ڈبلیو پی آئی پر مبنی افراط زر جون ۲۰۲۵ء میں صفر سے نیچے۱۳ء۰؍ فیصد تک گر گئی۔
EPAPER
Updated: July 15, 2025, 12:16 PM IST | Agency | Mumbai
ڈبلیو پی آئی پر مبنی افراط زر جون ۲۰۲۵ء میں صفر سے نیچے۱۳ء۰؍ فیصد تک گر گئی۔
تھوک قیمت عدداشاریہ(ڈبلیو پی آئی) پر مبنی افراط زر (عارضی) جون ۲۰۲۵ء میں صفر سے نیچے۱۳ء۰؍ فیصد تک گر گئی، جس کی وجہ سالانہ بنیادوں پر غذائی اشیاء، معدنی تیل، خام تیل اور تیار شدہ بنیادی دھاتوں کی قیمتوں میں نرمی درج کی گئی ہے۔
تھوک مہنگائی کی شرح میں گزشتہ ۶؍ ماہ سے مسلسل گراوٹ جاری ہے۔ وزارت تجارت اور صنعت کی جانب سے پیرکو جاری کردہ تازہ ترین ڈبلیو پی آئی کے اعداد و شمار کے مطابق جون میں تمام اشیاء کی تھوک قیمت کا اشاریہ ۸ء۱۵۳؍ تھا۔ گزشتہ سال اسی مہینے میں تھوک قیمت کا اشاریہ۹؍۱۵۳؍ تھا اور اس پر مبنی ہول سیل مہنگائی۳۶ء۳؍ فیصد تھی۔ رواں سال مئی کے آغاز میں اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ ہول سیل مہنگائی۳۹ء۰؍ فیصد تھی۔
اپریل کے حتمی اعداد و شمار کے مطابق اس ماہ تھوک مہنگائی۸۵ء۰؍ فیصد تھی، جو مئی میں جاری کئے جانے والے عارضی اعداد و شمار کے برابر ہے۔افراط زر کی شرح صفر سے نیچے جانے کا مطلب ہے کہ ہول سیل قیمت کی مجموعی سطح گزشتہ مدت کے مقابلے میں گر گئی ہے۔ اس سال جون میں پرائمری اشیاء کے زمرے میں تھوک مہنگائی میں زبردست کمی ریکارڈ کی گئی اور یہ صفر سے ۳ء۳۸؍ فیصد نیچے تھی جبکہ مئی میں یہ صفر سے ۰۲ء۲؍ فیصد کم تھی۔ اسی طرح ایندھن اور بجلی کے زمرے میں تھوک مہنگائی جون میں کم ہو کر ۶۵ء۲؍ فیصد پر آگئی، جب کہ مئی میں یہ صفر سے ۲۷ء۲؍ فیصد کم تھی۔
مینوفیکچرڈ اشیا کے شعبے میں تھوک مہنگائی ایک ماہ قبل۰۴ء۲؍ فیصد سے کم ہو کر۱ء۹۷؍ فیصد پر آگئی اور خوراک کے زمرے میں یہ ۷۲ء۱؍ فیصد سے کم ہوکر صفر سے۰ء۲۶؍ فیصد پر آگئی۔رپورٹ کے مطابق اس وقت دالوں کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پر۱۴؍ فیصد، آلو اور پیاز کی قیمتوں میں بالترتیب۳۲,۳۳؍ فیصد اور سبزیوں کی ہول سیل قیمتوں میں تقریباً۲۳؍ فیصد کمی ہوئی ہے۔ دودھ کی قیمت میں۲ء۲۶؍ فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ انڈے، گوشت اور مچھلی کی قیمتوں میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں ۲۹ء۰؍ فیصد کمی آئی ہے۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی تھوک قیمتوں میں۳۰ء۱۲؍ فیصد اور ایندھن اور بجلی کی قیمتوں میں۶۵ء۲؍ فیصد کمی ہوئی ہے۔