۔ ان کے پاس کوئی کام نہیں ہے، کوئی عہدہ نہیں ہے اور پارٹی میں ان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ اس لئے وہ یہ سب کر رہے ہیں۔‘‘
سنیل تٹکرے نے ویڈیو بھجوایا؟
یاد رہے کہ کوکن میں اسمبلی الیکشن کے بعد سے شیوسینا (شندے) اور این سی پی ( اجیت ) کے درمیان چپقلش ہے۔ شیوسینا کے اراکین اسمبلی مہندر دلوی اور مہند ر تھوروے کے علاوہ وزیر بھرت گوگائولے کھل کر سنیل تٹکرے کے خلاف بیان دیتے رہتے ہیں۔ مہندر دلوی کا ویڈیو منظر عام پر آتے ہی مہندر تھوروے نےسنیل تٹکرے پر الزام لگانے میں ذرا بھی دیر نہیں لگائی۔ ان کا کہنا تھا ’’ وائرل ہونے والا ویڈیو این سی پی کے رکن پارلیمان سنیل تٹکرے نے امبا داس دانوے کو بھیجا ہوگا۔ رائے گڑھ میں سنیل تٹکرے جس طرح کی گھنائونی سیاست کرتے ہیں، اس سے کچھ بعید نہیں ہے کہ یہ ویڈیو انہوں نے ہی امبا داس دانوے کو دیا ہو۔ ‘‘ تھوروے کا کہنا ہے کہ ’’ ہم نے گھر ہی میں دشمن پال رکھے ہیں۔ ریاست میں این سی پی کی صورت میں اور رائے گڑھ میں سنیل تٹکرے کی صورت میں ہمارے پاس گھرکے دشمن ہیں۔‘‘ تٹکرے نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ میرا اس ویڈیو سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ میرا نام اس میں بلاوجہ گھسیٹا جا رہا ہے۔ ‘‘ امبا داس دانوے سے جب مہندر تھوروے کے الزام سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا ’’ ان ( مہندر دلوی) سے تعلق رکھنے والے میرے ایک شناسا نے یہ ویڈیو مجھے بھیجا ہے۔ میری سنیل تٹکرے سے گزشتہ ایک سال سے کوئی بات نہیں ہوئی، نہ ہی کبھی مجھے ان کا کوئی فون آیا۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ یہ بات اہم نہیں ہے کہ مجھے یہ ویڈیو کس نے فراہم کیا ۔ اہم بات یہ ہے کہ یہ ویڈیو آپ کا ہے یا نہیں ہے؟ ‘‘