Inquilab Logo Happiest Places to Work

برطانیہ میں ووٹ دینے کی عمر اب ۱۶؍ سال

Updated: July 19, 2025, 2:23 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

دنیا میں اور بھی کئی ممالک ہیں جہاں ۱۶؍ سوال کے نوجوان ووٹ دیتے ہیں۔ برطانوی حکومت کے تازہ فیصلے کے بعد برطانیہ میں ووٹرس کی تعداد تقریباً ۱۶؍ لاکھ بڑھ جائے گی۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

برطانیہ میں ووٹنگ کیلئے  کم از کم عمر ۱۸؍ سال کو گھٹا کر اب ۱۶؍ سال کر دی گئی ہے۔ یعنی ۱۶؍ یا ۱۷؍سال کے نوجوان کو بھی اب رائے دہی کا حق حاصل ہو گیا ہے۔ یہ فیصلہ برطانوی جمہوریت کی تاریخ میں ایک اہم موڑ قرار دیا جا رہا ہے۔ برطانیہ کے اسکاٹ لینڈ اور ویلس میں مقامی کونسل اور اسکاٹش پارلیمنٹ کے انتخابات میں پہلے سے  ہی سے ۱۶؍ سال کی عمر میں ووٹنگ کا التزام تھا، لیکن اب یہ پورے ملک میں نافذ ہوگا۔
  برطانوی حکومت کے تازہ فیصلے کے بعد برطانیہ میں ووٹرس کی تعداد تقریباً ۱۶؍ لاکھ بڑھ جائے گی۔ تقر یباً۵۰؍ سال قبل برطانیہ میں ووٹنگ کی عمر ۲۱؍ سال سے گھٹا کر ۱۸؍ سال کی گئی تھی، اور اب یہ ۱۶؍ سال ہونے سے اب تک کی سب سے بڑی ووٹنگ توسیع بتائی جا رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ۶؍ کروڑ ۸۰؍ڑلاکھ آبادی والے برطانیہ کے علاوہ بھی کئی ممالک ہیں جو پہلے سے ہی اپنے یہاں ۱۶؍ سال کے نوجوانوں کو رائے دہی کا حق دے چکی ہیں۔ آسٹریا، برازیل، ارجنٹائنا، مالٹا، کیوبا، ایکواڈور، نکاراگوا اور برطانیہ کے ہی آئل آف مین، گویرنسے، جرسی اور فاکلینڈ آئس لینڈ جیسے علاقوں میں بھی ۱۶؍ سال کی عمر سے ہی ووٹنگ کی اجازت مل جاتی ہے۔ ان ممالک میں کچھ مقامات پر یہ حق اختیاری ہوتا ہے، یعنی وہ چاہیں تو ووٹ دیں اور نہ چاہیں تو نہ دیں۔ کچھ ممالک میں ایک خاص عمر کے لوگوں کا ووٹ دینا لازمی بھی ہے۔ مثلاً برازیل میں ۱۸؍تا ۷۰؍ سال تک کے اشخاص کو ووٹ لازمی طور پر ڈالنا ہوتا ہے لیکن ۱۶؍ اور ۱۷؍ سال والوں کے لیے یہ اختیاری ہے۔دنیا کے بیشتر ممالک میں ووٹ دینے کے لیے کم از کم عمر ۱۸؍ سال ہے۔ ان ممالک میں ہندوستان بھی شامل ہے۔ دیگر ممالک کی بات کریں تو امریکہ، چین، جاپان، فرانس، جرمنی، روس، پاکستان، بنگلہ دیش، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، آسٹریلیا، کناڈا، اسپین، ملیشیا، تھائی لینڈ، ایران، عراق، ترکی، میانمار، اسرائیل، مصر، اٹلی، نیدرلینڈس، ناروے، نائیجیریا، کینیا، فنلینڈ، سویڈن، ڈنمارک، یوکرین، کولمبیا، وینزوئیلا، مراقش، یوگانڈا، سنگاپور  سمیت ۱۸۰؍ سے زائد ممالک میں حق رائے دہی کے لیے کم از کم عمر ۱۸؍ سال ہی ہے۔ آسٹریلیا، پیرو اور بولیویا میں تو نہ صرف ووٹنگ کے لیے کم از کم  عمر ۱۸؍ سال ہے، بلکہ یہاں ووٹ ڈالنا لازمی بھی ہے۔کچھ ایسے ممالک، جہاں حق رائے دہی کے لیے کم از کم عمر کی  حد ۱۷؍ سال ہے، ان میں گریس، انڈونیشیا، جنوبی کوریا، تیمور-لیستے شامل ہیں۔ گریس میں جولائی ۲۰۱۶ءسے ووٹنگ کی عمر ۱۷؍سال طے کی گئی ہے۔ یہاں ایک خاص اصول یہ ہے کہ اگر کسی انتخابی سال میں کسی شخص کی  عمر ۱۷؍ سال مکمل ہو رہی ہے، تو اسے ووٹنگ کی اجازت ہوتی ہے۔ انڈونیشیا میں ووٹنگ کیلئے عمر  ۱۷؍  سال ہے، لیکن اگر کوئی شادی شدہ ہے تو عمر کی کوئی حد نہیں لگائی جاتی۔ یعنی ۱۷؍ سال  سے کم عمر کے شادی شدہ لوگ بھی حق رائے دہی کا استعمال کر سکتے ہیں۔ جنوبی کوریا میں عام شہریوں کیلئے ووٹنگ کی کم از کم عمر ۱۷؍ سال ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK