Inquilab Logo

شہر میں ماہ محرم کی مجالس کی اجازت کیلئے پولیس کی آمادگی

Updated: July 29, 2022, 11:59 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

مختلف علاقوں میں مجالس کے ذمہ داران اور پولیس کے درمیان میٹنگیں،پولیس کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات اور حساس علاقوں کی نگرانی کرنے کی یقین دہانی

A delegation of scholars met with the Mumbai Police Commissioner
ممبئی پولیس کمشنر سےعلماء کے وفد کی ملاقات( تصاویر: انقلاب)

حرم میں ۱۰؍روزہ خصوصی وعظ اورمجالس کے انعقاد کی اجازت کیلئے پولیس نے آمادگی ظاہر کی ہے۔اس کیلئے پولیس  بندوبست اوربہتر انتظامات کیلئے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں ٹرسٹیان ،علماء، ائمہ اورمحلہ کمیٹی کے اراکین کے ہمراہ میٹنگوں کا بھی سلسلہ جاری ہے۔ 
 جمعرات ۲۸؍جولائی کی سہ پہر رضا اکیڈمی کے سربراہ محمد سعید نوری کے ہمراہ علماء اورذمہ داران پر مشتمل ۱۳؍رکنی وفدنے پولیس کمشنر وویک پھنسلکر سے ان کےدفتر میں ملاقات کی ۔ دورانِ ملاقات پولیس کمشنر نے نہ صرف اجازت کے تئیںآمادگی ظاہر بلکہ یہ بھی کہا کہ جہاں بھی وعظ اور مجالس کا انعقاد کیا جاتاہے وہاں لوگ تیاری کریں، پولیس کی جانب سے اجازت دی جائے گی ۔کووڈ کےسبب دو سال سے یہ سلسلہ بڑی حد تک موقوف تھا اورجہاں انعقاد کیابھی گیا وہاں آن لائن ہوا اور وہ بھی شرکاء کی انتہائی محدود تعداد کے ساتھ ۔لیکن اس دفعہ حالات بہتر ہیں اسلئے امید ہے کہ پہلے جیسا انتظام ہوگا ۔  
حساس علاقوں میںنگرانی
 وفد نےکمشنر مطالبہ کیا کہ مضافات کے بعض علاقے حساس سمجھے جاتے ہیں وہاں پولیس کا خصوصی بندوبست اور نگرانی رکھی جائے۔ اس پرپولیس کمشنر نے بتایا کہ’’ ہم نے اس سلسلے میں ساڑھے ۳؍ سوپولیس افسران کےہمراہ پہلے ہی میٹنگ کرلی ہے ا وران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقے میںسخت نگرانی رکھیںتاکہ محرم اوردیگر مذاہب کے تہوار امن وامان کے ساتھ گزریں ۔‘‘ کمشنر سےملاقات کرنے والے وفد میںرضااکیڈمی کے سربراہ سعید نوری ، مولانا محمود عالم رشیدی ، محمدابراہیم طائی ، مولانا ولی اللہ شریفی ، مولانا امان اللہ رضا ، محمدعمران اوردیگر شامل تھے ۔ 
 زائد وقت دینے اورخصوصی رعایت کی درخواست 
 مالونی پولیس اسٹیشن میںبدھ کو ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں سینئر انسپکٹر شیکھر بھالے راؤ نے حاضرین کویہ یاد دلایا کہ سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن کےمطابق ۱۰؍ بجے تک ہی مائیک کے استعمال کی اجازت ہے۔ ا س پرانجمن سنّی جامع مسجد گیٹ نمبر۷؍ کے صدر اجمل خان نے کہاکہ ’’ اس وقت عشاء کی نمازختم ہوتے ہوتے ساڑھے ۹؍بج جاتا ہے ۔ اس کےبعد خطاب کرنے والے کھانے سے فارغ ہوکر جب اسٹیج پرآئیں گے تو وقت نہ کے برابر ہوگا جبکہ جامع مسجد کے سا منے ۵۰؍  سال سے۱۰؍ روزہ وعظ کا اہتمام کیا جاتا رہا ہے۔ ‘‘ انہوںنے کہاکہ ’’ یہ مسئلہ صرف جامع مسجد کا  نہیں ہے بلکہ جہاں بھی  مجالس ہوتی ہیں، وہاں یہ مسئلہ ہوگا۔ اسلئے پولیس اپنی جانب سے خصوصی رعایت دے تاکہ لوگ واقعۂ کربلا اورخانوادۂ اہل بیت کی عظیم قربانی کو جان اورسن سکیں۔اس پرسینئرانسپکٹر نے حتمی جواب تو نہیں دیا البتہ مثبت یقین دہانی بہرحال کروائی ۔‘‘
ناگپاڑہ پولیس اسٹیشن میںبھی میٹنگ 
 محرم کی مجالس کے تعلق سے ناگپاڑہ پولیس اسٹیشن میںبھی سینئرانسپکٹر کی جانب سے جمعرات کی شام کو ۵؍بجے میٹنگ بلائی گئی تھی۔ اس میںسینئرانسپکٹر نے ایک دوسرے کا خیال رکھتے ہوئے وعظ اور مجالس کے انعقاد کی اپیل کی ۔ ساتھ ہی یہ یقین دہانی بھی کروائی کہ پولیس کی جانب سے سخت بندوبست رکھا جائے گا۔البتہ ناگپاڑہ پر جہاں ۸؍ مقامات پر مجالس منعقد کی جاتی تھیں وہیں اب صرف ۶؍ جگہوں پر مجالس ہوں گی وہ بھی عدالتی حکم کے مطابق صرف رات ۱۰؍ بجے تک۔ یہ تفصیلات میٹنگ میںشریک  سنّی ہری مسجد مدن پورہ انتظامیہ کمیٹی کےجنرل سیکریٹری رئیس انصاری نے انقلاب کو بتائیں۔
ڈونگری پولیس اسٹیشن میںشیعہ سنّی کی آج میٹنگ 
 پولیس کمشنر سے ملاقات کے دوران مسلم کونسل ٹرسٹ کے ذمہ دار ابراہیم طائی نے کہاکہ بھنڈی بازار میں اہل تشیع کا سب سے بڑا جلوس نکلتا ہے اورمجالس کا اہتمام کیا جاتاہے۔ یوں تو سبھی مل جل کر رہتے ہیںاس کےباوجودپولیس مشترکہ میٹنگ بلائے تاکہ عاشورہ کے سلسلے میںیاد دہانی کروائی جاسکے۔ اس پرپولیس کمشنر نے ساؤتھ ریجن کے ایڈیشنل پولیس کمشنر دلیپ ساونت سے ملاقات کرنے کوکہا۔ ملاقات کے دوران ساؤتھ ریجن کے پولیس کمشنرنے کہا کہ آج بروز جمعہ سہ پہرساڑھے تین بجے ڈونگری پولیس اسٹیشن میںشیعہ سنّی کی مشترکہ میٹنگ بلائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ماہ محرم کی شروعات  سنیچر یا اتوار ( چاند کے مطابق) سے ہو سکتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK