Inquilab Logo Happiest Places to Work

مدھیہ پردیش ، راجستھان اورچھتیس گڑھ میں کیا وزارت اعلیٰ کیلئے حیران کن نام سامنے آئیںگے؟

Updated: December 07, 2023, 9:42 AM IST | Bhopal

تین ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ناموں کے اعلان میں بی جے پی کے سامنے سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ اگر وہ پرانے چہرے کو نظر انداز کر کے نئے چہرے کو موقع دیتی ہے تو اسے نقصان ہو سکتا ہے۔

The duo of Modi and Shah is expert in making confidential decisions!
مودی اور شاہ کی جوڑی رازدارانہ فیصلہ کرنے میں ماہر ہے !

تین ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ناموں کے اعلان میں بی جے پی کے سامنے سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ اگر وہ پرانے چہرے کو نظر انداز کر کے نئے چہرے کو موقع دیتی ہے تو اسے نقصان ہو سکتا ہے۔مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ اور راجستھان میں وزیر اعلیٰ  کسے بنائے جانے کے سوال کا جواب دینے سے بی جے پی گریز کررہی ہےلیکن اس کے پیچھے کی وجہ سب کے سامنے ہے۔بی جے پی نے مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں اکثریت حاصل کر لی ہے اور اسے یہاں حکومت بنانا ہے لیکن انتخابی نتائج کے تین دن گزرنے کے بعد بھی پارٹی وزیر اعلیٰ کے نام کا فیصلہ نہیں کر پائی ہے۔ اس کے پیچھے سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ اس بار پارٹی نے وزیر اعلیٰ کے چہرے کے بغیر الیکشن لڑا تھا۔ انہوں نے مدھیہ پردیش میں اپنے موجودہ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور چھتیس گڑھ اور راجستھان کے سابق وزرائے اعلیٰ (رمن سنگھ اور وسندھرا راجے) سے بھی خود کو دور کر لیا تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ پارٹی انہیں وزیر اعلیٰ نہیں بنانا چاہتی۔اس کے علاوہ پارٹی نے اسمبلی انتخابات میں ایم ایل اے انتخابات کیلئے بھی اپنے کئی ایم پیز کو میدان میں اتارا تھا۔ ان میں سے اکثر جیت چکے ہیں۔ تینوں ریاستوں میں بی جے پی کے سامنے کئی بڑے نام ہیں، جن میں سے کسی ایک کا فیصلہ کرنا اتنا آسان نہیں ہے۔بی جے پی عام طور پر تیز اور سخت فیصلہ کرنے کیلئے جانی جاتی ہے لیکن پارٹی کو ان تین ریاستوں میں وزیر اعلیٰ کے نام کا فیصلہ کرنے میں کافی وقت لگ رہا ہے۔۲۰۱۴ء سے مودی-شاہ کی جوڑی نے بار بار حیران کیا ہے۔ ان برسوں میں انہوں نے میڈیا کو اپنے کسی فیصلے سے آگاہ نہیں ہونے دیا۔ چاہے وہ یوگی آدتیہ ناتھ کو اتر پردیش کا وزیراعلیٰ بنانے کا فیصلہ ہو یا اتراکھنڈ میں وزیراعلیٰ کو تبدیل کرنے کا۔ یہاں تک کہ جب گجرات میں وزیر اعلیٰ تبدیل ہوئے، تب بھی تجسس تھا۔ اس بار بھی اتوار کو نتائج کے اعلان کے بعد ہی تینوں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ناموں پر بحث شروع ہو گئی تھی۔ تاہم منگل کی رات وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر ہونے والی ساڑھے چار گھنٹے کی ملاقات بظاہر بےنتیجہ رہی۔شاہ کے علاوہ بی جے پی کے سربراہ جے پی نڈا نے بھی وزیر اعظم مودی کی رہائش گاہ پر منعقدہ میٹنگ میں شرکت کی۔ اس سے قبل شاہ اور نڈا نے تینوں ریاستوں کے انچارجوں سے گھنٹوں بات چیت کی تھی۔ جلد ہی بی جے پی راجستھان، ایم پی اور چھتیس گڑھ کے لیے مبصرین کے ناموں کا اعلان کرے گی۔ یہ مبصر ریاستوں میں جائیں گے اور نو منتخب ایم ایل ایز سے ملاقات کریں گے، ان کے مزاج کا اندازہ لگائیں گے اور پھر قانون ساز پارٹی کے لیڈر کا انتخاب کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق تینوں ریاستوں میں ایسے لیڈروں کو وزیر اعلیٰ بنایا جائے گا، جن کا چہرہ۲۰۲۴ء  کے راستے میں رکاوٹ نہ بنے۔ بے داغ اور تنازعات سے دور چہرے کو ترجیح دی جائے گی۔  وزیر اعلیٰ کے عہدے کیلئے جن چہروں کا انتخاب کیا جائے گا ان کی سیاسی اہمیت ہوگی۔کہا جارہا ہےکہ بی جے پی پرانے اور معروف چہروں کو نظر انداز کررہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK