Updated: October 24, 2025, 8:55 AM IST
| Patna
بہار میں وزیر اعلیٰ کا چہرا بننے کے بعد انڈیا اتحاد کی مشترکہ پریس کانفرنس میں تیجسوی یاد و کا دوٹوک بیان۔ مکیش سہنی ڈپٹی سی ایم بنائے جائینگے، تیجسوی
نے یہ بھی کہا کہ ’’ ۵؍سال نہیں صرف ۲۰؍ ماہ دیجیے، ۲۰؍سال کے برابر کام کرکے دکھائینگے‘‘۔ این ڈی اےپر اپنے وزیر اعلیٰ کے اعلان کا دبائو بڑھ گیا
تیجسوی یادو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے۔ ساتھ میں اشوک گہلوت بھی نظر آرہے ہیں۔(تصویر: پی ٹی آئی )
بہار اسمبلی انتخابات کے لئے انڈیا اتحاد کے اندر وزیراعلیٰ کےچہرہ کے تعلق سے چل رہی رسہ کشی جمعرات کواس وقت ختم ہوگئی جب کانگریس لیڈر اشوک گہلوت نے مشترکہ پریس کانفرنس میں آرجے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کو وزیراعلیٰ اور وی آئی پی کے سربراہ مکیش سہنی کو نائب وزیراعلیٰ کا چہرہ بنانے کا اعلان کردیا۔پریس کانفرنس کے دوران بہار الیکشن کے لیے کانگریس کے مبصر اور ریاست راجستھان کے سابق وزیراعلیٰ اشوک گہلوت اور تیجسوی یادو نے بی جےپی اور جے ڈی یو کو گھیرا اور شدید تنقیدیں کرنے کے بعد کہا کہ این ڈی اے کو بھی اپنے وزیراعلیٰ کے چہرہ کا اعلان کردینا چاہئے۔
اشوک گہلوت نے ملک کے موجودہ حالات کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ابھی کسی کو معلوم نہیں کہ ملک کدھر جارہا ہے۔ اس صورت حال سے ملک کو نکالنا بہت ضروری ہے۔ اس لئے پورےملک کی نگاہیں بہارپر لگی ہوئی ہیں۔انہوںنے کہا کہ تیجسوی یادو ہمارے وزیر اعلیٰ کے امیدوار اور مکیش سہنی نائب وزیر اعلیٰ کے چہرہ ہوں گے۔ انہوں نے اس کے ساتھ ہی کہا کہ سماج کے دوسرے طبقات سےبھی کچھ اور لوگوں کو نائب وزیراعلیٰ بنایا جائیگا۔ ’جادوگر‘ کے طور پر معروف اشوک گہلوت نےکہا کہ ملک اور ریاست کی صورت حال تشویشناک ہے اور این ڈی اے حکومت جس طرح کام کررہی ہے وہ جمہوریت کیلئے خطرہ ہے۔ انہوں نےکہاکہ یہاں بے روزگاری ایک بڑا مسئلہ ہے ۔ اسی لئے لوگ تبدیلی چاہتے ہیں۔ اشوک گہلوت کی ستائش کی کہ وہ ایک نوجوان لیڈر ہیں اور بہار کے نوجوانوں سے جڑے ہیں۔ وہ ان کے مسائل کو سمجھتے ہیںاور ان کا حل تلاش کرنے کے لئے ہمیشہ سرگرم رہتے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے انڈیا اتحاد کی طرف سے وزیراعلیٰ کے چہرہ کے طور پر نامزد تیجسوی یادو کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تیجسوی نے ۲۰۲۰ءکے اسمبلی انتخابات میں بھی حیرت انگیز کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ وہ جیت کے بہت قریب تھے۔ بہت معمولی فرق سے این ڈی اے اقتدار میں آگیا، ورنہ تیجسوی یادو کی جیت یقینی تھی ۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ اس بار این ڈی اے حکومت کا تختہ پلٹ ہونا طے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مہا گٹھ بندھن کی حکومت بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے این ڈی اے کو اپنے وزیر اعلیٰ کا امیدوار اعلان کرنے کا چیلنج بھی کیا۔ تیجسوی نے کہا کہ انڈیااتحاد کے پاس بہار کونیا بہار بنانے کا ایک ویژن، ایک مقصد اور ایک خاکہ ہے۔تیجسوی یادو نے کہاکہ ہمیں پورابھروسہ ہےکہ اس بار این ڈی اے کی حکومت جانے والی ہے اورمہاگٹھ بندھن کی حکومت بنے گی۔ تیجسوی یادو نے میڈیا کے سامنے عوام سے اپیل کی کہ مہاگٹھ بندھن کو کامیاب بنائیں تاکہ ایک بہتر بہار بنانے کی سمت میں قدم بڑھایا جا سکے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہمیں ۵؍ سال نہیں، صرف ۲۰؍ مہینے دیجیے۔ ہم ۲۰؍ مہینے میں ہی ۲۰؍ سال کے برابر کام کردیں گے۔
تیجسوی نے میڈیا کے سامنے کہا کہ میں پورے یقین کے ساتھ کہنا چاہتا ہوں کہ ہماری حکومت ۲۰؍ مہینے میں وہ کام کر دے گی جو اُن لوگوں نے ۲۰؍ سال میں نہیں کیا۔ہم نے عزم کیا ہے کہ کوئی بھی کنبہ بغیر سرکاری ملازمت کے نہیں رہے گا۔ تیجسوی کی پرچھائی بھی اگر غلط کام کرے گی تو اس کو بھی تیجسوی سزا دلانے کا کام کرے گا۔ انہوں نے ملک کے دستور کی ہر طرح سے حفاظت کرنے کا بھی عزم کیا اور کہا کہ بہار کی دھرتی ہمیشہ سے ہی سنویدھان کی محافظ رہی ہے اور آگے بھی ہم یہ کام کریں گے ۔ ہم اپنے سنویدھان کو کبھی ختم نہیںہونے دیں گے۔ ہم ایک نیا بہار بنانے کے لئےکام کریں گے۔ تیجسوی نے مہاگٹھ بندھن کی پارٹیوں کے ذریعہ وزیر اعلیٰ کا چہرہ بنائے جانے پر شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوںنے اس پر کہا کہ میں ان سبھی سے کہنا چاہتا ہوں کہ میں آپ کی امیدوں پر کھرا اترنے کی پوری کوشش کروں گا اور ہم سب مل کر ۲۰؍ سال پرانی اس حکومت کو اکھاڑ پھینکیں گے جو ابھی اقتدار میں ہے۔تیجسوی نے مشترکہ پریس کانفرنس میں بی جے پی اور جنتا دل یو کے درمیان پیدا تلخیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے میں نتیش کمار کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ ان کی ایک بھی مشترکہ پریس کانفرنس نہیں ہوئی ہے۔ وزیر اعلیٰ کےچہرے سے متعلق کوئی آفیشیل اعلان بھی نہیں ہوا ہے۔