• Wed, 22 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بہار میں آر جے ڈی کا ’ایم وائی‘ پر فوکس برقرار، جیت کی امید

Updated: October 21, 2025, 11:31 PM IST | Patna

۱۸؍ مسلم اور ۳۵؍ یادو امیدوار، ۳۶؍ ایم ایل ایز کے ٹکٹ کاٹے، ۴۱؍ کو دوبارہ موقع ،۶؍ سیٹوں پر آر جے ڈی اور کانگریس میں دوستانہ مقابلہ

RJD leader Tejashwi Yadav has once again reiterated his resolve to change Bihar.
آر جے ڈی لیڈرتیجسوی یادو نے ایک بار پھر بہار کو بدلنے کا اپنا عزم دہرایا ہے

بہار میں انتخابی سرگرمیاں پورے عروج پر ہیں جہاں عظیم اتحاد اور این ڈی اے میں  براہ راست مقابلہ ہے۔ کچھ جگہوں پر پرشانت کشور کی پارٹی جن سوراج، ایم آئی ایم، بی ایس پی، آزاد امیدوار اور دیگر مقامی پارٹیوں کی وجہ سے سہ رخی اور چہار رخی مقابلے بھی ہوسکتے ہیں۔ انتخابی فارم داخل ہونے کے آخری دن آر جے ڈی کی جانب سے ۱۴۳؍ امیدوار اور کانگریس کی جانب سے مجموعی طورپر ۵۹؍ امیدار میدان میں اتارے جانے کے بعد تصویر پوری طرح سے واضح ہوگئی ہے۔ آر جے ڈی نے اس بار بھی اپنا پورا فوکس ’ایم وائی‘ یعنی مسلم اوریادو مساوات پر مرکوز رکھا ہے۔ اپنے حصے کی  ۱۴۳؍ سیٹوں میں آر جے ڈی نے ۳۵؍ یادو اور ۱۸؍ مسلم امیدوار وں کو ٹکٹ دیا ہے۔ 
 ۲۰۲۰ء کے اسمبلی انتخابات میں آر جے ڈی نے ۱۴۴؍ سیٹوں پر مقابلہ کیا تھا۔ بہار اسمبلی انتخابات کیلئے نامزدگی کا عمل بھی مکمل ہو گیا ہے۔ دوسرے مرحلے کیلئے امیدواروں کی دستبرداری کا۲۳؍ اکتوبر آخری دن ہے۔ پارٹی کی اہم شخصیت اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو اپنی پرانی سیٹ راگھوپور سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ آر جے ڈی نے۴۱؍ موجودہ ایم ایل ایز کو دوبارہ ٹکٹ دیا ہے، جن میں آلوک مہتا، سابق وزیر چندر شیکھر، یوسف صلاح الدین اور چندرہاس چوپال جیسے اہم لیڈر شامل ہیں۔تیجسوی یادو نے اس مرتبہ اپنے۳۶؍ موجودہ ایم ایل ایز کا ٹکٹ کاٹ دیا ہے۔ اس جگہ پر آر جے ڈی نے کئی نئے چہروں اور کچھ دوسرے تجربہ کار لیڈروں کو الیکشن لڑنے کا موقع دیا ہے۔ نوجوان لیڈروں میں پارٹی کے یوتھ وِنگ کے صدر راجیش یادو بھی شامل ہیں۔ انہیں دینارہ سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔مسلم اور یادو کے ساتھ ہی پارٹی نے۲۰؍ درج فہرست ذاتوں اور ایک درج فہرست قبائل سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو بھی ٹکٹ دیا ہے۔ آر جے ڈی نے مجموعی طور پر۲۴؍ خواتین کو میدان میں اتارا ہے۔
  آر جے ڈی کے ٹکٹ پرانتخابات میں حصہ لینے والے نمایاںامیدواروں میں جوکیہاٹ سے ممتاز مسلم  لیڈرتسلیم الدین کے بیٹے شاہنواز عالم اور رگھوناتھ پور سے محمد شہاب الدین کے بیٹے اسامہ شہاب کے نام بھی شامل ہیں۔ دیگر امیدواروں میں سابق اسمبلی اسپیکر اودھ بہاری چودھری (سیوان)، سابق بانکا ایم پی جے پرکاش نارائن یادو (جھا)، سابق رکن پارلیمان ایم اے اے فاطمی کے بیٹے فراز فاطمی (کیوٹی) اور سابق ایم پی چودھری محبوب علی قیصر کے بیٹے محمد صلاح الدین (سمری بختیار) شامل ہیں۔پارٹی سربراہ لالو پرساد یادو کے معاون بھولا یادو بہادر پور سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ سابق اسمبلی اسپیکر اُدے نارائن چودھری کو سکندرا سے ٹکٹ دیا گیا ہے اور پارٹی کے قومی نائب صدر شیوانند تیواری کے بیٹے راہل تیواری کو شاہ پور اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔
 ٹکٹوں کی تقسیم کے بعدچھ سیٹیں ایسی ہیں جہاں آر جے ڈی اور کانگریس دونوں نے امیدوار کھڑے کئے ہیں۔ ان ۶؍سیٹوں پر اِن کے درمیان دوستانہ مقابلہ ہوگا۔ یہ سیٹیں ہیں نرکٹیا گنج، لال گنج، ویشالی، سلطان گنج، کہلگاؤں اور سکندرہ۔ آر جے ڈی نے اس بار کچھ ایسی سیٹوں پر بھی امیدوار کھڑے کردیئے ہیں جہاں پچھلے الیکشن میں کانگریس کے امیدواروں نے مقابلہ کیا تھا۔ ان سیٹوں میں بہاری گنج اور وارثی گنج شامل ہیں۔
 اس دوران تیجسوی یادونے ایک بار پھر اپنی جیت کا دعویٰ کرتے ہوئے ایک نیا سلوگن جاری کیا ہے۔ انہوں نے اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’’چھوٹا منہ اور بڑی بات ہم کہنے جارہے ہیں: اب کی بار ہم بہار کوبدلنے جارہے ہیں۔‘‘  اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ اس بار دیوالی پر میں یہ عہد کرتا ہوں کہ ہر بہاری کے ساتھ مل کر میں ۲۰؍ برسوں کے اندھیرے کو مٹانے جارہا ہوں۔

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK