Inquilab Logo

دہلی کو مطالبہ سے کم آکسیجن کیوں؟ ہائیکورٹ کامرکز سے سوال

Updated: April 30, 2021, 11:02 AM IST | New Delhi

عدالت نے مرکز سے پوچھاکہ جب دہلی سرکار نے۷۰۰؍میٹرک ٹن آکسیجن کا مطالبہ کیاہے تو اسے ۴۸۰؍ سے ۴۹۰؍ میٹرک ٹن ہی کیوں فراہم کی جارہی ہے، مرکز سے ایک دن میں جواب طلب کیا ،دہلی حکومت کا مرکز پرآکسیجن سپلائی میںرخنہ اندازی کا الزام

A man carries an oxygen cylinder for a relative undergoing treatment at the LNJP Hospital in Delhi.Picture:PTI
دہلی کے ایل این جے پی اسپتال میں زیر علاج اپنے رشتہ دار کیلئے ایک شخص آکسیجن سلنڈر لے جاتے ہوئے تصویرپی ٹی آئی

کووڈ وبا کے بیچ دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت سے دہلی میں بڑھتے ہوئے آکسیجن بحران کے بارے میں سخت سوالات کئے ہیں۔عدالت نے مرکز سے پوچھاکہ جب دہلی حکومت نے۷۰۰؍میٹرک ٹن آکسیجن کا مطالبہ کیاہے تو اسے ۴۸۰؍ سے ۴۹۰؍ میٹرک ٹن ہی کیوں فراہم کی جارہی ہے؟ عدالت نے اس  پر جواب داخل کرنے کیلئےحکومت کو ایک دن کا ہی وقت دیا ہے۔نیز ہائی کورٹ نے یہ بھی پوچھا ہے کہ مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر کیلئے مطالبے کے مقابلے میں کیوں زیادہ سلنڈرمختص کئے جارہے ہیں۔عدالتی مشیر اور دہلی حکومت نے کہا تھا کہ مہاراشٹر کا مطالبہ۱۵۰۰؍ میگاین ٹن ہے اور اسے۱۶۶۱؍ میگا ٹن دیا جارہا ہے۔ جبکہ ایم پی کو۴۴۵؍ میگا ٹن آکسیجن کی ضرورت ہے جبکہ ا سے۵۴۰؍ ایم ٹن دیا جارہا ہے۔اس معاملے میں مرکز نے کہا کہ دہلی کے پاس۴۸۰؍میگا ٹن آکسیجن لے جانے کے لئے ٹینکر بھی نہیں ہے۔
مرکز پر آکسیجن سپلائی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام 
 ملک میں آکسیجن کی قلت کے بعد عدالت بھی سرگرم ہے۔ راجدھانی دہلی میں درپیش آکسیجن  بحران کے معاملے پر ہائی کورٹ میں جمعرات کو سماعت ہوئی جس میں دہلی حکومت نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ حکومت نے مرکز پر آکسیجن سپلائی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا  ہے اوراس کے ساتھ ہی دعویٰ کیا ہے کہ مرکزی حکومت صرف حکم ہی جاری کر رہی ہے۔ اس پر مرکزی حکومت نے آکسیجن سپلائی  بڑھانے کا دعویٰ کیا ۔ اس پر عدالت نے مرکزی حکومت کو ضروری قدم اٹھانے کی ہدایت دی۔
 دوسری جانب ہائی کورٹ میں دہلی حکومت نے کہا کہ مرکزی حکومت آکسیجن کی فراہمی میں  رخنہ اندازی کر رہی ہے۔ اس نے دعویٰ کیا ہے کہ مشکل سے نمٹنے کیلئے حکومت کوئی بھی مضبوط قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔  یہ بھی کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کی طرف سے صرف حکم جاری کیے جا رہے ہیں۔ دہلی حکومت نے کہا ہے کہ مرکز اپنے کام میں پوری طرح ناکام ہوا ہے۔  اس کے ساتھ ہی دہلی سرکار نے عدالت سے مرکز کی ذمہ داری طے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دہلی کے حالات پر عدالت کی فکر مندی 
 دوسری طرف عدالت نے بھی دہلی میں جاری حالات پر فکر کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہائی کورٹ نے کہا کہ راجدھانی میں کئی دیگر ریاستوں سے بھی مریض علاج کرانے پہنچ رہے ہیں۔ کسی مریض کو علاج کے لیے منع نہیں کیا جا سکتا ۔ دہلی سمیت ممبئی اور ملک کے کئی دیگر حصوں میں آکسیجن کی کمی کی خبریں آئی ہیں۔ فی الحال اس کمی کو دور کرنے کے لیے آکسیجن ایکسپریس اور نئے پلانٹ جیسی ترکیبیں اختیار کی جا رہی ہیں۔
دہلی میں۲۰؍ ہزار آکسیجن اور۲۰۰۰؍ آئی سی یو بیڈ فوری طور پر لگائے جائیں: کانگریس
  اس دوران  دہلی پردیش کانگریس کے صدر چودھری انل کمار نے قومی دارالحکومت میں بڑھتے ہوئے خوفناک کورونا معاملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے باوجود  انفیکشن کم نہیں  ہونے سے  واضح  اشارہ ہے کہ آنے والے دنوں  میں  صورتحال اور سنگین ہونے جا رہا ہے۔
 جمعرات کو یہاں جاری ایک بیان میں انل  چودھری نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے باوجود دہلی کے اسپتالوں میں آکسیجن بیڈ اور وینٹی لیٹروں بہت بڑی قلت ہے اور اگر حکومت لاک ڈاؤن  ہٹاتی ہے تو یہ کمی کئی گنا بڑھ سکتی ہے۔
 انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن مسئلے کا حل نہیں ہے لہٰذا اسپتالوں اور سہولیات میں توسیع ضروری ہے۔ دہلی کی اروند کیجریوال حکومت نے لاک ڈاؤن نافذ کیا  ہے لہٰذا جانچ میں اضافہ کرنے کی ضرورت تھی لیکن ٹیسٹنگ الٹا کم کردی  ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ لاک ڈاؤن کے باوجود دہلی میں انفیکشن کی شرح بڑھ رہی ہے۔ 
 کانگریس لیڈر نے کہا کہ۱۸؍ اپریل کو  کیجریوال نے۷۰۰؍ میٹرک ٹن آکسیجن کی ضرورت بیان کی تھی لیکن اب تک دہلی کو صرف۴۴۵؍ میٹرک ٹن سپلائی مل رہی ہے ، جبکہ آج دہلی کو۱۰۰۰؍ میٹرک ٹن آکسیجن کی ضرورت ہے۔ اس کا فوری بندوبست کیاجانا چاہئے۔

oxygen Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK