Inquilab Logo

مغربی بنگال: کلکتہ ہائی کورٹ نے ۲۰۱۰ء کے بعد جاری کردہ او بی سی سرٹیفکیٹس منسوخ کردیئے

Updated: May 22, 2024, 10:34 PM IST | Kolkata

کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال میں ۲۰۱۰ء کے بعد جاری کردہ تمام او بی سی (دیگر پسماندہ طبقات) سرٹیفکیٹس منسوخ کردیئے ہیں جس سے ۵؍ لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا اور کہا کہ او بی سی کیلئے ریاست میں ریزرویشن جاری رہے گا۔

Calcutta High Court. Photo: INN
کلکتہ ہائی کورٹ۔ تصویر: آئی این این

لائیو لاء کی رپورٹ کے مطابق کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال میں ۲۰۱۰ء کے بعد جاری کردہ تمام دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے سرٹیفکیٹس منسوخ کردیئے ہیں جس کے نتیجے میں تقریباً ۵؍ لاکھ افراد کے متاثر ہونے کے خدشات ہیں۔جسٹس تپبرتا چکرورتی اور راج شیکھر منتھا کی ایک ڈویژن بنچ مغربی بنگال پسماندہ طبقات (درجہ فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے علاوہ) (سروسیز اور پوسٹوں میں آسامیوں کے ریزرویشن) ایکٹ۲۰۱۲ء کے تحت دیگر پسماندہ طبقات کے سرٹیفکیٹ دینے کے عمل کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کی سماعت کر رہی تھی۔ بار اور بینچ کے مطابق بینچ نے کہا کہ ’’ہم ۲۰۱۲ء کے ایکٹ کے سیکشن۱۶؍ کو ختم کرتے ہیں کیونکہ یہ ریاستی ایگزیکٹو کو ۲۰۱۲ء کے ایکٹ کے کسی بھی شیڈول میں ترمیم کرنے کا اختیار دیتا ہے۔‘‘تاہم بینچ نے واضح کیا ہے کہ اس فیصلے سے ان لوگوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جنہوں نے پہلے ہی سیکشن کے تحت جاری کردہ ذات کے سرٹیفکیٹ کا استعمال کرتے ہوئے تحفظات حاصل کئے ہیں۔
اس میں یہ بھی کہا گیا کہ ریاستی حکومت کے ۲۰۱۰ء سے پہلے۶۶؍ گروپوں کو دیگر پسماندہ طبقات کے طور پر درجہ بندی کرنے کے انتظامی احکامات کو عرضی میں چیلنج نہیں کیا گیا تھا اور اس لئے اس میں مداخلت نہیں کی گئی تھی۔ دوسری جانب، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو قبول نہیں کریں گی اور ریاست میں دیگر پسماندہ طبقات کیلئے ریزرویشن جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے گھر گھر سروے کرنے کے بعد یہ بل ڈرافٹ کیا تھااور اسے اسمبلی اور کابینہ سے بھی منظوری ملی تھی۔ خیال رہے کہ ۲۰۱۲ء میں ریاست میں ترنمول کانگریس نے اقتدار حاصل کیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی نے ملک کی مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے استعمال کے ذریعے اسے روکنے کی سازش کی ہے اور بی جےپی اتنی ڈھٹائی کیسے دکھا سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK