Inquilab Logo

پانی بھی ہوا مہنگا،بی ایم سی نے بڑھائے دام

Updated: October 31, 2022, 10:36 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

جھوپڑپٹیوں سے لے کر پاش علاقوں اور صنعتی اداروں کیلئے بھی ۷ء۱۲؍ فیصد کا اضافہ کیا گیا ۔ جون۲۰۲۲ء سے نئی شرح کے مطابق بل وصول کیا جائیگا

Citizens worried about inflation will now have to pay extra for water .Picture:INN
مہنگائی سے پریشان شہریوں کو اب پانی کیلئے بھی زائدپیسے ادا کرنے ہوںگے۔ تصویر:آئی این این

 بڑھتی ہوئی مہنگائی سے ہندوستان کا  ہر شہری پریشان ہے اور اب چند روز بعد مہنگائی کی مار جھیلنے والے ممبئی واسیوں کیلئے پینے کا پانی   بھی مہنگا ہو جائے گاکیوں کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی)  انتظامیہ نے پانی کے نرخوں میں ۷ء۱۲ ؍فیصدقیمتوں  کے اضافے کا اعلان کردیاہے۔   میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کے منصوبے کے مطابق نئی شرح کا اطلاق جون ۲۰۲۲ء سے ہوگا۔  بی ایم سی کی شرح میں اضافے کا  اثر  جھوپڑپٹیوں سے لے کر بلڈنگوں   ، کاروباری اور فائیو اسٹار ہوٹل تک پڑے گا۔  نئی شرح کے مطابق پانی کی قیمت ۳۵؍ پیسے سے بڑھ کر۶؍ روپے ۳۵؍  پیسے فی کلو لیٹر (ایک کلو لیٹر ایک ہزار لیٹر ہوتا ہے)ہو جائے گی ۔  اس اضافے کو انتظامی منظوری مل گئی ہے اور  اسے نافذ کرنے کیلئےممبئی میونسپل کمشنر کےپاس  دستخط کیلئے بھیج دیا گیا ہے۔   واضح رہے کہ ۲۰۲۱ءمیں بی ایم سی نے پانی کی شرح میں۵ء۲۹ ؍فیصد کا اضافہ کیا تھا۔ حالانکہ شہری انتظامیہ کے اس فیصلے کی کانگریس اور بی جے پی نے مخالفت کی ہے۔  بی ایم سی کے واٹر سپلائی ڈپارٹمنٹ کے اہلکار نے بتایا کہ ۲۰۱۲ء میں ایک ضابطہ  بنایا گیا تھا کہ ہر سال پانی کے نرخوں میں زیادہ سے زیادہ۸؍ فیصدکا  اضافہ ہوگا۔ کرلا ’ایل‘ وارڈ  میں محکمہ  ٔآب رسانی   کے ایک بی ایم سی افسر نے انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جھوپڑپٹیوں میں  ابھی تک  پانی کا موجودہ  نرخ ۴ء۹۳ ؍روپے ہے جو بڑھ کر ۵ء۲۸؍ روپے  ہو جائے گا۔  یہ شرح فی ۱۰۰۰ ؍ لیٹر اور اس سے زائد پانی پرنافذ  ہوگا۔  اسی طرح بی ایم سی عمارتوں کو موجودہ  حالات میں ۵ء۹۴؍ روپے فی ہزار لیٹر پانی فراہم کیا جاتا ہے جو بڑھ کر ۶ء۳۵؍ روپے ہوجائے گا ۔    انھوں نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسی طرح غیر تجارتی پانی کے نرخوں میں بھی۱ء۴۹؍ روپے کا اضافہ ہوگا ۔ اب لوگوں کو کمرشیل ( کاروباری ) مقامات پر پانی کیلئے ۴۷ء۶۵؍ روپے  ادا کرنے ہوں گے۔  بی ایم سی افسر کا کہنا ہے کہ ممبئی میں فیکٹر ی  اور کارخانہ چلانے والوںکواب۶۳ء ۶۵ ؍ روپے   خرچ  کرنے پڑیں  گے ۔ممبئی کے پاش علاقو ں ، ریس کورس  کے علاوہ  تھری اور فائیواسٹار ہوٹلوں سے بی ایم سی اب تک ایک ہزار لیٹر پانی کے بدلے ۸۹ء۱۴ ؍روپے وصول کرتی تھی جو اب بڑھ کر ۹۵ء۴۹؍روپے ہو جائے گا ۔ بی ایم سی افسر نے مزید کہا کہ ممبئی واسیوں کو ہر دن ۳۸۵۰؍ ایم ایل ڈی پانی ۷؍جھیلوں سے سپلائی کیا جاتا ہے ۔ جس قیمت پر لوگوں کو پانی فراہم کیا جاتا ہے وہ بہت معمولی  رقم ہےجبکہ بی ایم سی اس پرکئی گنا زیادہ خرچ کرتی ہے۔بی ایم سی انتظامیہ نے پانی کی فراہمی پر ہونے والے اخراجات کا حساب بھی لگایا ہے۔ جس کام پر ۵۱۸  روپے لاگت آتی تھی اب اس پر ۵۷۷؍ روپے خرچ ہورہے ہیں ۔پانی کی فراہمی کی انتظامی لاگت ۱۲۵؍روپے سے کم ہو کر ۸۵؍ روپے پر آگئی ہے۔ تاہم  اس کی لاگت ۲۲۱ ؍ روپے سے بڑھ کر۲۲۲؍روپے ہوگئی ہے۔   پانی کی بڑھی ہوئی شرح کا اطلاق جون ۲۰۲۲ ء سے ہوگا۔ جھوپڑپٹیوں کی آبادی میں   پانی کی نرخ  ۴ء۹۳؍ سے بڑھاکر۵ء۲۸؍ روپے  (فی ہزار لیٹر پانی) کر دیا گیا ہے اسی طرح  عمارتوں  میں۵ء۹۴؍وپے سے بڑھاکر ۶ء۳۵؍  روپے (فی ہزار لیٹر ) کردیا گیا ے۔غیرتجارتی علاقوں میں ۲۳ء۷۷؍  روپے سے بڑھ کر ۲۵ء۲۶؍کردگی گئی ہے جبکہ تجارتی علاقوں میں ۴۴ء۵۸؍ر وپے سے  بڑھ کر ۴۷ء۶۵؍  روپے (فی ہزار لیٹر پانی)  ہو جائےگی۔ صنعتوں اور کارخانوں  میں ۶۳ء۶۵؍ روپے (فی ہزار لیٹر پانی) ادا کرنا ہوگا اور  ریس کورس، تھری اور فائیو اسٹار ہوٹلوں  کو اب  ۹۵ء۴۹؍ روپے (فی ہزار لیٹر پانی)  ادا کرنے ہوںگے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK