چھترپتی شیواجی کا مجسمہ گرنے پر ناراضگی، مہاوکاس اگھاڑی کا ریاست کے مختلف مقامات پر حکومت کے خلاف احتجاج، شندے ، فرنویس اور اجیت پوار سے استعفے کامطالبہ
EPAPER
Updated: August 28, 2024, 10:21 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
چھترپتی شیواجی کا مجسمہ گرنے پر ناراضگی، مہاوکاس اگھاڑی کا ریاست کے مختلف مقامات پر حکومت کے خلاف احتجاج، شندے ، فرنویس اور اجیت پوار سے استعفے کامطالبہ
سندھو درگ میں راجکوٹ قلعے میں نصب چھترپتی شیواجی کا مجسمہ صرف ۸؍ ماہ میں مسمار ہوجانے پر ریاست بھر میں ناراضگی ہے۔ اب اپوزیشن نے بھی اس معاملے میں حکومت کے خلاف کمر کس لی ہے۔ منگل کو مہا وکاس اگھاڑی نے ریاست کے مختلف علاقوں میں مہا یوتی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور ایکناتھ شندے، اجیت پوار، دیویندر سمیت کے علاوہ وزیر رویندر چوہان کے استعفے کا مطالبہ کیا۔
ستارا ضلع کے کراڈ میں سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان کی قیادت میں احتجاج کیاگیا جس میں یوتھ کانگریس کے ریاستی نائب صدر شیوراج مورے، تعلقہ صدر منوہر شندے کے علاوہ سیکڑوں کارکنان نے حصہ لیا۔ انہوں نے بی جے پی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ اسی طرح کولہاپور میں مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈروں نے چھترپتی شیواجی مہاراج چوک پر احتجاج کیا۔ اس موقع پر کانگریس کے سٹی صدر سچن بھائی چوان، این سی پی سٹی صدر آر کے پووار، شیوسینا کے ڈپٹی لیڈر سنجے پوار، شیوسینا کے ضلع صدر وجے دیونے، توفیق ملانی کے ساتھ سیکڑوں کارکنان نے احتجاج میں حصہ لیا۔ جلگاؤں میں کانگریس کی ریاستی نائب صدر پرتبھا شندے، سٹی کانگریس صدر شام تائیڑےکی قیادت میں چھترپتی شیواجی کے مجسمے کے پاس احتجاج کیا گیا ۔ اسی طرح ناسک میں سٹی کانگریس صدر اور ایڈوکیٹ آکاش چھاجڈ کی رہنمائی میں ریاستی سیکریٹری راہل دیوے، یوتھ کانگریس کے راہل پاٹل سمیت کارکنوں نے چھترپتی شیواجی کی مورتی کے پاس احتجاج کیا۔
مودی کے ہاتھوں افتتاح کیا گیا کام بگڑ کیوں آجاتا ہے؟
کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے ممبئی کے تلک بھون میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے موقع پر شیواجی مہاراج کے نام پر ووٹ حاصل کرنے کی جلدی میں وزیر اعظم مودی نے اس مجسمے کا افتتاح کیا تھا۔ مودی نے پارلیمنٹ کی جس نئی عمارت کا افتتاح کیا اس میں دراڑیں پڑگئیں اور وہ رسنے لگی ، ایودھیا میں رام مندر کا افتتاح کیا ، مندرٹپکنے لگا، سمردھی ہائی وے کا افتتاح کیا اس میں دراڑ پڑ گئی اور حادثات ہونے لگے ، عوام کے ذہن میں یہ سوال اٹھ رہا ہے جس کام کا مودی افتتاح کرتے ہیں وہ بگڑ کیوں جاتاہے؟ نانا پٹولے کے بقول سابق گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے کہا تھا کہ شیواجی مہاراج ایک پرانے آئیڈیل تھے اور گڈکری ایک نئے آئیڈیل ہیں۔ بی جے پی لیڈروں کی ذہنیت ہے کہ وہ مسلسل اس طرح کے بیانات دے کر چھترپتی شیواجی کی توہین کرتے ہیں اور یہی ان کے کاموں سے بھی ثابت ہو رہا ہےجو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔ پٹولے نے مطالبہ کیا کہ صرف انجینئروں یا افسران پر نہیں بلکہ حکومت پر بھی ایف آئی آر ہو نی چاہئے۔
صرف۸؍ماہ میں مجسمہ کا گرنا شرمناک ہے: پرتھوی راج چوان
کراڈ میں احتجاج کے دوران سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان نے کہاکہ چھترپتی شیواجی کے مجسمے کو سیاسی تقریب کا سامان بنا کر وزیر اعظم مودی کے ہاتھوں افتتاح کروایا گیا ۔ بدعنوانی اور ناقص کام مجسمے کہ مسماری کا باعث بنا ۔ اس سے مہاراشٹر کے وقار کو دھچکا لگا ہے ۔ پرتھوی راج چوہان نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس اور وزیر برائے تعمیرات عامہ رویندر چوہان کو مالون میں پیش آنے والے واقعے کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دے دینا چاہئے۔
شندے کو استعفیٰ دینا چاہئے : سنجے راؤت
شیو سینا ( ادھو ) کے ترجمان سنجے راؤت نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ شیواجی مہاراج کے مجسمے کے واقعہ کے بعد وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو استعفیٰ دیدینا چاہئے۔انہوںنے کہاکہ اس واقعہ سے پورا مہاراشٹر غم میں ڈوبا ہوا ہے لیکن شندے سرکار کے چہرے پر شکن بھی نہیں ہے۔ سنجے راؤت نے کہاکہ مغلوں نے مہاراشٹر پر کئی بار حملہ کیا لیکن انہوں نے چھترپتی کی اتنی توہین نہیں کی جتنی اس حکومت نے کی ہے۔ انہوں نےکہا کہ کل ملک نے رسوائی دیکھی ہے۔ وزیر اعظم مودی، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلی دیویندر فرنویس اور اجیت پوار اس کے لئے ذمہ دار ہیں۔ مہاراج کا مجسمہ کے گرنے سے مہاراشٹر غمزدہ ہے۔ کوئی بھی اس کی تلافی نہیں کر سکے گا۔