این سی پی کے بانی کا وزیر اعلیٰ کو انتباہ ، فوری طور پر کسانوں کے مسائل حل کئے جائیں، نیپال کی صورتحال سے سبق لینے کی نصیحت
EPAPER
Updated: September 15, 2025, 11:19 PM IST | Nashik
این سی پی کے بانی کا وزیر اعلیٰ کو انتباہ ، فوری طور پر کسانوں کے مسائل حل کئے جائیں، نیپال کی صورتحال سے سبق لینے کی نصیحت
این سی پی کے بانی شرد پوار نے ریاستی حکومت کو انتباہ دیا ہے کہ اگر کسانوں کے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا گیا تو و ہ خاموش تماشائی نہیں بنے رہیں گے بلکہ احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے۔ پیر کے روز شرد پوار نے این سی پی کی جانب سے پیاز کے کسانوں کے حق میں نکالے گئے ’جن آکروش مورچہ ‘ میں حصہ لیا اور پارٹی کارکنان اور مقامی کسانوں سے خطاب کیا۔
حسب اعلان اتوار کو ناسک میں این سی پی (شرد) کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں شرد پوار نے خطاب کیا اس کے بعد پیر کے روز این سی پی کارکنان نے کسانوں کی حمایت میں ’جن آکروش مورچہ‘ نکالا جس کی قیادت شرد پوار نے کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شرد پوار نے براہ راست وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کو نشانہ بنایا۔ پوار نے کہا ’ ’ دیوا بھائو (فرنویس کی عرفیت ) کو چاہئے کہ وہ ہندوستان کے آس پاس رونماہونے والے واقعات پر بھی نظر رکھیں۔ نیپال میں گزشتہ ۸؍ دنوں کے دوران کیا ہوا؟ سیاستداں چلے گئے۔ ایک بہن کو لایا گیا اور ان کے ہاتھ میں اقتدار سونپا گیا۔ ‘‘ پوار نے کہا ’’ اور کیا کیا ہوا میں اس کی گہرائی میں نہیں جانا چاہتا لیکن امید کرتا ہوں کہ دیوا بھائو اور ان کے رفقائے کار ہوش کے ناخن لیں گے۔ ‘‘
ناسک کے کسانوںکا حوالہ دیتے ہوئے شرد پوار نے کہا ’’ناسک کی پیاز پوری دنیا میں جاتی ہے۔ کسانوں کو آس ہوتی ہے کہ ان کی پیاز فروخت ہوگی تو ۲؍ پیسے آئیں گے۔ لیکن آج پیاز کو مناسب دام نہیں مل رہے ہیں۔ آپ ایکسپورٹ شروع کریں تو پیاز کے دام بڑھیں گے لیکن حکومت پیاز ایکسپورٹ نہیں کر رہی ہے۔ ‘‘ معمر لیڈر نے وزیر اعلیٰ فرنویس کے چھترپتی شیواجی والے ہورڈنگز کے تعلق طنز کرتے ہوئے کہا ’’ دیوا بھائو ! آپ نے پورے مہاراشٹر میں اپنے پوسٹر لگوائے ہیں جس میں آپ نے خود کو چھترپتی شیواجی کا درشن کرتے ہوئے دکھایا ہے لیکن آپ کسانوں کی طرف دیکھنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ دیوا بھائو! صرف پوسٹر لگانے سے کچھ نہیں ہوگا چھترپتی شیواجی کے کردار کو بھی اپنانا ہوگا۔ ان کی پالیسیوںکو بھی نافذ کرنا ہوگا۔‘‘
۴؍ مرتبہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ رہ چکے شرد پوار نے کہا ’’حکومت کسانوں کی طرف دیکھنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ اگر یہی صورتحال رہی تو ہم خاموش تماشائی بنے نہیں رہ سکیں گے۔ ہمیں سڑکوں پر اترنا ہوگا۔ ‘‘ بارش کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا ’’ریاست کے تقریباً تمام اضلاع میں اس بار زور دار بارش ہوئی ہے۔ مصیبتیں آتی ہیں لیکن عوام کو ان مصیبتوں سے نکالنے کیلئے راستے ڈھونڈے پڑتے ہیں۔ یہ ذمہ داری ریاستی اور مرکزی حکومت کی ہوتی ہےلیکن آج ہم دیکھتے ہیں کہ حکومت کے پاس کسانوں کی طرف دیکھنے کا وقت نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہاکہ’’ مہاراشٹر کے دیہی علاقوں میں ۲؍ مہینوں کے اندر ۲؍ ہزار کسان خود کشی کر چکے ہیں۔ آخر کسان خود کشی کیوں کرتے ہیں؟ وہ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کیوں ہوتے ہیں؟ اس کی وجہ صاف ہے کہ حکومت کسانوں کی مشکل کی گھڑی میں ان کیلئے کوئی راستہ نکالنے میں ناکام ہے۔ ‘‘ پوار نے کہا کہ احتجاج کیلئے ناسک کو اس لئے منتخب کیا گیا کہ یہ گاندھی اور نہرو کے نظریات والا ضلع ہے۔