عبد الرزاق دنیائے کرکٹ میں ایک جداگانہ تشخص کےحامل کرکٹ کھلاڑی رہے ہیں۔ برق رفتار بیٹنگ اور دھیمی گیند بازی عبد الرزاق کی پہچان تھی اوران کے چہرے پر ہمیشہ ہلکی ہلکی مسکراہٹ رہتی تھی۔
EPAPER
Updated: December 02, 2024, 12:59 PM IST
عبد الرزاق دنیائے کرکٹ میں ایک جداگانہ تشخص کےحامل کرکٹ کھلاڑی رہے ہیں۔ برق رفتار بیٹنگ اور دھیمی گیند بازی عبد الرزاق کی پہچان تھی اوران کے چہرے پر ہمیشہ ہلکی ہلکی مسکراہٹ رہتی تھی۔
عبد الرزاق دنیائے کرکٹ میں ایک جداگانہ تشخص کےحامل کرکٹ کھلاڑی رہے ہیں۔ برق رفتار بیٹنگ اور دھیمی گیند بازی عبد الرزاق کی پہچان تھی اوران کے چہرے پر ہمیشہ ہلکی ہلکی مسکراہٹ رہتی تھی۔ رزاق ایک غیر متنازع اور اپنے کام سے کام رکھنے والا کرکٹ کھلاڑی تھا جوتقریباً۱۳؍ سال میدان پر فعال رہے۔
عبدالرزاق۲؍دسمبر ۱۹۷۹ءکو پاکستان کے شہر لاہورکے علاقے شاہدرہ میں پیدا ہوئے۔ انھیں یکم نومبر ۱۹۹۶ءکوتقریباً ۱۷؍سال کی عمر میں اپنے آبائی شہرکے قذافی اسٹیڈیم میں اپنا پہلا ایک روزہ میچ کھیلنے کاموقع ملا۔ عبد الرزاق ایک سو گیارہویں پاکستانی کرکٹ کھلاڑی تھے جنہیں ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستانی کی نمائندگی کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کی دنیا میں قدم رکھتے ہی رزاق کے بلے کا جادو سر چڑھ کر بولا، رزاق نے اپنی باولنگ سے بھی بیٹسمینوں کے اوسان خطا کرنا شروع کردیے اورجلدہی رزاق وسیم اکرم کی ٹیم کا لازمی حصہ بن گئے۔ رزاق نے۵؍نومبر ۱۹۹۹ءکوبرسبین کی سرزمین پرآسٹریلیا کے خلاف اپنے ٹیسٹ کرئیر کا آغاز کیا۔ ۱۹۹۹ءکےورلڈ کپ میں انضمام الحق، وسیم اکرم، وقار یونس جیسےسینئر کرکٹرز کی موجودگی کے باوجود ہر کسی کی نظریں عبد الرزاق پر مرکوز تھیں۔ پاکستان نے ورلڈکپ میں اپنے ابتدئی میچ میں ویسٹ انڈیز جیسی ٹیم کو۲۲۸؍ رنز کا ہدف دیا لیکن رزاق نے اس آسان ہدف کو اپنی باولنگ کے ذریعے ناممکن بنادیا۔ رزاق نےمحض ۳۲؍رن کے عوض کالی آندھی کے ۳؍ مایہ ناز بیٹسمینوں کو میدان بدر کیا۔ آسڑیلیا کو گروپ میچ میں عبرت ناک شکست دینےمیں بھی رزاق نےکلیدی کردار ادا کیا۔ رزاق نے انضمام الحق کی شرکت داری میں ۳؍چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ۶۰؍رنز کی اننگز کھیلی۔ کارلٹن یونائینڈ سہ ملکی سیریز جو ہندوستان، پاکستان اور آسڑیلیا کے درمیان آسٹریلیا کی زمین پر کھیلی گئی، اس میں رزاق نے اپنی بیٹنگ اور باولنگ کےجس طرح جوہر دکھائے وہ شائقین کرکٹ کو آج بھی یاد ہوں گے۔ پری فائنل میں رزاق نے ہندوستان کےخلاف ۷۰؍رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی اور۴۳؍رنز دیکر۵؍ہندوستانی بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھا کر خوددنیا کے پانچوں آل راؤنڈر بن گئے جس نےففٹی کرنے کے ساتھ۵؍ وکٹیں بھی لیں۔ اسی سیریز میں رزاق نے دنیا کے بہترین باولرگلین میکگرا کو۵؍گیندوں پرمسلسل ۵؍چوکے رسید کیے تھے۔ رزاق نے ۸؍ میچزمیں ۱۴؍وکٹیں حاصل کیں جبکہ بیٹنگ میں ۲۲۵؍رنز بناکر سیریز کے بہترین پلیئر کا ایوارڈ اپنے نام کیا تھا۔
جون۲۰۰۰ءمیں گالے کرکٹ اسٹیڈیم میں عبدالرزاق نے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں ہیٹ ٹرک کرنے کا سنگ میل عبور کیا اور یوں وہ ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے کم عمر میں ہیٹ ٹرک کرنےوالے باولر بن گئے۔ ۲۰۰۲ءمیں انہوں نے جنوبی افریفہ کے خلاف اپنے ون ڈے کیرئیر کا بہترین اسکور۱۱۲؍کیا۔ عبد الرزاق کے کیرئیر کا اگر کوئی سب سے یادگار ٹیسٹ میچ ہوگا تو یقینا کراچی ٹیسٹ ہوگا جس میں عرفان پٹھان نے اپنے ابتدائی اوور میں سلمان بٹ، یونس خان اور محمد یوسف کا شکار کرتے ہوئے ہیٹ ٹرک کی۔ اور جب پاکستان کے ۳۹؍ کے مجموعی سکور پر۶؍اہم پلیئرز آؤٹ ہو چکے تھے، تب عبد الرزاق اور کامران اکمل بالترتیب ۴۵؍ اور ۱۱۳؍ رنزکی اننگزز کھیل کر ٹیم کو۲۴۵؍کے اسکورتک لےگئے۔
عبد الرزاق نے ۴۶؍ٹیسٹ، ۲۶۵؍ون ڈے اور۳۲؍ٹی ۲۰؍میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔ عبد الرزاق پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈییٹر کے باولنگ کوچ مقرر کیے گئے۔