رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں۸۱؍ فیصد کی گراوٹ ۔۱۵؍برسوں میں دوسری بار کمی آئی ہے۔
EPAPER
Updated: July 03, 2025, 11:30 AM IST | Agency | New Delhi
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں۸۱؍ فیصد کی گراوٹ ۔۱۵؍برسوں میں دوسری بار کمی آئی ہے۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (اپریل تا جون) میں نجی شعبے کے سرمائے کے اخراجات میں تیزی سے کمی آئی ہے۔ گزشتہ ۱۵؍ برسوں میں نجی شعبے کی جانب سے سرمایہ کاری میں یہ دوسری سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکنامی (سی ایم آئی) کے تازہ اعداد و شمار میں یہ بات سامنے آئی ہے۔ نجی شعبے کی جانب سے سرمایہ کاری میں معمولی بہتری کے باوجود اتنی بڑی کمی درج کی گئی ہے۔
صنعتی اور بنیادی ڈھانچے کی صلاحیت کی توسیع میں سرمایہ کے اخراجات گزشتہ مالی سال کی چوتھی سہ ماہی میں۲۱ء۷؍ لاکھ کروڑ روپے سے کم ہو کر۴ء۱؍ لاکھ کروڑ روپے رہ گئے۔ ماہرین کے مطابق نجی سرمایہ کاری میں اتنی بڑی گراوٹ دنیا میں جاری تجارتی جنگ کی مناسب حکمت عملی نہ ہونے کی وجہ سے ریکارڈ کی گئی ہے۔
دستیاب اعداد و شمار کے مطابق مالی سال ۲۰۲۵ء کی پہلی سہ ماہی میں پرائیویٹ سیکٹر کے سرمائے کے اخراجات مالی سال۲۰۲۴ء کی چوتھی سہ ماہی میں ریکارڈ کئے جانے والے۱۶ء۷؍ لاکھ کروڑ روپے سے تقریباً۸۳؍ فیصد کم ہو کر ۲ء۸؍ لاکھ کروڑ روپے رہ گئے ہیں۔ ایک سال پہلے اسی سہ ماہی میں ۲ء۹؍ لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا گیا تھا۔
منصوبوں کی بروقت تکمیل کی رفتار بھی سست پڑ گئی۔ مالی سال۲۰۲۵ء کی پہلی سہ ماہی میں، صرف ۱ء۹۷؍ لاکھ کروڑ روپے کے پروجیکٹ ہی مکمل ہوئے، جو پچھلی سہ ماہی میں مکمل کئے جانے والے ۲ء۴۲؍ لاکھ کروڑ روپے کے پروجیکٹس سے ۱۸ء۷؍ فیصد کم ہے۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے یہ تعداد۷۴۴ء۱؍ ارب روپے سے ۱۶۴؍ فیصد بڑھ گئی۔ جون ۲۰۲۵ء کی سہ ماہی میں ۱۲۲ء۷؍ بلین روپے کے منصوبے پھنس گئے جبکہ ۱ء۲؍ ٹریلین روپے کے التوا میں پڑے ہوئے منصوبے دوبارہ شروع کیے گئے۔ اس کے نتیجے میں، جون۲۰۲۴ء کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں منصوبوں کا بیک لاگ ۲۹۶ء۹؍ ٹریلین روپے سے بڑھ کر ۳۳۱ء۳؍ ٹریلین روپے ہو گیا۔
انڈیا ریٹنگز کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر پارس جسرائی نے کہا کہ جون۲۰۲۰ء سے جون ۲۰۲۵ء تک کے اعداد و شمار کا تجزیہ ایک عام پیٹرن کو ظاہر کرتا ہے جس میں ہر مالی سال کی چوتھی سہ ماہی میں سرمایہ کاری کے نئے پروجیکٹ کے اعلانات عروج پر ہوتے ہیں اور پہلی سہ ماہی میں کمی ہوتی ہے۔
دستیاب اعداد و شمار کے مطابق مالی سال ۲۰۲۵ء کی پہلی سہ ماہی میں پرائیویٹ سیکٹر کے سرمائے کے اخراجات مالی سال ۲۰۲۴ء کی چوتھی سہ ماہی میں ریکارڈ کئے جانے والے۱۶ء۷؍ لاکھ کروڑ روپے سے تقریباً۸۳؍ فیصد کم ہو کر ۲ء۸؍ لاکھ کروڑ روپے رہ گئے ہیں۔