یکم اپریل کی علی الصباح رئیس کی آنکھ کھل جاتی ہے۔ اچانک اسے شرارت سوجھتی ہے اور وہ چور.... چور کہہ کر پکارنے لگتا ہے۔ اس کی شرارت کا سلسلہ پورا دن جاری رہتا ہے مگر
تین کچھوے پانی میں رہتے رہتے تھک گئے۔ انہوں نے پہاڑوں کی سیر کرنے کے بارے میں سوچا۔ تینوں سفر کے لئے تیار ہوگئے۔ چونکہ تینوں کچھوے مستقل مزاج تھے اس لئے پہاڑ تک پہنچ گئے مگر
اینیلیز نام کی ایک پری بہت مہربان اور خوش مزاج تھی۔ ایک دن وہ اپنی دنیا سے زمین پر آتی ہے۔ اس کی ملاقات ایک جل پری سے ہوتی ہے۔
کئی سال پہلے کسی گاؤں میں ایک کسان اپنی بیوی اور اکلوتے بیٹے موہن کے ساتھ چین وسکون کی زندگی گزار رہا تھا۔