Inquilab Logo

رمضان کی آمد کے ساتھ ممبئی، ملت نگر اور میرا روڈ کے بازاروں میں بھیڑ

Updated: March 12, 2024, 9:34 AM IST | Iqbal Ansai /Shahab Ansari/ Saadat Khan | Mumbai

رمضان کی آمد کےساتھ شہر ومضافات کے مسلم علاقوںمیں چہل پہل ہیںجس کی ایک واضح مثال اندھیری ،ملت نگر میں افطاری کی خریداری کیلئے لگنےوالا ’رمضان بازار‘ ہے،حالانکہ پہلا روزہ آج (منگل کو) ہے لیکن ملت نگر میں۲؍روز قبل ہی، افطاری کےبازار کی رونقیں دکھائی دے رہی ہیں۔

A view of the Ramadhan Bazaar of Milatnagar.Photo: INN
ملت نگر کےرمضان بازار کا ایک منظر۔ تصویر : آئی این این

 رمضان کی آمد کےساتھ شہر ومضافات کے مسلم علاقوںمیں چہل پہل ہیںجس کی ایک واضح مثال اندھیری ،ملت نگر میں افطاری کی خریداری کیلئے لگنےوالا’رمضان بازار‘ ہے،حالانکہ پہلاروزہ آج (منگل کو) ہےلیکن ملت نگرمیں۲؍روز قبل ہی، افطاری کےبازار کی رونقیں دکھائی دے رہی ہیں۔یہاں کےرمضان بازار کی خاص اوردلچسپ بات یہ ہےکہ ا س بابرکت مہینے میں یہاں ۵۰؍ فیصد سےزیادہ  برادران وطن لذیذ اور ذائقہ دار نان ویج کھانےپینے کے آئٹم مثلاً چکن رول، چکن سموسہ ، چکن سیخ، چکن چٹنی کباب، چکن کرسپی اور اس طرح کے دیگرآئٹم  سے لطف اندوز ہونے کیلئے آتےہیں۔ 
واضح رہےکہ ملت نگر سوسائٹی میں ایک ہزارسےزائد مسلم خاندان آباد ہے۔ علاوہ ازیں اطراف میں بھی مسلمانوں کی خاصی آبادی ہے لیکن رمضان المبارک میں افطار کےوقت پھل فروٹ کے علاوہ کھانےپینے کی دیگر اشیاءکابازار صرف یہیں لگتاہے۔ملت نگر اور اطراف کے۲ ؍ کلو میٹر کے علاقے میں رمضان المبارک میں یہیں رمضان بازار لگتا ہے۔ جہاں سےلوگ افطاری کیلئے کھانےپینے کا سامان خریدتے ہیں۔خاص بات یہ ہےکہ یہاں دکان لگانےوالوںمیں ۵۰؍ فیصد برادران وطن ہیں۔     
 آکسفورڈ ٹاور  میںمقیم ملت نگر کے رشید انصاری کےمطابق ملت نگر میں ایک ہزار مسلمان خاندان آباد ہے ۔ اس کےعلاوہ لوکھنڈ والا میں بھی مسلمانوںکی خاصی آباد ی ہےلیکن رمضان بازار صرف ملت نگرمیںلگنے سے لوکھنڈ والاکامپلیکس اور اطراف کے ۲؍کلومیٹرکےعلاقےمیں آباد مسلمان یہیں سے افطاری کا سامان خریدنے آتےہیں۔ اطراف کےدیگر علاقوںمیں اس طرح کے بازار کانظم نہ ہونے سے لوگ یہیں آکر افطاری کیلئے کھانے پینے کا سامان خریدتے ہیں۔  ملت نگرکےعلاوہ دیگر علاقوں سے آنے والے متعدد افراد ایک آد دن پہلے آکر فروٹ وغیرہ خرید لیتے ہیں،اس لئے یہاں ہمیشہ رمضان شروع ہونے سے ۲؍روز قبل ہی رمضان بازار لگ جاتا ہے۔  دوسرے دکاندارجگہ مختص کرنےکی غرض سے بھی ۲؍دن پہلے ہی کاروبار شروع کردیتے ہیں۔ ‘‘
 انہوںنےیہ بھی بتایاکہ ’’ یہاں کے رمضان بازار میں نان ویج کھانےپینے کے آئٹم مثلاً چکن رول،چکن سموسہ ، چکن سیخ، چکن چٹنی کباب، چکن کرسپی اور اس طرح کےدیگر  لذت کام ودہن کے آئٹم برادران وطن میںکافی مقبول ہیں۔چونکہ مسلمانوں کی دکانوں پر اس طرح کےآئٹم مناسب دام اور لذیذ وذائقہ دارمل جاتےہیں ۔ اس لئے لوگ یہاں کےرمضان بازار میں بڑی بڑی موٹر گاڑیوں سے آکر یہیں پران آئٹم سے لُطف اندوز ہوتےہیں۔ برادران وطن بڑی بے صبری سے رمضان بازار کے لگنےکا انتظارکرتےہیں۔‘‘ملت نگر کےگیٹ کےقریب ایک برادران وطن کیلافروش سے رمضان بازار کےبارےمیں دریافت کرنےپر اس نے بتایا کہ ’’حالانکہ یہاں سال بھر فروٹ کابازار لگتاہےلیکن رمضان میں خاص طورپر رمضان بازار کے نام سے لگنے والا بازار کافی مقبول ہے۔ملت نگر کےعلاوہ اطراف کے علاقوں سے بھی لوگ یہاں خریداری کیلئے آتے ہیں۔ ‘‘
محمد علی روڈاور بھنڈی بازار
 رمضان کا چاند نظر آنے سے چند روز قبل ہی رمضان اور عید کی خریداریوں کی لئے مشہور جنوبی ممبئی کے محمد علی روڈ اور بھنڈی بازار میں واقع بازاروں میں بھیڑ میں اضافہ ہوچکا تھا البتہ پیر کو رمضان شروع ہونے کے ساتھ یہاں کی بھیڑ بھاڑ روایت کے مطابق عروج پر پہنچنے لگی اور صرف گاڑیوں کی آمدورفت ہی نہیں بلکہ پیدل چلنے کیلئے بھی جگہ ملنا دشوار نظر آنے لگا۔
 مینارہ مسجد کے آس پاس کی گلیوں میں خصوصیت سے روشنی کے انتظامات کے درمیان خصوصی کھانوں کی دکانوں پر رونق نمایاں نظر آنے لگی تھی۔ اس کے علاوہ مساجدمیں تراویح کا نظم کیاجانے لگا تھا۔
 یہاں بھیڑ بھاڑ میں اضافہ کے پیش نظر ٹریفک محکمہ نے پہلے ہی اعلان کردیا تھا کہ رمضان کے مبارک مہینے میں محمد علی روڈ، بھنڈی بازار، پائیدھونی اور آس پاس کی سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت کو محدود کردیا جائے گا۔ حسب ضرورت مختلف سڑکوں کو ’وَن وے‘ کردیا گیا ہے اور گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے بھی بازار آنے والوں کا خیال رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ناگپاڑہ اور مدنپورہ
 تقریباً ایسا ہی حال ناگپاڑہ سے مدنپورہ اور مومن پورہ تک تھا۔ خصوصیت سے شام کے وقت مدنپورہ میں بھیڑ میں اتنا اضافہ ہوگیا کہ پیدل چلنے کیلئے بھی مشکل سے جگہ مل رہی تھی۔
میرا روڈ
 گزشتہ چند برسوںکے دوران میرا روڈ میں بھی رمضان میں محمد علی روڈ جیسی بازاریں لگنے لگی ہیں جس کی وجہ سے مقامی افراد کے علاوہ قرب و جوار کے علاقوں کے لوگ بھی یہاں خریداری کو پہنچنے لگے تھے۔
 یہاں واقع حیدری چوک، این ایچ اسکول اور لودھا روڈ جیسے چند مقامات پر شام کے وقت عوام کی اتنی بھیڑ ہوجاتی ہے کہ چلنا مشکل ہوجاتا ہے اور اسی بات کے پیش نظر ایسے بازاروں میں شام ۵؍ بجے سے چار پہیہ گاڑیوں اور رکشہ کا داخلہ ممنوع کردیا جاتا ہے اور پھر شب تقریباً ۱۱؍ یا ۱۲؍ بجے ایسی بڑی گاڑیاں یہاں سے گزر سکتی ہیں۔
ممبرا میں بھی خریداروں کی بھیڑ
 ممبرا اور کوسہ میں بھی رمضان المبارک کی تیاریوں کیلئے بازار اور دکانوں میں شدید بھیڑ دیکھی گئی۔ اتوار اور پیر کو ممبرا بازار، امرت نگر ، درگاہ روڈ اور کوسہ مارکیٹ میں کیرانے کی دکانوں ، گوشت اور برتنوں کو دکانوں پر بھی کافی رش رہا۔ خریداری کا سلسلہ پیر کی دوپہر سے ہی شروع ہو گیا تھا۔ ممبرا بازار میں ٹماٹر کیچپ، پیاز اور ٹماٹر اور اسی طرح دیگر اشیا کی دکانوں اور ٹھیلوں بھی خواتین سے گھرے ہوئے نظر آئے۔
 سامان خریدنے والی  ایک خاتون خانہ نے بتایا کہ ’’رمضان المبارک میں زیادہ وقت عبادت میں گزارا جاسکے اس کیلئے ہفتہ بھر کی خریداری کر رہی ہوں۔‘‘
 اتوار کو امرت نگر میں واقع کپڑا مارکیٹ میں بھی بھیڑ بھاڑ نظر آئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK