ڈومبیولی کی غیرقانونی عمارتوں پر کارروائی اچانک منسوخ۔خواتین کا زبردست احتجاج، جعلی دستاویزات بنانے والے بلڈروںکیخلاف کارروائی کا مطالبہ۔
EPAPER
Updated: September 10, 2025, 4:57 PM IST | Ejaz Abdul Gani | Kalyan
ڈومبیولی کی غیرقانونی عمارتوں پر کارروائی اچانک منسوخ۔خواتین کا زبردست احتجاج، جعلی دستاویزات بنانے والے بلڈروںکیخلاف کارروائی کا مطالبہ۔
کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن (کے ڈی ایم سی) میں ریرا گھوٹالہ کے تحت تعمیر کی گئی ۶۵ ؍ عمارتوں میں سے ایک پر انہدامی کارروائی کرنے پہنچی میونسپل انتظامیہ کے عملے کو مقامی مکینوں کی زبردست مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔خواتین پیٹرول کی بوتلیں لے کر سڑک پر آگئیں۔مقامی مکینوں کی زبردست مخالفت کے سبب انہدامی دستہ واپس لوٹ گیا۔
محکمہ شہری ترقیات نے منگل کے روز ایک میٹنگ کا انعقاد کیا تھا۔کے ڈی ایم سی کے میونسپل کمشنر سمیت دیگر افسران کو ممبئی طلب کیا گیا تھا۔ دریں اثناء سمرتھ کمپلیکس کیخلاف انہدامی کارروائی کا حکم نامہ جاری کیا گیا۔اس کی اطلاع ملتے ہی عمارت کے مکینوں میں زبردست غصہ پھیل گیا اور خواتین خود کو جلانے کیلئے پیٹرول کی بوتلیں لے کر سڑک پر آگئیں۔ مشتعل مکینوں نے کہا کہ انہیں بے گھر کرنے کے بجائے جن بلڈروں نے جعلی دستاویزات بنائے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔اگر ہمارے خلاف کارروائی ہوئی تو ہم خود کو آگ کے حوالے کر دیں گے۔
عیا ں رہے کہ ڈومبیولی میں ۶۵؍ عمارتوں کے مکانات فروخت کرنے کے بعد واضح ہوا کہ بلڈروں نے جعلی دستاویزات کی بنیاد پر مہا ریرا کا سرٹیفکیٹ حاصل کرکے لوگوں کو گمراہ کیا ہے۔بیشتر عمارتیں سرکاری زمین پر تعمیر کی گئی ہیں۔اس کے بعد معاملہ ہائی کورٹ پہنچا جہاں عدالت نے ۶۵ ؍غیرقانونی عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا تھا۔بعدازاں مہاراشٹر سرکار نے اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے عمارتوں کو قانونی قرار دینے کی کارروائی شروع کی۔ لیکن اس معاملے میں سندیپ پاٹل نام کے شخص نے دوبارہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرکے غیرقانونی عمارتوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔اس پر شنوائی کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کے ڈی ایم سی کو ایک ماہ کے اندر کارروائی کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔