بل پر دستخط سے قبل ایک مرتبہ مسلم فریق کی بات سننے کیلئے بورڈ نے خط لکھا
EPAPER
Updated: April 05, 2025, 10:33 PM IST | New Delhi
بل پر دستخط سے قبل ایک مرتبہ مسلم فریق کی بات سننے کیلئے بورڈ نے خط لکھا
وقف بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے پاس ہو گیا اور یہ قانون کی شکل اختیار کر لے اگر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے بھی اس بل کو منظوری مل گئی اور انہوں نے اس پر دستخط کردئیے۔ مسلم تنظیمیں اس بل کو لے کر فکر مند ہیں کیونکہ انہیں امید تھی کہ جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی کے اراکین اس بل کی مخالفت کریں گے لیکن انہوں نے حمایت کا اعلان کر دیا۔ اب آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اس معاملے میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے وقف ترمیمی بل معاملے میں صدر مرمو سے فوراً ملاقات کا وقت مانگا ہے۔ بورڈ نے یہ وقت ایک خط لکھ کر مانگا ہے اور وقف ترمیمی بل سے متعلق اپنی تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔ اس سے قبل کہ صدر جمہوریہ اس بل کو منظوری دے دیں اور اس پر دستخط کردیں بورڈ چاہتا ہے کہ وہ مسلمانوں کی تشویشات ان کے سامنے رکھے اور انہیں غور کرنے کا مشورہ دے۔
مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر ایس یو آر الیاس نے بورڈ کے جنرل سیکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی کی طرف سے لکھے گئے خط کا مواد شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’’بل میں پیش کی گئیں ترامیم میں ایسی متنازع تبدیلیاں شامل ہیں جو کہ وقف ادارہ کے انتظام و انصرام اور خود مختاری کو متاثر کرتے ہیں۔‘‘ بورڈ نے خط میں لکھا ہے کہ بل کے التزامات پر سنجیدگی سے از سر نو غور کرنے کی ضرورت ہے۔ بورڈ نے صدر مرمو سے گزارش کی ہے کہ وہ اس معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے اپنی سہولت کے مطابق جلدسے جلد ملاقات کا وقت دیں۔ اس ملاقات میں بورڈ کے نمائندے انہیں اپنی تشویش سے مطلع کرائیں گے اور آئینی ڈھانچہ کے اندر ممکنہ حل پر تبادلہ خیال کریں گے۔