Inquilab Logo Happiest Places to Work

دوسروں کو انصاف دلانے میں اپنی جان گنوانے والے ایڈوکیٹ شاہد اعظمی کے قاتلوں کو سزا کب ملےگی؟

Updated: July 28, 2025, 11:52 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

ممبئی میں ہوئے سلسلہ وار ٹرین بم دھماکوں کے ملزمین کے کیس کی پیروی کرنے والے مرحوم وکیل کے اہل خانہ۱۵؍سال بعد بھی انصاف کے منتظر

Khalid Azmi, brother of the late Shahid Azmi (left), with his mother.
مرحوم شاہد اعظمی(بائیں) کے بھائی خالد اعظمی اپنی والدہ کے ساتھ

قوم کا درد اور نا انصافیوں کے خلاف سینہ تان کر کھڑے ہونے والے قابل اور جانباز وکیل مرحوم شاہد اعظمی کی خدمات اور کامیاب پیروی کو نہ تو سلسلہ وار ٹرین بم دھماکوں سے رہا ہونے والے ملزمین فراموش کر سکتے ہیں اور نہ دیگر حساس کیسوں میں بری ہونے والے ملزمین یا جمعیۃ علما مہاراشٹر لیگل سیل ہی ان کی خدمت خلق کے جذبہ کو نظر انداز کرسکتے ہیں ۔ وہیں دکھ اس بات کا بھی ہے کہ انسانیت کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے دوسروں کے حق کی لڑائی لڑنے والے اور انصاف دلانے کی بھر پور کوشش کرنے والے مرحوم شاہد اعظمی کو ان کے آفس میں دن دھاڑے قتل کرنے اور ملزمین کی گرفتاری کےبعد ۱۵؍سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود انصاف نہیں مل سکا ہے۔
 مرحوم شاہد اعظمی نےجہاں سلسلہ وار ٹرین بم دھماکوں کے ۱۲؍ملزمین کی رہائی اور انہیں اپنی بے گناہی ثابت کرنے کیلئے ہمیشہ تحریری شکایت اور تحریری دستاویزات کی مدد سے اپنے کیس کو مضبوط بنانے کا مشورہ دیا تھا۔ وہیں ہر قدم پر ان کی پیروی کرنے میں بھی پیش پیش رہے تھےاور ان کی کوششوں اور مشوروں کا ہی نتیجہ ہے کہ ملزمین کو اپنے حق میں کی گئی تحریری شکایت اور دستاویزات کے سبب ہی بے بنیاد الزامات سے سے بری کیا گیا ہے ۔
  سلسلہ وار بم دھماکوں سے ماخوذ ملزمین کی رہائی پر انقلاب نے جب ان کے بھائی ایڈوکیٹ خالد اعظمی سے ان کے تاثرات جاننے کی کوشش کی تو انہوںنےکہا کہ ’’ اس بات کی بے انتہا خوشی ہے کہ سلسلہ وار ٹرین بم دھماکوں سے ماخوذ کئے گئے سبھی ملزمین کو ہائی کورٹ نے بری کر دیا ہے ۔ اس سے نہ صرف جھوٹ کو ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے بلکہ سچا ئی کی جیت ہوئی ہے۔ بھائی نے صرف سلسلہ وار ٹرین بم دھماکوں کے ملزمین کو عدالت کے روبرو سچ کو سامنے لانے کیلئے تحریری اور دستاویزی ثبوت اکٹھا کرنے کا ہمیشہ مشورہ دیا تھا بلکہ خود بھی ان دستاویزات کو فراہم کرنے اور دیگر دہشت گردانہ اور بم دھماکوں کےالزام میں گرفتار ملزمین کو دستاویزی ثبوت اکٹھا کرنے اور اپنی شکایتوں کو تحریری طور پر عدالت میں پیش کرنے میں بھی مدد کرتے تھے ۔‘‘
  خالد اعظمی کے بقول ’’بھائی نے نہ صرف سلسلہ وار ٹرین بم دھماکوں بلکہ گھاٹکوپر ،مالیگاؤں بم دھماکوں ، اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملہ اور ممبئی دہشت گردانہ حملہ میں ملزم بنائے گئے فہیم انصاری کی بے خوف پیروی کی اور اس کی رہائی میں کلیدی رول ادا کیا بلکہ کئی ملزمین کو کیس سے بری کرنے یا ضمانت پر رہائی دلانے بھی اہم رول ادا کیا تھا ۔ ہاں آج اس بات کا بہت افسوس ، دکھ اور تکلیف ہےدوسروں کیلئے انصاف کی لڑائی لڑنے والے کو اب تک انصاف نہیں مل سکا ہے ۔ میرے بھائی کودن دہاڑ کرلا میں واقع ان کی آفس میں قتل کر دیا گیا ،ملزمین کو گرفتار بھی کر لیا گیا لیکن۱۵؍ سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود میں ، میری والدہ اور اہل خانہ کے علاوہ بذات خود مرحوم شاہد اعظمی بھی انصاف کا منتظر  ہیں ۔‘‘  واضح رہے کہ شاہد اعظمی کے قتل کے جرم میں ۵؍ ملزمین سنتوش شیٹی ، دیویندر جگتاپ ،ونود وچارے ،ہسمکھ سولنکی اور پنٹو ڈگالے کو گرفتار کیا گیا  تھا ۔ ان میں سے سنتوش سیٹی کو پہلے کیس سے ڈسچارج کیا گیا ،بعد میں مکوکا ہٹا دیا گیا اور پھر سبھی ملزمین کو ضمانت پر رہا بھی کر دیا گیا ہے ۔ 
 کیس کی طوالت ، مکوکا ہٹائے جانے اور ملزمین کو ضمانت پر ملنے پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں خالد اعظمی نے کہا کہ ’’ اپنے بھائی کوکھونے کے بعد ہم نے سب کچھ کھو دیا ۔ ہمارے غم کو ناپا تولہ نہیں جاسکتا ہے ۔ہاں اہل خانہ اور خصوصی طور پرہماری والدہ کی دلی خواہش ہے کہ ان کے بیٹے کے قاتلوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔ میری والدہ چاہتی ہیں کہ دوسروں کو انصاف دلاتے ہوئے اپنی جان قربان کرنے والے بیٹے کو بھی انصاف ملے تاکہ ہمیں اور اس کی روح کو سکون مل سکے ۔‘‘وہیں خالد نے مذکورہ بالا معاملہ میں سماعت کے آخری مراحل میں داخل ہونے اور آئندہ چند ماہ میں فیصلہ سنائے جانے کی امید بھی ظاہر کی ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK