سنجے رائوت نے کا سنسنی خیز دعویٰ’’ گجرات میں اپنے صنعتکاردوستوں کی ملکیت بچانے کیلئے جنگ بندی کروائی گئی ہے‘ ‘ مہایوتی میں تلملاہٹ ، رائوت پر زبانی حملے
EPAPER
Updated: May 12, 2025, 11:52 PM IST | Mumbai
سنجے رائوت نے کا سنسنی خیز دعویٰ’’ گجرات میں اپنے صنعتکاردوستوں کی ملکیت بچانے کیلئے جنگ بندی کروائی گئی ہے‘ ‘ مہایوتی میں تلملاہٹ ، رائوت پر زبانی حملے
شیوسینا ( ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے ہند۔ پاک جنگ بندی کے بعد حکومت پر سخت تنقیدیں کیں اور وزیر اعظم مودی کے ساتھ وزیر داخلہ امیت شاہ کے استعفے کا مطالبہ کیا۔ سنجے رائوت نے ہندی اور مراٹھی دونوں زبانوں میں میڈیا کو دیئے گئے بیان میں جہاں کئی سنسنی خیز دعوے کئے وہیں یہ اہم سوال بھی اٹھا یا کہ ڈونالڈٹرمپ اگر ہند۔ پاک کے درمیان جنگ بندی کروا سکتے ہیں تو وہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کیوں نہیں کرواتے؟ وہاں انہوں نے اسرائیل کی مکمل حمایت کا اعلان کیوں کر رکھا ہے؟
گجرات کے صنعتکاروں کی ملکیت بچانے کیلئے جنگ بندی؟
یاد رہے کہ ہند۔ پاک جنگ بندی کا اعلان ان دونوں ممالک کے بجائے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کیا تھا۔ اس پر ملک کے اندر ناراضگی ہے کہ آخر ہندوستان کی لڑائی کے تعلق سے فیصلہ اور اعلان کرنے کا حق امریکی صدر کو کس نے دیا؟ اسی بات کو موضوع بناتے ہوئے اتوار کی رات ایک ٹی وی چینل کے ساتھ طویل گفتگو کے دوران سنجے رائوت نے کئی سوالا ت اٹھائے ۔ ساتھ ہی انہوں نے کئی سنسنی خیز دعوے بھی کئے۔ انہوں نے پوچھا کہ ’’ جنگ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہو رہی تھی تو سیز فائر (جنگ بندی) کا اعلان ڈونالڈ ٹرمپ نے کیوں کیا؟ ڈونالڈ ٹرمپ کون ہوتے ہیں لڑائی کو رکوانے والے؟ رائوت نے دعویٰ کیا کہ ’’اُس طرف سے دہلی کی طرف ڈرون مارا گیا تھا جسے ہماری فوج نے ناکام بنا دیا اور وہ ڈرون ہریانہ میں گرا۔اس کے بعد اطلاع آئی کہ دشمن کی طرف سے گجرات کی طرف بھی ڈرون مارا جا سکتا ہے۔ تب وزیراعظم نے گجرات میں اپنے صنعتکار دوستوں کی ملکیت کو بچانے کیلئے ڈونالڈ ٹرمپ سے جنگ بندی کروانے کی درخواست کی۔‘‘
ٹرمپ اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی کیوں نہیں کرواتے؟
یاد رہے کہ یہ ایک سنسنی خیز دعویٰ ہے جسے سنجے رائوت نے سرعام کیا ۔ لیکن رائوت یہیں نہیں رکے انہوں نے یہ چبھتا ہوا سوال بھی کیا کہ ڈونالڈ ٹرمپ کو ہندوستان اور پاکستان کی جنگ بندی کی فکر کیوں ستا رہی تھی؟ انہوں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اس لڑائی سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے جب لینا دینا نہیں ہے تو پھر ثالثی کرنے کیوں آئے؟ ‘‘ رائوت نے سوال کیا ’’ ان سے ثالثی کی درخواست کس نے کی؟ اگر پاکستان نے کی تھی تو ہم جنگ بندی پر کیوں مان گئے جبکہ ابھی ان ۴؍ لوگوں کا کوئی پتہ نہیں چلا ہے جنہوں نے پہلگام میں حملہ کیا تھا؟ سنجے رائوت نے کہا کہ اگر ڈونالڈ ٹرمپ کو امن کی اتنی ہی فکر ہے تو وہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کیوں نہیں کرواتے؟ جبکہ غزہ میں ہزاروں معصوم بچوں اور خواتین کو مارا جا چکا ہے؟ وہاں تو ٹرمپ نے اسرائیل کی مکمل حمایت کی ہےاور وہ وہاں بمباری کر رہا ہے۔‘‘ سنجے رائوت کایہ بیان اس وقت چرچہ کا موضوع بنا ہوا ہے۔ سوشل میڈیا پر بحث ہو رہی ہے۔ البتہ مہایوتی میں سنجے رائوت کے بیان پر تلملاہٹ نظر آ رہی ہے۔ این سی پی اور شیوسینا (شندے) نے انہیں ناسمجھ قرار دیا ہے۔
سنجے رائوت کی تضحیک
اس دوران این سی پی (اجیت) کے کارگزار صدر پرفل پٹیل نے پیر کے روز میڈیا سے بات کرتے ہوئےکہا’’جب لوگوں کو عالمی سیاست کی سمجھ نہیں ہے اور جنہیں یہ نہیں معلوم کہ ملک کی بھلائی کس چیز میں ایسے چلر لوگوں کو چلر سیاست کرنے والے افراد پر کوئی بیان دینا مناسب نہیں ہے۔‘‘ پرفل پٹیل کی طرح شیوسینا (شندے) کی خاتون لیڈر شائنا این سی نے بھی سنجے رائوت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نےکہا ’’ سنجے رائوت کون ہیں؟ انہوں نے اپنا دماغی توازن کھو دیا ہے۔ وہ بار بار بیان بازی کرتے رہتے ہیں۔ وہ وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ وہ کون ہوتے ہیں وزیرا عظم سے استعفیٰ مانگنے والے جبکہ انہیں ملک کے ۱۴۰؍ کروڑ لوگوں نےمنتخب کیا ہے؟ ‘‘ شائنا نے کہ وزیراعظم مودی کو ملک کے عوام نے پوری اکثریت کے ساتھ منتخب کیا ہے۔ اور یہ اکثریت انہیں ان کے کام پر اعتماد ہونے کی وجہ سے ہی ملی ہے۔‘‘ خاتون لیڈر نے کہا ’’ چاہے وہ آپریشن سیندور ۔۱؍ ہو یا آپریشن سیندور۔ ۲؍ ہمیں یقین ہے کہ وزیر اعظم وہی فیصلہ کریں گے اور اسی جنگ کی طرف جائیں گے جہاں سچائی کی جیت ہو۔ اور اس سچائی کو ہندوستان نے ثابت کر دیا ہے۔ ‘‘ یاد رہے کہ ٹرمپ کے ٹویٹ کو سوشل میڈیا پر ہندوستانی معاملات میں مداخلت قرار دیا جا رہا ہے۔