Inquilab Logo

مہاوکاس اگھاڑی میں بڑا کون ؟ راؤت اور پوار میں لفظی جنگ

Updated: May 22, 2023, 11:26 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

پہلے سیٹوں کی تقسیم کے وقت ہم نے چھوٹے بھائی کا کردار ادا کیا تھا لیکن اب ہم کانگریس کے بڑے بھائی بن چکے ہیں: اجیت پوار،شیوسینا ۱۹؍ سیٹو ںپرالیکشن لڑے گی : سنجے راؤت

Shiv Sena spokesperson Sanjay Raut and NCP leader Ajit Pawar
شیوسینا ترجمان سنجے راؤت اور این سی پی لیڈر اجیت پوار

این سی پی لیڈر اجیت پوار اور شیو سینا (ادھو)کے ترجمان سنجے راؤت  کے درمیان اس معاملے پرلفظی جھڑپ ہوئی کہ مہا وکاس اگھاڑی میں بڑا کون ہے ؟اجیت پوار نے کہا کہ پہلے سیٹوں کی تقسیم کے وقت ہم نے چھوٹے بھائی کا کردار ادا کیا تھا لیکن اب ہم کانگریس  کے بڑے بھائی بن چکے ہیں۔ کیونکہ ان کے  پاس ۴۴؍ اور ہمارے پاس ۵۴؍ سیٹیں ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کے پاس۵۶؍ ایم ایل ایز تھے۔ ‘‘
 اجیت پوارکے اس بیان سے مہاوکاس اگھاڑی میں اندرونی تنازع شروع ہونے کا امکان  نظر آرہا ہے۔ اس پر مہا وکاس اگھاڑی کی  پارٹی   شیوسینا ( ادھو) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے بھی ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے آج میڈیا سے بات چیت کی۔
اجیت پوار نے کیا کہا؟
 اجیت پوار نےکہا ’’ ہم مہا وکاس اگھاڑی کی ایک جزوی پارٹی ہیں۔ ہمیں محاذ کو مضبوط رکھنا ہے۔ لیکن یہ کرتے وقت یاد رکھیں کہ اگر آپ کی طاقت زیادہ ہوگی تو ہی آپ کی مہا وکاس اگھاڑی میں قدر کی جائے گی۔‘‘ انہوں نے مزیدکہا ’’ پچھلے ہر الیکشن میں کانگریس کے پاس زیادہ سیٹیں تھیں۔ سیٹوں کی تقسیم  کے وقت ہمیں چھوٹے بھائی کا کردار ادا کرنا تھا لیکن اب ہم  بڑے بھائی بن چکے ہیں کیونکہ ان کے پاس۴۴؍ جبکہ ہمارے پاس۵۴؍ سیٹیں ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کے پاس۵۶؍ ایم ایل اے تھے۔ یہ  اعدادوشمار ہیں۔‘‘
  واضح رہےکہ مہا وکاس اگھاڑی میں سیٹ الاٹمنٹ کیلئے  فارمولہ طے ہونا ہے لیکن اس سے پہلے  اجیت پوار این سی پی کی جانب سے کہہ چکے ہیں کہ ہم بڑے بھائی ہیں۔ اس بیان کے سیاسی حلقوں میں بحث گرم ہوگئی ہے۔
سنجے راؤت  نے کیا جواب دیا ؟
 سنجے راؤت نےاجیت پوار کے بیان کے جواب میں کہا  ’’ کون بڑا ہے اورکون چھوٹا ،اس کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ کرنا پڑے گا ۔‘‘سنجے راؤت نے بہر حال مہا وکاس ا گھاڑی میں بڑے اور چھوٹے بھائی کے تنازع کو ایک لطیفہ قراردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  اس سے پہلے بھی شیوسینا-بی جے پی اتحاد میں’ چھوٹا بھائی بڑا بھائی‘ کا موضوع بھی سامنے آیا تھا ، اس وقت میں نے کہا تھا کہ ڈی این اے ٹیسٹ کرانا پڑے گا۔‘
   این سی پی ، کانگریس اور شیو سینا کی  جانب سے لوک سبھا اور اسمبلی کے انتخابات مل کرمہا وکاس اگھاڑی کے ماتحت لڑنے کی باتیں کہی جارہی  ہیں  ہے اور اس دوران سیٹوں کی کھینچا تانی بھی شروع ہو گئی ہے۔حالانکہ اب تک یہ فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ کون سی پارٹی کتنی اور کون سے سیٹ پر انتخاب لڑے گی  لیکن ایک  ۱۶۔۱۶۔ ۱۶؍ سیٹوں کی تقسیم کا متوقع فارمولہ نافذ کرنے کی باز گشت ہے اسی دوران ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا کے رکن پارلیمان سنجے راؤت نے دعویٰ کیا ہےکہ ان کی پارٹی لوک سبھا کی ۱۶؍ نہیں بلکہ ۱۹؍ سیٹوں پر چناؤ لڑے گی۔
 اس ضمن میں سنجے راؤت نے اتوار کو کہا کہ’’گزشتہ لوک سبھا کے انتخابات میں شیو سینا کے ۱۹؍ رکن پارلیمان چن کر آئے تھے۔ ان میں ۱۸؍ مہاراشٹر سے اور ایک مہاراشٹر کےباہر سے چن کر آیا تھا۔اسی حوالے سے میرا یہ کہنا ہےکہ لوک سبھا کیلئے ہماری   ۱۹؍ سیٹیں برقرار رہے گی اور اس سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔ لہٰذا جن ۱۹؍ جگہوں پر ہمارے رکن پارلیمان ہیں وہ سیٹیں ہمارے پاس ہی رہے گی اور اس میں کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔‘‘اجیت پوار کے بڑے بھائی ہونے کے دعوے  پر سنجے راؤت نے کہا کہ’’بڑے بھائی اور چھوٹے بھائی کا معاملہ بی جےپی اور شیو سینا کے اتحاد کے وقت بھی آیا تھا اس وقت بھی مَیں نے یہ مشورہ دیا تھا کہ ڈی این اے ٹیسٹ کروا لیجئے۔اس میں واضح ہو جائے گا کہ کون بڑے اور کون چھوٹا بھائی ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’مہا وکاس اگھاڑی میں اس طرح کی کوئی تفریق نہیں ہے کہ کون چھوٹا اور کون بڑا ہے۔اجیت پوار یا دیگر کوئی لیڈر کیا کہہ رہا ہے اس پر بحث کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ ہر لیڈر اپنی پارٹی کے نظریات پیش کرتا ہے اور اپنے حامیوں میں جوش بھرنے کی کوشش کرتا ہے۔‘‘
بی ایم سی الیکشن منعقد کرنے سے کیوں گھبرا رہے ہیں؟
  ملک کی سب سے امیر بلدیہ برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن ( بی ایم سی) کے انتخابات منعقد کرنے کے تعلق سے سنجے راؤت نے سخت لفظوں میں کہا کہ ’’ بی ایم سی کا الیکشن لینے کیلئے حکومت کیوں ڈر رہی ہے ۔ اسے ٹالنے کیلئے عدالت کے کندھے پر بندوق کیوں رکھی جارہی ہے۔ہمت ہے تو میدان میں آکر مقابلہ کرو۔‘‘  انہوں نےمزید کہا کہ ’’ کرناٹک میں دہلی کی پوری فوج اور وزیر اعظم کو بھی بلایا گیا صرف صدر جمہوریہ کو بلانا ہی باقی رہ گیا تھا ۔ وہ ( بی جےپی)  بی ایم سی کی ۱۵۰؍ سیٹیں  جیتنے کا دعویٰ کر رہی ہے  ہم انہیں ۶۰؍ کے اندر ہی سمٹا دیں گے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK