وزیر اعظم مودی کے حلقہ بنارس میں دفعہ ۱۴۴؍ نافذ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے پولیس نے تنظیم کو احتجاج کی اجازت نہیں دی اور ۶۰؍سے زائد کارکنان کو حراست میں لے لیا، تنظیم نے شاستری گھاٹ پر ایک میٹنگ کرکے حکومت پر عوام کی آواز دبانے کا الزام لگایا۔
بنارس میں پولیس یوتھ کانگریس کے کارکنان کو حراست میں لیتے ہوئے۔ تصویر: ایکس
اتر پردیش کے ضلع وارانسی میں اتوار کو انڈین یوتھ کانگریس کو ایس آئی آر کے خلاف احتجاج کی اجازت نہیںدی گئی ہے لیکن تنظیم کے کارکنان نے ایک میٹنگ منعقد کرکے ایس آئی آر کے خلاف آواز اٹھائی اوراسے روکنے کا مطالبہ کیا۔یوتھ کانگریس کے کارکنان نے ووٹر فہرست کی خصوصی جامع نظرثانی (ایس آئی آر) کے خلاف شاستری گھاٹ پر ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ چونکہ شہر میں دفعہ۱۴۴؍نافذ ہے اور بغیر اجازت کسی قسم کے احتجاجی مظاہرے کی اجازت نہیں ہے، اس لئے پولیس نے تمام مظاہرین کو سرکٹ ہاؤس کے پاس ہی روک دیااور ۶۰؍ سے زیادہ کارکنان کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
وارانسی یوتھ کانگریس کے ضلع صدر وکاس سنگھ نے کہا’’ آج ہمارا مظاہرہ ووٹ چوری اور ایس آئی آر کے خلاف تھا۔ حیرت کی بات ہے کہ کشمیر سے کنیا کماری تک کہیں بھی مظاہرہ کر سکتے ہیں، لیکن اتر پردیش میں نہیں کر سکتے۔ کیا یہاں آئین نہیں چلتا؟‘‘ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس نیتو کاتیان نے بتایا کہ شہر میں دفعہ۱۴۴؍نافذ ہے اور مختلف مراکز پر کئی مسابقتی امتحانات کرائے جا رہے ہیں۔ لہٰذا بغیر اجازت مظاہرہ کرنا مکمل طور پر ممنوع ہے۔
احتجاج کی اجازت نہ ملنے پراتر پردیش یوتھ کانگریس (مشرقی زون) نے اتوار کی صبح شہر کے شاستری گھاٹ پر ایک عوامی احتجاجی میٹنگ کا اہتمام کیا جس میں ’ووٹ چور گڈی چھوڑ‘،’اسٹاپ ایس آئی آر‘ اور ’بے روزگاری ہٹاؤ‘ جیسے اہم مسائل کو اٹھایا گیا۔ انڈین یوتھ کانگریس کے قومی صدر ادے بھانو کو مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کرنی تھی لیکن اجازت نامہ حاصل کرنے کے باوجود ضلع انتظامیہ نے تقریب کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔
کانگریس کارکنان کو بتایا گیا کہ یہ تقریب مکمل طور پر پرامن طریقے سے منعقد کی جانی تھی، جس میں عوامی احتجاج کے بعد وزیر اعظم کے پارلیمانی دفتر کو میمورنڈم پیش کرنا بھی شامل تھا۔ اُدے بھانو نے کہا’’ ہم اپنے مطالبات پیش کرتے لیکن ضلع انتظامیہ نے ریاستی اور مرکزی حکومتوں کے دباؤ میں آکر اجازت دینے سے انکار کرکے ملک کے عوام کی آواز کو دبایا ہے۔ یہ مکمل طور پر غیر آئینی ہے ۔ یوتھ کانگریس کے ضلع صدر کی حیثیت سے میں اس کارروائی کی سخت مذمت کرتا ہوں۔‘‘
یوتھ کانگریس کے ضلع صدر ایڈوکیٹ وکاس سنگھ نے کہا کہ ہر کسی کو اپنا احتجاج درج کرانے کا حق ہے، لیکن حکومت عوام کی آواز کو مسلسل دبا رہی ہے، جو کہ پوری طرح قابل مذمت ہے۔ جہاں ہمارا پروگرام شاستری گھاٹ سے وزیر اعظم کے دفتر تک صرف ’ووٹر بیداری اور عوامی حقوق مارچ ‘تھا، وہیں اتر پردیش یوتھ کانگریس (ایسٹ) نے اتوار کو عوامی حقوق کے اہم مسائل پر ایک پروگرام کا اہتمام کیا جس کا مقصد ووٹر بیداری، پانی، بجلی، ووٹر کے حقوق، اور شہری شرکت کو مضبوط کرنا تھا۔
شاستری گھاٹ پر جمع ہونے کے بعد، مارچ پرامن طریقے سے مقررہ راستہ اختیار کرتا اور وزیر اعظم کے دفتر کو شہری مسائل کو اجاگر کرنے والا میمورنڈم پیش کرتا۔ انڈین یوتھ کانگریس کے قومی صدر، قومی انچارج، ریاستی عہدیداران اور وارانسی ڈویژن کے نوجوانوں نے اس تقریب میں شرکت کی۔ تاہم الزام ہےکہ عوامی مفاد کے مسائل پر منعقد ہونے والے اس پروگرام کو من مانی طور پر اجازت دینے سے انکار کر دیا گیا۔