Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ فائربریگیڈ کی گاڑیاں وقت پر پہنچ جاتیں تو بچوں کی جان بچائی جا سکتی تھی‘‘

Updated: April 29, 2025, 11:23 AM IST | Agency | New Delhi

دہلی میں آتشزدگی پر ’آپ‘ کا حکومت پرالزام ، جس میں ۲؍ بچوں کی موت کے ساتھ ہی ۸۰۰؍ جھوپڑے جل گئے تھے۔

There is a lot of anger at the local level due to this tragedy. Picture: INN
اس سانحہ کی وجہ سے مقامی سطح پر بہت ناراضگی پائی جارہی ہے۔ تصویر: آئی این این

 عام آدمی پارٹی (آپ) نے دہلی کے بوانا اسمبلی حلقہ کی جھگیوں میں آگ لگنے کے واقعہ پر حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر فائربریگیڈ کی گاڑیاں بروقت پہنچ جاتیں تو جھگیوں کے ساتھ ہی دو معصوم بچوں کی جانیں بھی بچائی جا سکتی تھیں۔
  ’آپ‘ کے دہلی پردیش کنوینر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ اتوار کو بوانا اسمبلی حلقہ کے روہنی علاقے میں واقع ایک بڑی کچی بستی میں آگ لگ گئی تھی جس میں تقریباً۸۰۰؍ جھوپڑے جل کر راکھ ہوگئے اور دو معصوم بچے بھی آگ میں جھلس گئے جس کی  وجہ سے ان کی موت ہوگئی۔  سوربھ بھاردواج نے کہا مقامی لوگوں کے مطابق آگ لگنے کا یہ واقعہ صبح ۱۱؍ بجے سے ساڑھے ۱۱؍ بجے کے درمیان پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ اس اسمبلی حلقے کے ایم ایل اے اور دہلی حکومت میں سماجی بہبود کے وزیر رویندر سنگھ اندر راج وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کے ساتھ جائے حادثہ سے محض۱۰؍ منٹ کے فاصلے پر بیٹھ کر’ من کی بات‘ کا پروگرام سن رہے تھے۔ انہوں نے افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بے حسی اور بے شرمی کی انتہا ہے کہ وزیراور وزیراعلیٰ نے جائے حادثہ پر پہنچ کر ان غریب جھگی والوں کی حالت معلوم کرنا ضروری نہیں سمجھا۔
 سوربھ بھاردواج نے بتایا کہ فائر اسٹیشن جائے وقوع سے محض ۵؍ منٹ کے فاصلے پر واقع تھا، لیکن آگ بجھانے کیلئے فائر بریگیڈ کا عملہ تقریباً دو گھنٹے بعد موقع پر پہنچا۔انہوں نے کہا کہ فائر بریگیڈ کے عملے کے پہنچنے تک سب کچھ جل کر راکھ ہو چکا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر جب کہیں آگ لگنے کا واقعہ ہوتا ہے تو مقامی لوگ فائر بریگیڈ کی مدد کرتے ہیں تاکہ جلد از جلد آگ پر قابو پایا جا سکے لیکن ایسا پہلی بار ہوا جب مقامی لوگوں نے فائر انجن پر پتھراؤ کیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ محض ۵؍ منٹ کے فاصلے پر ہونے کے باوجود فائر انجن کی گاڑیاں دو گھنٹے بعد وہاں پہنچیں۔ تب تک وہاں سب کچھ جل کر راکھ ہو چکا تھا اور۲؍ معصوم بچوں کی بھی جھلس کر موت ہوچکی تھی۔ اس کی وجہ سے مقامی افراد میں بڑی ناراضگی تھی۔عام آدمی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ یہ وہی بی جے پی ہے جو دہلی انتخابات کے دوران ان کچی آبادیوں میں جانے اور جھگی سمان یاترا منعقد کرنے کی بات کر رہی تھی لیکن وہ بھی صرف ایک انتخابی جملہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ بی جے پی لیڈروں کو غریبوں اور جھوپڑوں میں رہنے والوں سے ذرا سی بھی ہمدردی نہیں ہے۔ ووٹ حاصل کرنے اور الیکشن جیتنے کے بعد آج جب ان جھگی بستی والوں کو بی جے پی لیڈروں کی ضرورت تھی تو ایک بھی لیڈر اُن کے ساتھ کھڑا نظر نہیں آیا یہاں تک کہ ان کے ووٹوں کی بدولت الیکشن جیتنے والے ایم ایل اے رویندر سنگھ اندرراج بھی موقع پر نہیں پہنچے۔ آتشزدگی کے بعد ۲؍ گھنٹے تک فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کے نہ پہنچنے اور  بی جے پی لیڈروں کی خاموشی کی وجہ سے سوشل میڈیا پر طرح طرح کے سوالات  اٹھائے جارہے ہیں۔ سازش کے مختلف پہلو بھی تلاش کئے جارہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK