Inquilab Logo

احمد آباد ٹیسٹ:ہندوستانی ٹیم کامقصد ڈبلیو ٹی سی فائنل میں جگہ بنانا

Updated: March 09, 2023, 12:40 PM IST | Ahmedabad

آج سے ہندوستان اور آسٹریلیا کے مابین چوتھے اور آخری ٹیسٹ کا آغاز۔ہندوستان کوڈبلیو ٹی سی فائنل میں داخل ہونے کیلئے اس میچ میں کامیابی حاصل کرنا لازمی ہے۔ آسٹریلیا سیریز برابر کرنا چاہے گا

Indian team players are seen during practice at Narendra Modi Stadium. (PTI)
ہندوستانی ٹیم کے کھلاڑی نریندر مودی اسٹیڈیم میں پریکٹس کے دوران نظرآرہے ہیں۔(پی ٹی آئی )

 اگر ہندوستان مسلسل دوسری بار ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ(ڈبلیو ٹی سی) کے فائنل میں جگہ بنانا چاہتا ہے تو اس کے بلے بازوں کو آسٹریلیا کے خلاف جمعرات سے شروع ہونے والے چوتھے اور آخری ٹیسٹ کرکٹ میچ میں اچھی کارکردگی پیش کرنی  ہوگی۔ ہندوستان اس وقت سیریز میں۱۔۲؍ سے آگے ہے اور ڈبلیو ٹی سی فائنل میں جگہ بنانے کیلئے ان کیلئے مساوات آسان ہے۔ انہیں سیریز ۱۔۳؍سے جیتنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ سری لنکا کے دورۂ نیوزی لینڈ کے نتیجہ پر منحصر نہ ہوں۔ ہندوستانی بلے بازی اس ساری سیریز میں کچھ خاص نہیں رہی اور ہندوستان کے ۳؍ بلے باز روہت شرما، وراٹ کوہلی اور چتیشور پجارا کو آخری ٹیسٹ جیتنے کیلئے مضبوط مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہوگی تاہم  اسپنرس نے سیریزمیں اب تک اپنی رائے دی ہے کیونکہ وکٹ ان کے مطابق بنائی گئی ہے۔
 موٹیرا میں بھی بلے بازوں کیلئے بھی سازگار حالات ہونے کا امکان ہے۔ ایسے میں وراٹ کوہلی اور ان کے ساتھی بلے باز کوئی کسر نہیں چھوڑنا چاہیںگے۔ ہندوستانی ٹیم کو نریندر مودی اسٹیڈیم میں شائقین کی جانب سے زبردست حمایت ملنے کی امید ہے۔ میچ کے پہلے دن ایک لاکھ تماشائیوں کی آمد متوقع ہے کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی کے ساتھ پہلی بار ان سے منسوب اسٹیڈیم میں کرکٹ میچ دیکھنے کیلئے موجود ہوں گے  تاہم، ذمہ داری کوہلی، روہت شرما اور چتیشور پجارا کی پسند پر ہوگی کہ وہ تماشائیوں کیلئے  حوصلہ بلند رکھیں جنہیں۲۲؍ گز کی پچ پر میچ جیتنا ہوں گے۔وراٹ کوہلی نے سیریز میں اب تک۱۱۱؍رن  بنائے ہیں جبکہ پجارا نے۹۸؍ رن بنائے ہیں۔ ان دونوں کو یہیں رہ کر کھیلنا پڑے گا۔ اس سیریز میں ہندوستان کی جانب سے کپتان روہت (۲۰۷؍ رن)  نے سب سے زیادہ رن بنائے ہیں۔ ان کے بعد اکشر پٹیل (۱۸۵؍رن) کا نمبر آتا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس سیریز میں بلے بازوں کیلئے رن بنانا کتنا مشکل رہا ہے۔ بلے بازی کیلئےموزوں پچ پر ناتھن لاین، ٹوڈ مرفی اور میٹ کوہنی مین کا سامنا کرنے کا مطلب ہے کہ ہندوستان کو وکٹ ملنے کا امکان نہیں ہے جہاں وہ پہلے بلے بازی کرتے ہیں تو پہلے ۵؍ منٹ میں گیند کا رخ موڑنا شروع ہو جاتا ہے۔
 کوہلی اور پجارا اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ وہ ایک اچھے بولنگ اٹیک کے خلاف طویل عرصے سے بڑی اننگز نہیں کھیل سکے ہیں۔ اگر یہاں سازگار حالات پائے گئے تو وہ بڑی اننگز کھیلنے کیلئے بے تاب ہوں گے۔ جہاں تک ٹیم کی ساخت کا تعلق ہے، ہندوستانی ٹیم میں ایک تبدیلی ضرور ہوگی۔ محمد سمیع کو پلیئنگ الیون میں شامل کیا جائے گا جہاں وہ تجربہ کار امیش یادو کے ساتھ نئی گیند کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ محمد سراج کو آرام دیا جائے گا کیونکہ ممبئی میں۱۷؍ مارچ سے شروع ہونے والی ون ڈے سیریز میں بھی ان کا کلیدی کردار ہوگا۔
 ہندوستانی بلے بازوں کی ناقص کارکردگی کے باعث ٹیم میں ایک اضافی بلے باز رکھنے کی بھی بات ہو رہی ہے لیکن اگر پچ بلے بازوں کیلئے سازگار ہوئی تو ۲۰؍وکٹ لینے کیلئے ۵؍ ماہر گیند بازوں کی ضرورت ہوگی۔ اکشر نے سیریز میں اپنی بلے بازی سے متاثر کیا ہے اس کے باوجود ان کی بائیں ہاتھ کی اسپن گیند بازی کا زیادہ استعمال نہیں کیا گیا ہے۔ اس نے موٹیرا میں بہت سے فرسٹ کلاس میچ کھیلے ہیں اور یہاں وہ پھر سے بولنگ کے ساتھ موثرثابت ہوسکتے ہیں۔ جہاں تک وکٹ کیپر کا تعلق ہے، شریکر  بھرت اب تک بلے سے توقعات کے مطابق کارکردگی نہیں دکھا سکے ہیں لیکن ہیڈ کوچ راہل دراوڑ اس شعبہ میں کسی تبدیلی کے حق میں نظر نہیں آتے۔
 ایشان کشن نے تاہم میچ سے قبل کافی پریکٹس کی جس سے اس شعبے میں تجسس بڑھ گیا ہے کیونکہ وہ ہندوستان  سے بہتر بلے باز ہیں۔ آسٹریلوی ٹیم کی بات کریں تو یہ دیکھنا باقی ہے کہ کیا وہ ٹوڈ مرفی کی شکل میں کسی آف اسپنر کو باہر کریں گے اور وکٹ دیکھ کر ایک اضافی گیندباز (اسکاٹ بولینڈ یا لانس مورس) کو ٹیم میں رکھیں گے۔مہمان ٹیم آسٹریلیا نے پہلے ہی ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں جگہ بنا لی ہے، اسٹیو اسمتھ کی ٹیم، جس کی کپتانی پیٹ کمنس نے کی ہے، وطن واپسی پر ہندوستان کے ۱۰؍ سالہ ناقابل شکست ریکارڈ کو خراب کرنے کا ہدف بنائے گی۔ ہندوستان نے انگلینڈ کے خلاف۲۰۱۲ء کے بعد سے ہوم سیریز نہیں ہاری ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK