نائب وزیر اعلیٰ نے فون کرکے ریت مافیا پر ہونے والی کارروائی روکنے کا حکم دیا تھا ، افسر کے سوال کرنے پر ’ایکشن‘ کی دھمکی دی تھی ، اپوزیشن کی جانب سے استعفے کا مطالبہ
EPAPER
Updated: September 05, 2025, 11:26 PM IST | Mumbai
نائب وزیر اعلیٰ نے فون کرکے ریت مافیا پر ہونے والی کارروائی روکنے کا حکم دیا تھا ، افسر کے سوال کرنے پر ’ایکشن‘ کی دھمکی دی تھی ، اپوزیشن کی جانب سے استعفے کا مطالبہ
گزشتہ دنوں خبر آئی تھی کہ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے ایک خاتون پولیس افسر کو فون کرکے ریت مافیا کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ افسر نے اجیت پوار کو پہچاننے سے انکار کر دیا تو اجیت پوار نے انہیں ویڈیو کال کرکے ڈانٹ ڈپٹ کی اور کارروائی کرنے کی دھمکی دی۔ ا ب اس واقعے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس کے بعد سیاسی حلقوں میںاجیت پوار پر تنقیدیں ہو رہی ہیں اور ان سے خاتون افسر سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اس دوران شولا پور پولیس نے کارروائی کے دوران اجیت پوار کو فون کرنے والے این سی پی کارکنان سمیت متعدد افراد کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔
معاملہ کیا ہے؟
شولا پور ضلع کے کرمالا تعلقے میں واقع کروڈ گائوں میں غیر قانونی طریقے سے ریت نکالی جا رہی تھی۔ اس کی اطلاع ملتے ہی محکمہ محصول کی ٹیم ان پر کارروائی کرنے پہنچی لیکن وہاں موجود گائوں والوں نے اس ٹیم کی لاٹھی ڈنڈوں سے خبر لی۔ اطلاع ملتے ہی شولاپور کی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس انجلی کرشنا اپنی ٹیم لے کر موقع پر پہنچیں اور حالات کو قابو میں کیا لیکن وہاں موجود این سی پی کارکنان نے اجیت پوار کو فون لگایا اور انجلی کرشنا نے بات کروائی۔ خاتون افسر نے اجیت پوار کو پہچاننے انکار کر دیا اور انہیں اپنے نمبر پر فون کرنے کیلئے کہا۔ اجیت پوار اس پر برہم ہو گئے اور کہا ’’ میں آپ کو ویڈیو کال کرتا ہوں، تب تو آپ پہنچانیں گی مجھے؟‘‘ اس کے بعد اجیت پوار نے انجلی کرشنا کو ویڈیو کال کرکے ڈانٹ پلائی۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ کی ہمت کیسے ہوئی مجھ سے اس طرح بات کرنے کی ، میں آپ کی خلاف ایکشن لوں گا۔‘‘ اس وقت یہ کارروائی روک دی گئی۔
ویڈیو وائرل ، سیاسی حلقوں میں تنقیدیں
لیکن اس پورے واقعے کا ویڈیو مع اجیت پوار کی گفتگو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے۔ اس کے بعد اجیت پوار پر چاروں طرف سے تنقیدیں ہو رہی ہیں۔ معروف خاتون سماجی کارکن انجلی دمانیا نے ممبئی میں اس تعلق سے خصوصی پریس کانفرنس منعقد کرکے اجیت پوار کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا ’’ کرمالا تعلقے میں خاتون پولیس افسر اپنا کام کر رہی تھیں۔ دوسروں کے کہنے پر انہیں فون لگا کر دھمکانا کیا ایک نائب وزیر اعلیٰ کو زیب دیتا ہے؟ ‘‘ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا ’’ تیری ہمت کیسے ہوئی کارروائی کی؟ اس خاتون سے اجیت پوار نے ایسا کہا؟ اتنی دادا گیری؟ اس کیلئے اجیت پوار کو اس خاتون سے معافی مانگنی چاہئے۔ ‘‘ شیوسینا ( ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اجیت پوار کو ایک منٹ بھی اپنے عہدے پرقائم رہنے کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے چوروں کو بچانے کیلئے خاتون افسر کو برا بھلا کہا ہے۔ سنجے رائوت نے کہا ’’ اجیت پوار نظم ونسق کے پابندی ہیں؟ ٹھیک ہے؟ اب کہاں گیا ان کا نظم ونسق؟ وہ ایک خاتون افسرکو اس لئے دھمکا رہے ہیں کہ وہ ان کی پارٹی کے چوروںکے خلاف کارروائی کر رہی ہے؟ ‘‘ رائوت نے کہا ا س واقعے سے معلوم ہوتا ہے کہ ریاست میں کھلے عام غیر قانونی طریقے سے ریت نکالنے کا کاروبار ہو رہا ہے۔ اجیت پوار اس کا دفاع کر رہے ہیں۔ انہیں فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہئے۔ ایسے واقعات میں پہلے کئی وزراء کو استعفیٰ دینا پڑا ہے۔
اجیت پوار کو فون لگانے والے پر معاملہ درج
جب ویڈیو وائرل ہوا تو پولیس نے بھی فوری طور پر اپنی رکی ہوئی کارروائی پوری کی۔ پولیس نے ریونیو آفیسر پریتی شندے کی شکایت پر اجیت پوار کی پارٹی این سی پی کے ضلع صدر اور ان کے ساتھ ۱۵؍ ۲۰؍ ایسے افراد پر معاملہ درج کیا گیا ہے جنہوں نے محکمہ محصول اور پولیس کے کام میں مداخلت کرنے کی کوشش کی تھی اور اس کیلئے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کو فون لگایا تھا۔