• Tue, 16 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ مسلمان دہشت گرد نہیں ہندوستان کا وفادار ہے ‘‘

Updated: September 16, 2025, 12:27 PM IST | Abdullah Arshad | Lucknow

سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان ضیاء الرحمٰن برق نے کہا کہ سنبھل کو اے ٹی ایس کی نہیںتعلیمی اداروں اور کاروبار کی ضرورت ہے.

Member of Parliament Ziaur Rahman Barq in Parliament. Photo: INN
رکن پارلیمان ضیاء الرحمٰن برق پارلیمنٹ میں۔ تصویر: آئی این این

 اتر پردیش اے ٹی ایس نےسنبھل کی شاہی جامع مسجد کےپاس قائم کی گئی نئی پولیس چوکی میں فی الحال اے ٹی ایس یونٹ کھولنے کی بات کہی ہے ۔ اس پر تبصرہ کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان  ضیاء الرحمان برق نےکہا ہےکہ مسلمان دہشت گرد نہیں ہے، وہ ملک کا وفا دار ہے اور جو دہشت گرد ہے وہ مسلمان نہیں ، انھوںنے کہاکہ سنبھل کو اے ٹی ایس یونٹ کی نہیں بلکہ یونیورسٹی ، میڈیکل کالج اور کاروبار کی ضرورت ہے ۔ حکومت کو اس جانب توجہ دیناچاہئے کیونکہ ترقیاتی کاموں سے سبھی مذاہب کے لوگ مستفید ہونگے اورمستقبل بہتر ہوگا۔ 
  اترپردیش اے ٹی ایس کے آئی جی پریم گوتم نے چند روز قبل سنبھل کے پولیس کپتان کرشن کمار وشنوئی کو خط لکھ کر سنبھل جامع مسجد کے پاس واقع نئی پولیس چوکی میں اے ٹی ایس کی یونٹ کھولنے کی تجویز دیتے ہوئے لکھا تھا کہ کچھ ماہ تک یونٹ پولیس چوکی سے کام کرے گی، اسکے بعد ضلع کےشیر خان سرائے علاقہ میں قبرستان کے نام پر قبضہ کی گئی تین بیگھہ زمین پر جدید ترین اے ٹی ایس کی یونٹ قائم کی جائے گی۔ آئی جی اے ٹی ایس کے اس مکتوب پر سنبھل سے سماجوادی پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ ضیاء الرحمان برق نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کے پاس زمین کی کوئی کمی نہیں ہے ، پھر قبرستان کی زمین پر قبضہ کیوں کرنا چاہتی ہے۔
  اس سلسلہ میں انھوںنے ضلع مجسٹریٹ، پولیس کپتان اور وقف بورڈ میںبھی مخالفت درج کرائی ہے۔ انھوںنے کہاکہ سنبھل میں اے ٹی ایس یونٹ کی نہیں بلکہ یونیورسٹی اور میڈیکل کالج کھولنے کی ضرورت ہے ، جہاںمسلمانوں کے بچوں کا ہی نہیں بلکہ غیر مسلم سماج کے بچے بھی تعلیم حاصل کر سکیں گے۔  اسکےعلاوہ انھوںنے کاروبار کے لئے انڈسٹریل ایئر یا اور دوسرے ترقیاتی کام کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہ ان سے سبھی مذاہب کے لوگوں کو فائدہ ہوگا ۔ انھوںنے ریاستی حکومت سے ترقیاتی کاموں پر توجہ کی بات کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب لوگوں کے پاس روزگار ہوگا تو ان کا مستقبل بھی بہتر ہوگا ۔ انھوںنے کہاکہ وقف قانون کے ذریعہ حکومت مسلم سماج کو ٹارگٹ کر رہی ہے، وقف قانون ابھی نافذ بھی نہیں ہوا ہے لیکن وقف املاک اور قبرستانوں کونقصان پہنچاکر مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچا یا جارہا ہے ، یہ غلط بات ہے اور وہ اسکی مخالفت کرتے رہیں گے۔ 
 سنبھل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  انھوںنے کہاکہ حکومت مسلمانوں کو دہشت گرد ثابت کرنے کی کوشش کررہی ہے ، جبکہ ابھی تک ضلع کے کسی بھی مسلمان پر دہشت گردی کا جرم ثابت نہیں ہوا ہے۔ الزام لگانا اور سزا ملنا دونوںالگ الگ باتیں ہیں ، انھوںنے کہاکہ ملک کا مسلمان ہندوستان کیلئے ہمیشہ سے وفادار رہا ہے ، مسلمانوں نے ملک کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں کبھی ملک سے غداری نہیں کی۔ انھوںنےکہا سنبھل کے نوجوان اچھی تعلیم اور روزگار چاہتے ہیں تاکہ ان کو دوسرے شہروںمیں نہ جانا پڑے۔ اس دوران انہوں نے کہاکہ سنبھل میں ہوئے تشدد کے واقعات پر تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی کی رپورٹ میں غیر مسلموں کے ضلع سے نقل مکانی کی باتیں پوری طرح غلط ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK